کسیری سادہ مقوی نسخے
رات کے کھا نے کے بعد کھجو ر یا چھو ہا رے ( پانچ چھے ) خوب چبا کر کھائیں اور اوپر سے دودھ پی لیں ۔ ٭کالے چنے آدھی مٹھی ، گرم دودھ میں بھگو کر صبح خو ب چبا کر کھائیں اور دودھ بھی پی لیں اس میں تھوڑے گڑ کا اضا فہ بھی کر سکتے ہیں ۔ ٭سفید تِل ہلکے بھون کر رکھ لیں ۔ دو چائے کے چمچے اس تِل کے برا بر شکر ملا کر کھانے سے شبا ب کی فصل پر بہار آتی ہے ۔ اسی میںبا دام شیریں کا اضا فہ بھی کر سکتے ہیں ۔ ٭ مو صلی سفید کا سفو ف اور شکر چھ چھ گرا م کھا کر دودھ پی لیں ۔ اسی طر ح ثعلب مصری اور ستا ور کا سفوف بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔ ٭سینبھل کی جڑکا سفوف 6 گرام دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کریں ۔ ٭کچھ عرصے تک روزانہ مو لی کے بیج 6 گرام کھا نے سے بھی طاقت میں اضا فہ ہو تا ہے ۔
نسخہ الشفاء:لعوق قوت باہ
ہلیلہ سیاہ50گرام،ہلیلہ کابلی50گرام،پوست بلیلہ50گرام،آملہ مقشریعنی صاف کیاہوا50گرام
20 فلفل سیاہ گرام،دارفلفل50گرام،زنجبیل20گرام،بسباسہ20گرام،بوزیدان20گرام،شیطرج ہندی20گرام،شقاقل20گرام،تودرین20گرام،لسان العصافیئر20گرام،کنجند مقشر20گرام
خشخاش20گرام،موصلی سفید50گرام،،تمام چیزوں کا سفوف بناکر روغن بادام200گرام
لےکراسمیں سفوف کو چرب کریں بعد میں اس وزن کے مطابق تین گنا شہدمیں مکس
کر لیں لعوق قوت باہ تیار ہے
مقدار خوراک ایک بڑا کھانے والاچمچ صبح نہارمنہ نیم گرم دودھ کیساتھ دن میں ایک بار
25یوم استعمال کریں
فوائد،قوت باہ کیلیے بہترین ہےاعصابی کمزوری کو دور
کرتی ہے امساک میں بھی خوب اثر رکھتی ہے
جریان- احتلام – کمردرد- کا علاج
گو کھرو 30 گرا م کو تین بار دودھ میں بھگو کر خشک کرلیں اور سفوف بنا کر رکھ لیں ۔ سفید خشخاش 10 گرا م ، مغز با دام شیریں 6 گرام ، عرق گلا ب نصف پیا لی ، ثعلب مصری 6 گرا م ، بہمن سفید 6 گرام ، تخم شلجم، پان کی جڑ ، شقاقل مصری ایک ایک گرا م پیس لیں ۔ گوکھرو کا سفو ف 5 گرام تمام دواﺅ ں کے ساتھ دودھ میں شامل کر کے خوب پھینٹیں اور چینی بقدر ذائقہ ملا کر ایک دو جوش دے کرحریرہ بنا کر پیئں ۔ صبح نہار منہ- 5- دن لگاتار
پیا زکا رس اور شہد
ایک کلو اصلی شہد اور ایک کلو سرخ پیا ز کا رس ملا کر ہلکی آنچ پر پکا ئیں ۔ جب ایک کلو شہد رہ جائے تو اتار کر سرد کر کے بوتل میں رکھ لیں ۔ روزانہ ایک چمچ یہ شہد چاٹ کر اوپر سے دودھ پی لیں ۔ لہسن کے حلوے اور اس شہد سے کو لسٹرول کی سطح بھی کم ہو جا ئے گی ۔
مقوی باہ: پیا ز کا حلوہ
سر خ چھلکے والی پیا ز ایک کلو ، دودھ دو کلو ، گھی اصلی ایک کلو ، چینی یا دیسی شکر ایک کلو ، خشخا ش250 گرام ، دار چینی 50 گرام ، مغزِ با دام شیریں 50 گرام ، پستہ 50 گرام ، مغزِ چلغو زہ 50 گرام ، اخروٹ کی گری 50 گرام ، سفید تل ہلکی آنچ پر بھنے ہوئے 50 گرام ، پیا ز کو چھیل کر باریک کا ٹ کر اسٹین لیس اسٹیل یا قلعی دار بر تن میں دودھ ، شکر اور دار چینی کے ٹکڑوں کے ساتھ ہلکی آنچ پر پکا ئیں ۔ دودھ خشک ہونے پر دار چینی کے ٹکڑے نکا ل کر پھینک دیں اور اب اس میں گھی ڈال کر بھونیں ۔ جب حلوا سا بن جائے تو خشخاش باریک پیس کر اور دیگرمیوہ باریک کتر کر شامل کر کے ٹھنڈا ہونے پر مرتبان میں احتیا ط سے رکھ لیں ۔ صبح و شا م 20-20 گرام یہ حلوا استعمال کریں ۔
جریان اور اس کا علا ج
آج کل جدھر دیکھو اسی مر ض کا رونا ہے ۔ نوجوان نسل میں سے تو شاید ایک آدھ خوش نصیب ہو گا جو اس کے دام میں نہ پھنسا ہو ۔ اس کے مریض کو دیکھو تو چہرہ بے رونق ، رخسار دبے ہوئے پژمر دہ اور سر خی نام کی چیز نہیں ہو تی آنکھو ں میں نو ر نہیں اور دل میں فر حت و سرور نہیں ۔ نہ ہا تھ میں قوت اور نہ دل میں ہمت ۔ پریشان نہ ہو ں ۔
نسخہ نمبر 1 : مو صلی سیا ہ ، مو صلی سفید اور کلونجی ہم وزن لے کر سفوف بنا کر برا بر شکر ملا کر چند رو ز تک ایک تولہ ہمراہ دودھ بوقت صبح کھائیں نہا یت بہتر ہے ۔
نسخہ نمبر 2 : سات عدد چھوارے لے کر اس کو دودھ بر گد میں ایک یا دو یا تین دفعہ تر اور خشک کر کے گٹھلی نکا ل کر اس میں بھو سی اسبغو ل بھر کر کے آدھ سیر دودھ گائے میں ایک چھوا رہ ڈال کر جو ش دیں ۔ جب دودھ نصف رہ جائے تو پہلے چھوارہ کھائیں اور اوپر سے دودھ پئیں مجر ب ہے
نہایت ہی مجرب گھریلو نسخہ بلڈ پریشرکا علاج
خالص شہر لے کر صبح نہار منہ پانی ابال لیں اس سے آدھا گلاس لے کے نیم گرم کرلیں۔ دو چمچ شہر ملا کر آدھا لیموں درمیانی سائز کا نچوڑ لیں اور نوش فرما لیں، کھانا دو گھنٹے بعد ہی کھائیں۔ رات کو سوتے وقت ایک گلاس دودھ نیم گرم حسب ذائقہ شہر “دو چمچ” ملا کرکے پی لیں
تقریبا دو ہفتہ استعمال کرلیں، انشاء اللہ شفا ہوگی۔ دعاؤں میں یاد رکھیں۔
نسخہ : یورک ایسڈ اور دردو ں سے نجا ت
سونف ،ملٹھی اور سورنجاں شریں کو ہموزن یورک ایسڈ معد ے کے لیے قبض کے لیے صبح ، شام ایک ایک چمچہ چھوٹا دودھ نیم گرم کے ہمراہ ۔گھٹنو ں کے درد،کمر اور جوڑوں کے درد خاص طور پر معدے اور یورک ایسڈ کے مریضوں کے لیے یکساں مفید ۔ایسے بہت سے مریض جنہوں نے بے شما ر ادویا ت کھائیں لیکن اندر کی تپش ختم نہیں ہوئی۔ سیاہ چہرہ جلا ہواجسم 15-20 دن میں بالکل تندرست ہو گیا۔ تقریباً دو سال سے کئی لوگوں کو دیا بہت نفع مند ثابت ہوا۔
نسخہ:سفوف جریان
علامات: جریان منی میں منی کے قطرے پیشاب میں شامل ہوکر خارج ہوتے ہیں ان کا اخراج کبھی پیشاب کے شروع میں کبھی درمیان میں کبھی آخر میں اور بعض اوقات مسلسل پیشاب کے ساتھ ہوتا ہے۔
نسخہ: کلونجی 10 گرام‘ سفید موصلی 25 گرام‘ ثعلب مصری 25 گرام‘ خشک سنگھاڑا 25 گرام۔ طریقہ استعمال: ان سب کو لے کر اچھی طرح پیس لیں اور سفوف تین گرام رات کو دودھ کے ساتھ بیس دن استعمال کریں۔مذکورہ بالا نسخہ آزمودہ اور انتہائی مجرب ہے کئی مریضوں کو استعمال کرایا کامیاب پایا
بد ھضمی اور گیس کیلیے نسخہ
ھوالشافی: خالص ہینگ لے کر قدرے خالص دیسی گھی میں بھون لیں۔
سونٹھ تین تولہ‘ لاہوری نمک دوتولہ‘ کالا نمک دو تولہ‘ لونگ ایک تولہ‘ خولنجان ایک تولہ‘ کالی مرچ ایک تولہ‘ فلفل دراز ایک تولہ‘ چھوٹی الائچی ایک تولہ‘ کباب چینی ایک تولہ‘ مصطگی ایک تولہ‘فلفل مویہ (پپلامول) ایک تولہ‘ دیسی اجوائن ایک تولہ‘ کابلی ہڑ کا چھلکا ایک تولہ‘ بیڑہ کا چھلکا ایک تولہ‘ آملہ کا چھلکا ایک تولہ‘ کلونجی ایک تولہ کے ساتھ ملا کر کوٹ چھان کر باریک سفوف بنالیں اب اس سفوف میں لعاب گھیکوار‘ ادرک کا پانی اور لیموں کا پانی اس قدر ڈالیں کہ چار انگلی اوپر یعنی تقریباً ڈیڑھ انچ رہے۔
Posted by meriapniwebat 6:50 AM No comments:
hakimi bbbbb
www.alshifaherbal.com
الشفا نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان رجسٹرڈ
کسٹمر سروس نمبر
+92-313-99-77-999
لینڈ لائن نمبر
+92-42-7005605
موبائل نمبر
+92-313-9900019,+92-333-4358455
ای میل
al_shifa.herbal@yahoo.com
علاج الشفاء :: سفوف بواسیر
چھلکا ریٹھہ 5 تولہ، کتھ سفید 5 تولہ، سفوف بنالیں۔ ایک چھوٹا کیپسول شام کو ہمراہ ملائی دیں۔ پندرہ دن استعمال کریں۔انشاءاللھ فائدہ ہو گا
نسخہ برائے::سفوف برائے بلڈپریشر،کیلیے
تھوم ایک پاﺅ لے کر چھیل کر کوٹ لیں۔ بعد میں پانی نکالے بغیر خشک کر کے سفوف بنالیں۔خوراک: 1 بڑا کیپسول صبح کو ہمراہ پانی لیں۔ یقین کے ساتھ استعمال کریں فائدہ ہو گا
دما غی خشکی کو ختم کرنے کیلیے
بے حد چھینکیوں کا انا اور زکام بھی بے حد رہتا ہو۔ دما غی کمزور ی بھی ہو ۔ اسے استعمال کریں ذہن اور حافظہ کے لیے مفید ہے ۔ دماغی کام کرنے والو ں کے لیے بے حد مفید ہے ۔ دما غی کمزوری سے لا حق ہونے والے سردرد میں مفید ہے ۔ بینائی کو قائم رکھتا ہے۔ کمزور نظر کو قوی کرتا ہے ۔ نظر گر تی جا رہی ہو تو اس کے متواتر استعمال سے ٹھہر جا تی ہے ۔ دما غی خشکی کو دور کر تاہے اور بے خوا بی میں مفید ہے ۔ بدن کی خشکی کو کم کر تاہے ۔ لا غری کے لیے مفید ہے ۔
نسخہ الشفاء ::: بہت عمدہ قسم کے میٹھے بادام بیس تولہ ، مغز کدو تین تولہ ، مغز خیا رین تین تولہ، مغز
خر بو زہ تین تولہ ، مغز تر بو ز تین تولہ ، پو ست آملہ خشک دو تولہ ، پو ست بہیڑہ دو تولہ ۔ کالی ہڑ ڑدو تولہ ، سونف دس تولہ ، سوکھا دھنیا دس تولہ ، خشخاش سفید ساڑھے سات تولہ ، چینی آدھ سیر ۔
ان تمام چیزو ںکو صاف کر کے کو ٹ چھا ن لیں یا گرائینڈ میں پیس لیں ۔ دوائیں تا زہ، عمدہ، بلا سوراخ ہونی چاہیے ، کیڑا لگی نہ ہو ں۔ نہ زیا دہ پرانی ہو ، جب سا را سفوف تیا ر ہو جائے تو بہت عمدہ قسم کا بنا ہوا کشتہ مر جان ایک تولہ بھی ملا دیں ۔ یہ کشتہ کسی اچھے ماہر طبیب کا بنایا ہوا خرید لیں ۔ بس دوا تیا ر ہے ۔ چائے کی ایک یا دو چمچ صبح نہا ر منہ جو ش دئیے ہوئے نیم گرم دودھ سے کھا ئیں ۔ لیکن اگر زکام رہتا ہو تو دو د ھ کے بجائے ہلکے نیم گرم پانی سے پھا نک لیا کریں ۔ ان شا ءاللہ فائدہ ہو گا ۔ فائدہ ہو نے پر مجھے اپنی دعاﺅں میں یا د رکھیں ، الشفاء
علاج: دل کے مریضو ں کے لیے
نسخہ الشفاء :: مر وارید 2 ماشہ ، طبا شیر نقرہ 6 ماشہ ، چھوٹی الا ئچی 6 عدد ، گل گاﺅ زبان 6 ما شہ ، (صاف شدہ )ور ق چا ندی ایک دفتری بڑا سا ئز ۔ گل گاﺅ زبان ایک تولہ ، ڈنڈیاں وغیرہ نکال کر 6 ما شہ رہ جا تا ہے ۔ سب ادویا ت کو پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لیں ایک کیپسول رات سوتے وقت پانی کے ساتھ کھا ئیں ۔ دل کی تمام کمزوریوں کیلیے بہترین ہے
ان شاءاللہ فا ئدہ ہو گا
بچوں کا حافظہ تیز ہوتا ہے
ایک سبز الائچی اور ایک چٹکی پسی ہوئی دار چینی چبا کر ایک گلاس دودھ پلانے سے بچوں کا حافظہ تیز ہوتا ہے۔
معجون۔فربہ،و،قوت اعصاب
نسخہ:مغزاخروٹ،مغزچلغوزہ،مغزحب القلقل،مغزحب القطن،مغزپستہ،مغزبادام شریں،مغزفندق،مغزحب الخضرا،مغزحب الزم
خشخاش سفید،ثعلب مصری،ریگ ماھی،درونج عقربی،ستاور،تال مکھانہ،موصلی سفید،موصلی سنبل،ہر ایک چیز دس دس گرام
عودغرقی،بہمن سرخ،بہمن سفید،تودریین،اسگندھ،تالیس پتر،تخم اوٹنگن،سمندر سوکھ،تخم پیاز،تخم گذر،مغزتخم کونچ،ہرایک چیز6گرام
سورنجاںشیریں،خرفہ،بوزیدان،خولنجاں،دارچینی،جائفل،جاوتری،قرنفل،دارفلفل،زنجبیل،مایہ شتراعرابی،زعفران خالص
ورق سونا خالص،ورق چاندی خالص،ہرایک چیز3گرام،کستوری خالص2گرام،عنبرخالص2گرام،ان تمام چیزوں
کو اچھی طرح
صاف کرکے باریک سفوف کر لیں،سفوف کرنے کے بعد تین گنا خالص شہد ملا کر اچھی طرح مکس کر لیں معجون بن جائے
گی،یاد رہے کہ کستوری،ورق سونا،ورق چاندی،یہ چیزیں عرق گلاب میں کھرل کرکے ملانی ہیں
طریقہ استعمال،اور،فوائد
2گرام معجون صبح نہارمنہ آدھا کلونیم گرم گائےکے دودھ کیساتھ ایک ماہ تک استعمال کریں
بدن کوفربہ بناتی ہےاعصاب کو مضبوط کرتی ہے درد کمرکو دورکرکے مضبوظ بناتی ہے منی بڑھاتی اورمنی کو گاڑھاکرتی ہےاور اولاد کے جراثیم پیدا کرتی ہے
اخروٹ:سے علاج
درد اعصاب : سردی کے باعث اعصاب میں درد ہوتو روغن اخروٹ کی مالش سے درد دور ہوجاتا ہے اور اعصاب نرم ہو جاتے ہیں
فالج، لقوہ،تشنج
روغن اخروٹ کی مالش اوراسے ناک میں سڑکنے سے فالج، لقوہ،تشنج نجات ملتی ہے
برودت،معدہ
مغزاخروٹ شہد کے ہمراہ کھانے سے رطوبات معدہ کو جذب کرکے معدہ کی سردی کو دور کرتا ہے
وجع الورک
مغزاخروٹ دس گرام ہم وزن مصری کے ہمراہ سات روز تک کھانا وجع الورک میں سود مند ہے
تقویت معدہ
مغزاخروٹ کو انجیر کے ہمراہ کھانے سے بھوک بڑھتی اور معدہ کو تقویت پہنچتی ہے
بواسیر کے مسے
روغن اخروٹ بواسیر کے مسوں پر لگانے سے سوج کم ہو جاتی ہے
اکسیر امساک
مغز تخم سرس کا تیل کولہو سے نکلوا لیں۔ ہاتھ اور پاوں کے تلووں پر ملیں اس سے خوب امساک ہوتا ہے استعمال کریں فائدہ ہی فائدہ ہے۔آپ کا دل اچھل اچھل کر اس بات کی خود ہی گواہی دے رہا ہوگا یاد کرتے پھرتے رہو گے۔ ذرا استعمال تو کرکے دیکھیں پھر تو اسی تیل سرس کو آنکھوں کا تارا بنائے رکھیں گے
علاج : درد کمر عرق النساء
ریوند خطائی دو تولہ‘ گندھک آملہ سار آٹھ تولہ‘ خردل (رائی) آٹھ تولہ‘ سوڈا بائی کارب آٹھ تولہ‘ اسگندھ ناگوری آٹھ تولہ‘ اجوائن چار تولہ‘ فلفل درازدو تولہ سفوف بنالیں۔ ایک ماشہ صبح وشام پانی سے دیں, وجع المفاصل کو دور کرنے میں بے حد مفید چیز ہے۔ پرانی سے پرانی تکلیف رفع ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں درد کمر عرق النساءمیں بھی اکسیر صفت مانی جاتی ہے
یورک ایسڈ کے اخراج گنٹھیا سمیت ہرقسم کی دردوں سے نجات
یورک ایسڈ کے اخراج اور گنٹھیا سمیت ہرقسم کی دردوں سے نجات کےلیے یہ نسخہ انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔آپ کےلیے درج ذیل ہے
نسخہ: ہوالشافی
سونٹھ۔۔50گرام
سورنجان شیریں۔۔50گرام
اسگند ناگوری۔۔50گرام
تمام چیزوں کو کوٹ چھان کریا گرائنڈرسے باریک پاوڈر بنا لیں
اور صبح و شام کھانے کے بعد آدھا چمچ چائے والا نیم گرم دودھ سے استعمال کریں،انشاء اللہ جلد شفا یابی ہو گی۔
بڑاگوشت کا استعمال نہ کریں پالک، سبز پتوں والی ترکاریاں،چاول،گوبھی،بینگن ، چنے اور دالیں استعمال نہ کریں
کم از کم پندرہ دن استعمال کریں
علاج : عصبی دردوں کا
عصبی درد سے مراد وہ درد ہے جس کا ظاہری سبب معلوم نہ ہو۔ مقامی سوزش اور ورم نہ ہو‘ عصب مائوف اور اس کی شاخوں کے محاذی درد کی شکایت ہو اس میں عصبی قوت کے زائل ہوجانے کی وجہ سے عصبی کمزوری پیدا ہوجاتی ہے۔ عصبی افعال میں فتور سے قوائے حیات میں ضعف پیدا ہوجاتا ہے۔
نسخہ:۔ ھوالشافی۔ کیماس 6 ماشہ‘ لملک 6 ماشہ‘ زنجبیل‘ ہلیلہ‘(عود صلیب) ایک ایک تولہ اور مرجان 2 تولہ تمام اشیاءکو پیس کر پانی کی مدد سے دانہ ماش کے برابر گولیاں بنالیں اور سایہ میں خشک کرلیں۔ طریقہ استعمال: ایک گولی صبح ایک گولی رات ہمراہ نیم گرم دودھ کیساتھ کھائیں (مکمل آرام آنے تک)
نسخہ بہت مجرب اور جامع ہیں بے شمار لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے شفاءدی ہے
نسخہ:بفضلہ تعالیٰ صحت قابل رشک رہتی ہے
پیٹ کے تمام امراض، ہر قسم کانزلہ، قبض، بدن کا ٹوٹتے رہنا، قبل از وقت بالوں کا سفید ہونا، دل کی گھبراہٹ اور دل کے تمام امراض کیلئے
بڑھاپے میں بھی تندرست جوان کی طرح سرخ و سفید چہرہ رہتا ہے۔ چہرہ و بدن پر جھری نہیں آتی۔ یہ نسخہ باقاعدگی سے استعمال کرتے رہنا چاہیےاور بفضلہ تعالیٰ صحت قابل رشک رہتی ہے، وہ نسخہ یہ ہے، سنا کی پتیوں کا سفوف، گلاب کے پھول کی پتیوں کا سفوف، شہد خالص ہم وزن، تمام ادویات کو خوب کھرل کرکے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنا لیں اور اللہ کا نام لے کر صبح و شام ایک ایک گولی تازہ پانی سے لیں اور ہر ماہ بائیس دن استعمال کرنے کے بعد 8روز ناغہ کریں، پیٹ کی تمام بیماریوں کیلئے اکسیر ہے۔ ہر قسم کا نزلہ، بھوک نہ لگنا، قبض، بالوں کا قبل از وقت سفید ہونا، بدن کا ٹوٹتے رہنا، دل کی گھبراہٹ اور دل کے تمام امراض کیلئے مفید ہے۔ (مایوسی، ٹینشن، بلڈپریشر Low اورHighدونوں کیلئے فائدہ رساں، غصہ کی زیادتی کو کم کرنے کیلئے اور برے خوابات سے محفوظ رہنے کیلئے، جریان و احتلام، لیکوریا میں بھی اکسیر ہے
پانچ منٹ میں شدید سردرد سے یقینی نجات
دو عدد بڑی الائچیوں کے دانے نکال کر منہ میں رکھیں ساتھ ہی ایک چمچ چینی ڈالیں اور انہیں اس طرح چوسیں جس طرح چیونگم چباتے ہیں اور چوس چوس کر رس پیتے رہیں پانچ منٹ میں شدید سردرد سے یقینی نجات مل جائے گی چند دن کے استعمال سے مکمل طور پر سر کا درد ختم ہو جائےگا میں نے یہ نسخہ کئی مریضوں کو بتایا جن کے سر میں اکثر درد رہتا تھا اس ٹوٹکے کی وجہ سے آرام مل گیا
تین دن کے اندربلڈپریشر نارمل ہوجائیگا
عناب کے فوائد
عناب ایک پائو لیں رات کو کسی مٹی یا چینی کے برتن میں پانی ڈال کر اس میں صرف سات دانے عناب بھگو کر رکھیں۔ صبح نہار منہ وضو کرکے تین تین بار اول و آخر درود شریف درمیان میں گیارہ مرتبہ سورۀ کوثر پڑھ کر اس عناب کے پانی جس کو پہلے مل کر چھان لیا ہو پر دم کرکے پی لیں انشاءاللہ تعالیٰ چند روز کے استعمال سے ہی بلڈپریشر نارمل ہوجائے گا
پیاز کا کرشمہ
علاج، و،نسخہ: دل کے بندوالوکھولنے کا
اگر آپ کے دل کے وال کولیسٹرول کی زیادتی کی وجہ سے بند ہیں
صرف پندرہ دن کے اندر یہ مسئلہ حل ہوجائے ۔ انشاءاللہ آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے پیاز کی شکل میں ہمیں ایک ایسی نعمت عنایت فرمائی ہے جو دیگر فوائد کے ساتھ ساتھ چربی کو بھی جلد خارج کردیتی ہے۔ آپ نے سفید پیاز دیکھی ہے؟ سفید رنگ کی پیاز یہی پیاز آپ کے مرض کا شافی علاج ہے طریقہ استعمال ایک عدد بڑا پیاز لے لیں جس کا وزن 100 گرام سے 150 تک ہو‘ اس کو کوٹ کر اس کا پانی نکال لیں‘ اس پانی کو صبح نہار منہ پی لیں اللہ کے حکم سے پندرہ دن کے اندر اندر وال بالکل صاف ہوجائیں گے۔ میں نے بے شمارمریضوں کو یہ نسخہ استعمال کروایا اور پندرہ دن کے بعد دوبارہ چیک اپ کروایا تو دل کے وال بالکل صاف ہوگئے (نوٹ: پیاز کا رس پینے کے تقریباً ایک گھنٹہ کچھ کھانا پینا منع ہے) اس کے ساتھ ساتھ نماز کی پابندی کی جائے اور اگر سفید پیاز نہ ملے تو سرخ پیاز بھی استعمال کروائی جاسکتی ہے۔
درد سر کا مجرب نسخہ
کوئی ایک بھی مریض نہیں اس جس نے یہ معجون استعمال کی ہو اور اس کا سردرد ختم نہ ہوا ہو کیا بوڑھے کیا‘ جوان مرد ہو یا خواتین جس نے بھی استعمال کی‘ اس کو شفاءملی۔ دعائوں کی درخواست کے ساتھ نسخہ حاضر خدمت ہے۔
نسخہ
گل سرخ بادر نجبویہ‘ برگ گائو زبان‘ گل بنفشہ اصل السوس ہر ایک ایک تولہ‘ انجیر زرد دس دانہ‘ مویز منقیٰ‘ عناب ہر ایک بیس دانہ سپستان سودانہ‘ سب دوائوں کو رات کے وقت تین پائو پانی میں بھگوئیں۔صبح کو جوش دیکر چھان کرقند سفید پائو سیر داخل کرکے قوام بنائیں اوور آخر قوام میں کشمش ایک پائو پیس کر شامل کردیں۔ بعدازاںبرگ سناءمکی سات تولہ‘ ہلیلہ زرد تین تولہ‘ ان تینوں دوائوں کو خوب باریک سفوف کرکے روغن بادام شیریں میں چرب کرکے قوام میں ملادیں۔ صبح کو ایک ماشہ سے تین ماشہ تک عرق بادیان بارہ تولہ یا پانی کے ساتھ استعمال کریں۔چندماہ۔
سنا مکی کا کمال جھریاں مٹ جائیں
جوانی عود کر آئے، قبل از وقت پڑی جھریاں مٹ جائیں
8 سنا کی پتیاں چن لیں اس میں پھلی یا اس کی ڈنڈیاں اور تنکے نہ آنے دیں اور ان کو حسب ضرورت لے کر چار گنا پانی ڈال کر ہلکی آگ پر پکائیں کہ پانی اس میںجذب ہو جائے۔ اس وقت نکال کر گھوٹنا شروع کر دیں اور گولیوں کے قوام پر آنے کے بعد دو، دو رتی کی گولیاں بنا لیں ۔ایک ایک گولی صبح و شام کسی بھی چیز سے لیں، اس سے قبل از وقت پڑی ہوئی جھریاں مٹ جاتی ہیں اور قبل از وقت آیا ہو بڑھاپا دور ہو کر جوانی عود کر آتی ہے
علاج ونسخہ:امراض عرق النسائ
ست اجوائن 6 ماشہ، ست کافور 6 ماشہ، ست پودینہ6 ماشہ‘ ان تینوں کو بوتل میں ڈالیں خود حل ہوجائینگے۔زنجبیل 6 ماشہ‘ زعفران6 ماشہ‘ دارچینی6 ماشہ۔افیون 2 ماشہ۔ ان چار اجزاءکا سفوف بنائیں۔
ایک پائو شہد میں ملائیں۔ اس کے بعد تینوں اجزاءجو حل شدہ ہیں وہ بھی اسی شہد میں ملائیں یعنی سب یکجان ہوجائیں گے۔ نسخہ تیار ہے۔ صبح وشام نہار منہ مکئی یا چنے کے دانے کے برابر دودھ اگر ہوتو بہتر ہے ورنہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ کم از کم ایک ہفتہ میں یہ مرض ختم ہوجائیگا۔
علاج:امراض معدہ
جلوتری‘ ایک تولہ‘ عاقر قرحا ایک تولہ‘سقمونیا ایک تولہ‘ سنامکی ایک چھٹانک‘ زنجبیل 3 تولہ‘ نوشادر 3 تولہ‘ مرچ سیاہ، الائچی خورد 3+3 تولہ۔
سب اجزا کا سفوف بنائیں۔ صبح‘ دوپہر‘ شام تیسرا حصہ چائے کا چمچ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ پرہیز: ترش‘ بادی اور ثقیل اشیاءسے پرہیز کریں
نسخہ الشفاء:جنسی قوت کیلئے
قوت مردی کیلئے ایک جامع النفع دوا (تریاق صفت گولیاں) ایسی ادویات جو بیک وقت جریان‘ احتلام‘ سرعت اور رقت منی سے لے کر ضعف باہ اور کامل نامردی تک کیلئے مفید ثابت ہوں‘ بہت ہی کم ہیں ان میں سے اگر کوئی دوا جریان اور احتلام کیلئے مفید ثابت ہو تو وہ ضعف باہ پیدا کردیتی ہے اور خواہش جماع کو کم کردیتی ہے اور اگر کوئی محرک باہ ہے تو وہ جریان احتلام میں اضافہ کا باعث بنتی ہے مگر بفضلہ تعالیٰ یہ دوا بیک وقت جنسی قوت کیلئے مفید ہے اگرچہ فائدہ کی رفتار ذرا دھیمی ہے مگر ہر قسم کے نقصان سے پاک‘ اگرچہ بنانے میں دیر طلب اور دقت طلب ہے۔ اس نسخہ کو آپ ایک لمبی مدت استعمال کریں فوائد دیکھ کر خوش ہونگے۔
ھوالشافی: درخت پیپل کا پختہ پھل ایک سیر‘ درخت برگد کا پھل ایک سیر‘ درخت پیپل کی ڈاڑھی ایک سیر‘ درخت برگد کی ڈاڑھی ایک سیر‘ اگر پیپل کی ڈاڑھی نہ مل سکے تو کونپل بجائے ایک سیر کے دو سیر۔ درخت پیپل کی سرخ سرخ کونپلیں ایک سیر‘ درخت برگد کی تازہ اور سرخ سرخ ایک سیر صاف پانی چشمہ یا نہر کا 8 سیر مٹی کے گھڑے میں تین چار روز بھگو رکھیں۔ چار روز کے بعد قلعی دار برتن میں ڈال کر یا نہ ملنے کی وجہ سے صاف کی ہوئی لوہے کی کڑاہی میں نرم نرم آگ پر اس حد تک پکائیں کہ آدھا پانی جل کر آدھا باقی رہ جائے۔ اس وقت اتار لیں اور ٹھنڈا ہونے پر ہاتھوں سے خوب اچھی طرح مل کر کپڑے میں چھان لیں اور پھر اس پانی کو بہت ہی نرم آگ پر پکائیں جب پانی شربت کی طرح گاڑھا ہوجائے تو اس وقت اتار کر کسی سلور (ایلومینیم) وغیرہ کے برتن میں ڈالیں اور پھر اس کو ایک برتن میں پانی ڈال کر اس کے منہ پر رکھیں اور پانی بھرے برتن کے نیچے آگ جلائیں تاکہ یہ دوا پانی کی بھاپ پر پکے اور پکتے پکتے افیون کی طرح گاڑھی ہوجائے اس وقت اس کو اتار لیں اور ٹھنڈا کریں اگر ٹھنڈا ہونے کے بعد گولیاں بننے کے لائق ہوجائے تو بہتر ورنہ پھر دھوپ میں چند روز رکھ کر خشک کرلیں اور پھر رتی رتی برابر گولیاں بنالیں بس دوائے مطلوب بفضلہ تعالیٰ تیار ہے۔
ترکیب استعمال: دو گولی سے تین گولی ہمراہ تازہ دودھ یا گرم کرکے سرد کیا ہوا دودھ پاو بھر صبح و شام۔
فوائد: جریان‘ احتلام‘ منی کا پتلا پن‘ جلد انزال ہوجانا‘ عضو میں پوری سختی نہ آنا‘ وقت پر دل دھڑکنا‘ نامردی سب کیلئے مفید ہے۔
مجرب علاج: نکسیر کیلئے
ھوالشافی: پھٹکڑی باریک کرکے پانی میں حل کردیں روئی کا پھایہ تر کرکے ایک دو قطرے ناک میں ٹپکائیں نکسیر فوراً رک جائے گی۔
نسخہ: گردہ و مثانہ پتھری کیلئے
کچری کے بیج ایک تولہ پیس لیں آدھا کلو پانی میں پکالیں جب آدھا پانی رہ جائے توپُن لیں دن میں 3 مرتبہ پی لیں انشاءاللہ پتھری نکل جائے گی۔
نیند کا نہ آنا
رات سونے سے پہلے ایک چٹکی اصلی پسا ہوا دھنیا زبان کے نیچے رکھ لیں انشاءاللہ نیند آجائے گی۔
مولی اور لیموں سے یورک ایسڈ کا علا ج
مولی باریک کاٹ کر اس پر ایک عدد لیموں چھڑک دیں اور کچھ نہیں ڈالنا اس کو صبح نہار منہ کھالیں ایک گھنٹے بعد ناشتہ کریں۔ مولی درمیانی ہو۔ انشاءاللہ یورک ایسڈ نارمل ہوجائے گا۔ یہ عمل 7 دن کرنا ہے۔
جوڑوں کے درد کیلئے
خولنجان5 تولہ‘ سنائے مکی5 تولہ‘زنجبیل 5 تولہ‘ سورنجاں شیریں 3 تولہ‘ کھانڈ سفید6تولہ۔
ترکیب تیاری: تمام اشیاءکو صاف کرکے باریک پیس لیں اور کپڑچھان کرکے باہم ملا کر رکھ لیں۔
خوراک: ایک ماشہ روزانہ صبح دوپہر رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد ہمراہ نیم گرم دودھ پندرہ سے بیس دن لگاتار
مقوی حلوا
گائے کے ایک سیر دودھ کو جو ش دیں ۔ جب ایک تہا ئی دودھ رہ جا ئے تو اس میں چار انڈو ں کی زرد یا ں ڈال کر چمچہ چلائیں ۔ دودھ گاڑھا ہو کر نصف رہ جائے تو اس میں نشا ستہ تیس گرام ، اصلی گھی تین چار چمچے میں بھون کر حلوے میں شامل کریں ۔ اب ڈیڑھ گرام دار چینی ، ثعلب مصری چھ گرام ، پسی ہو ئی شکر بقدر ذائقہ اور عرق گلا ب تین چمچے (کھانے کے ) اور ایک رتی یا چٹکی زعفران ملا کر نیم گرم کھائیں۔ جا ڑوں کے لیے یہ بہترین نا شتہ ہے ۔ اس کے بعد کسی اور نا شتے کی ضرورت نہیں ہو تی ، لیکن اسے ہضم کرنے کے لیے مضبو ط معدے اور اچھی ورزش کی ضرورت بھی ہو گی ۔
انڈے
انڈے ایک بڑی مقوی غذا ہیں ۔ اس مو سم میں انہیں استعمال کر نے سے جسم توانا ہو تاہے ۔ قوتِ شباب میں اضا فے کے لیے نیم بر شت یا ادھ ابلا انڈا بہترین ہو تا ہے ۔ سوتے وقت یا نا شتے میں ایک دوانڈے خو ب پھینٹ کر گرم گرم دودھ شامل کر کے پینا ایک بہترین قوت بخش ناشتا ہو تاہے ۔ زیا دہ مقوی بنا نا ہو تو اس میں شہد ، دس با رہ بادام اور تھوڑی سی زعفران کا اضا فہ کیا جا سکتا ہے ۔ خون میں کو لسٹرول کی کثرت کی صورت میں زیا دہ انڈو ں کا استعمال منا سب نہیں ہو تا
نسخہ:خاص مقوی شباب
مقوی حریرے
یو ں تو مغزیا ت کے تقریباً تمام حریر ے مقوی ہو تے ہیں ، لیکن یہ حریرہ خاص طور پر مقوی شباب ہے۔ میٹھے چھلے ہو ئے با دام 20 عدد، مغز اخروٹ ثابت 20 عدد، 20 چلغو زوں کا مغز اور نشا ستہ 20 گرام ، ان سب کو سِل یابلینڈ ر میں پانی کے ساتھ باریک کر لیں اور نرم آنچ پر پکائیں ۔ اسی میں تھوڑا سا مکھن اور چینی پسند کے مطابق ملا کر ثعلب مصری 2 گرام ، بہمن سفید 2 گرام اور شقاقل مصری 2 گرا م کا باریک سفوف ملا کر استعمال کریں ۔ اوپر سے دودھ بھی پی سکتے ہیں یا مغز یا ت دودھ ہی
Monday, 20 April 2015
Saturday, 18 April 2015
Pr.Jam Shahzaib
Pr.Shahzaib 00923000426946
اکسیری سادہ مقوی نسخے
رات کے کھا نے کے بعد کھجو ر یا چھو ہا رے ( پانچ چھے ) خوب چبا کر کھائیں اور اوپر سے دودھ پی لیں ۔ ٭کالے چنے آدھی مٹھی ، گرم دودھ میں بھگو کر صبح خو ب چبا کر کھائیں اور دودھ بھی پی لیں اس میں تھوڑے گڑ کا اضا فہ بھی کر سکتے ہیں ۔ ٭سفید تِل ہلکے بھون کر رکھ لیں ۔ دو چائے کے چمچے اس تِل کے برا بر شکر ملا کر کھانے سے شبا ب کی فصل پر بہار آتی ہے ۔ اسی میںبا دام شیریں کا اضا فہ بھی کر سکتے ہیں ۔ ٭ مو صلی سفید کا سفو ف اور شکر چھ چھ گرا م کھا کر دودھ پی لیں ۔ اسی طر ح ثعلب مصری اور ستا ور کا سفوف بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔ ٭سینبھل کی جڑکا سفوف 6 گرام دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کریں ۔ ٭کچھ عرصے تک روزانہ مو لی کے بیج 6 گرام کھا نے سے بھی طاقت میں اضا فہ ہو تا ہے ۔
نسخہ الشفاء:لعوق قوت باہ
ہلیلہ سیاہ50گرام،ہلیلہ کابلی50گرام،پوست بلیلہ50گرام،آملہ مقشریعنی صاف کیاہوا50گرام
20 فلفل سیاہ گرام،دارفلفل50گرام،زنجبیل20گرام،بسباسہ20گرام،بوزیدان20گرام،شیطرج ہندی20گرام،شقاقل20گرام،تودرین20گرام،لسان العصافیئر20گرام،کنجند مقشر20گرام
خشخاش20گرام،موصلی سفید50گرام،،تمام چیزوں کا سفوف بناکر روغن بادام200گرام
لےکراسمیں سفوف کو چرب کریں بعد میں اس وزن کے مطابق تین گنا شہدمیں مکس
کر لیں لعوق قوت باہ تیار ہے
مقدار خوراک ایک بڑا کھانے والاچمچ صبح نہارمنہ نیم گرم دودھ کیساتھ دن میں ایک بار
25یوم استعمال کریں
فوائد،قوت باہ کیلیے بہترین ہےاعصابی کمزوری کو دور
کرتی ہے امساک میں بھی خوب اثر رکھتی ہے
جریان- احتلام – کمردرد- کا علاج
گو کھرو 30 گرا م کو تین بار دودھ میں بھگو کر خشک کرلیں اور سفوف بنا کر رکھ لیں ۔ سفید خشخاش 10 گرا م ، مغز با دام شیریں 6 گرام ، عرق گلا ب نصف پیا لی ، ثعلب مصری 6 گرا م ، بہمن سفید 6 گرام ، تخم شلجم، پان کی جڑ ، شقاقل مصری ایک ایک گرا م پیس لیں ۔ گوکھرو کا سفو ف 5 گرام تمام دواﺅ ں کے ساتھ دودھ میں شامل کر کے خوب پھینٹیں اور چینی بقدر ذائقہ ملا کر ایک دو جوش دے کرحریرہ بنا کر پیئں ۔ صبح نہار منہ- 5- دن لگاتار
پیا زکا رس اور شہد
ایک کلو اصلی شہد اور ایک کلو سرخ پیا ز کا رس ملا کر ہلکی آنچ پر پکا ئیں ۔ جب ایک کلو شہد رہ جائے تو اتار کر سرد کر کے بوتل میں رکھ لیں ۔ روزانہ ایک چمچ یہ شہد چاٹ کر اوپر سے دودھ پی لیں ۔ لہسن کے حلوے اور اس شہد سے کو لسٹرول کی سطح بھی کم ہو جا ئے گی ۔
مقوی باہ: پیا ز کا حلوہ
سر خ چھلکے والی پیا ز ایک کلو ، دودھ دو کلو ، گھی اصلی ایک کلو ، چینی یا دیسی شکر ایک کلو ، خشخا ش250 گرام ، دار چینی 50 گرام ، مغزِ با دام شیریں 50 گرام ، پستہ 50 گرام ، مغزِ چلغو زہ 50 گرام ، اخروٹ کی گری 50 گرام ، سفید تل ہلکی آنچ پر بھنے ہوئے 50 گرام ، پیا ز کو چھیل کر باریک کا ٹ کر اسٹین لیس اسٹیل یا قلعی دار بر تن میں دودھ ، شکر اور دار چینی کے ٹکڑوں کے ساتھ ہلکی آنچ پر پکا ئیں ۔ دودھ خشک ہونے پر دار چینی کے ٹکڑے نکا ل کر پھینک دیں اور اب اس میں گھی ڈال کر بھونیں ۔ جب حلوا سا بن جائے تو خشخاش باریک پیس کر اور دیگرمیوہ باریک کتر کر شامل کر کے ٹھنڈا ہونے پر مرتبان میں احتیا ط سے رکھ لیں ۔ صبح و شا م 20-20 گرام یہ حلوا استعمال کریں ۔
جریان اور اس کا علا ج
آج کل جدھر دیکھو اسی مر ض کا رونا ہے ۔ نوجوان نسل میں سے تو شاید ایک آدھ خوش نصیب ہو گا جو اس کے دام میں نہ پھنسا ہو ۔ اس کے مریض کو دیکھو تو چہرہ بے رونق ، رخسار دبے ہوئے پژمر دہ اور سر خی نام کی چیز نہیں ہو تی آنکھو ں میں نو ر نہیں اور دل میں فر حت و سرور نہیں ۔ نہ ہا تھ میں قوت اور نہ دل میں ہمت ۔ پریشان نہ ہو ں ۔
نسخہ نمبر 1 : مو صلی سیا ہ ، مو صلی سفید اور کلونجی ہم وزن لے کر سفوف بنا کر برا بر شکر ملا کر چند رو ز تک ایک تولہ ہمراہ دودھ بوقت صبح کھائیں نہا یت بہتر ہے ۔
نسخہ نمبر 2 : سات عدد چھوارے لے کر اس کو دودھ بر گد میں ایک یا دو یا تین دفعہ تر اور خشک کر کے گٹھلی نکا ل کر اس میں بھو سی اسبغو ل بھر کر کے آدھ سیر دودھ گائے میں ایک چھوا رہ ڈال کر جو ش دیں ۔ جب دودھ نصف رہ جائے تو پہلے چھوارہ کھائیں اور اوپر سے دودھ پئیں مجر ب ہے
نہایت ہی مجرب گھریلو نسخہ بلڈ پریشرکا علاج
خالص شہر لے کر صبح نہار منہ پانی ابال لیں اس سے آدھا گلاس لے کے نیم گرم کرلیں۔ دو چمچ شہر ملا کر آدھا لیموں درمیانی سائز کا نچوڑ لیں اور نوش فرما لیں، کھانا دو گھنٹے بعد ہی کھائیں۔ رات کو سوتے وقت ایک گلاس دودھ نیم گرم حسب ذائقہ شہر “دو چمچ” ملا کرکے پی لیں
تقریبا دو ہفتہ استعمال کرلیں، انشاء اللہ شفا ہوگی۔ دعاؤں میں یاد رکھیں۔
نسخہ : یورک ایسڈ اور دردو ں سے نجا ت
سونف ،ملٹھی اور سورنجاں شریں کو ہموزن یورک ایسڈ معد ے کے لیے قبض کے لیے صبح ، شام ایک ایک چمچہ چھوٹا دودھ نیم گرم کے ہمراہ ۔گھٹنو ں کے درد،کمر اور جوڑوں کے درد خاص طور پر معدے اور یورک ایسڈ کے مریضوں کے لیے یکساں مفید ۔ایسے بہت سے مریض جنہوں نے بے شما ر ادویا ت کھائیں لیکن اندر کی تپش ختم نہیں ہوئی۔ سیاہ چہرہ جلا ہواجسم 15-20 دن میں بالکل تندرست ہو گیا۔ تقریباً دو سال سے کئی لوگوں کو دیا بہت نفع مند ثابت ہوا۔
نسخہ:سفوف جریان
علامات: جریان منی میں منی کے قطرے پیشاب میں شامل ہوکر خارج ہوتے ہیں ان کا اخراج کبھی پیشاب کے شروع میں کبھی درمیان میں کبھی آخر میں اور بعض اوقات مسلسل پیشاب کے ساتھ ہوتا ہے۔
نسخہ: کلونجی 10 گرام‘ سفید موصلی 25 گرام‘ ثعلب مصری 25 گرام‘ خشک سنگھاڑا 25 گرام۔ طریقہ استعمال: ان سب کو لے کر اچھی طرح پیس لیں اور سفوف تین گرام رات کو دودھ کے ساتھ بیس دن استعمال کریں۔مذکورہ بالا نسخہ آزمودہ اور انتہائی مجرب ہے کئی مریضوں کو استعمال کرایا کامیاب پایا
بد ھضمی اور گیس کیلیے نسخہ
ھوالشافی: خالص ہینگ لے کر قدرے خالص دیسی گھی میں بھون لیں۔
سونٹھ تین تولہ‘ لاہوری نمک دوتولہ‘ کالا نمک دو تولہ‘ لونگ ایک تولہ‘ خولنجان ایک تولہ‘ کالی مرچ ایک تولہ‘ فلفل دراز ایک تولہ‘ چھوٹی الائچی ایک تولہ‘ کباب چینی ایک تولہ‘ مصطگی ایک تولہ‘فلفل مویہ (پپلامول) ایک تولہ‘ دیسی اجوائن ایک تولہ‘ کابلی ہڑ کا چھلکا ایک تولہ‘ بیڑہ کا چھلکا ایک تولہ‘ آملہ کا چھلکا ایک تولہ‘ کلونجی ایک تولہ کے ساتھ ملا کر کوٹ چھان کر باریک سفوف بنالیں اب اس سفوف میں لعاب گھیکوار‘ ادرک کا پانی اور لیموں کا پانی اس قدر ڈالیں کہ چار انگلی اوپر یعنی تقریباً ڈیڑھ انچ رہے۔
Posted by meriapniwebat 6:50 AM No comments:
hakimi bbbbb
www.alshifaherbal.com
الشفا نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان رجسٹرڈ
کسٹمر سروس نمبر
+92-313-99-77-999
لینڈ لائن نمبر
+92-42-7005605
موبائل نمبر
+92-313-9900019,+92-333-4358455
ای میل
al_shifa.herbal@yahoo.com
علاج الشفاء :: سفوف بواسیر
چھلکا ریٹھہ 5 تولہ، کتھ سفید 5 تولہ، سفوف بنالیں۔ ایک چھوٹا کیپسول شام کو ہمراہ ملائی دیں۔ پندرہ دن استعمال کریں۔انشاءاللھ فائدہ ہو گا
نسخہ برائے::سفوف برائے بلڈپریشر،کیلیے
تھوم ایک پاﺅ لے کر چھیل کر کوٹ لیں۔ بعد میں پانی نکالے بغیر خشک کر کے سفوف بنالیں۔خوراک: 1 بڑا کیپسول صبح کو ہمراہ پانی لیں۔ یقین کے ساتھ استعمال کریں فائدہ ہو گا
دما غی خشکی کو ختم کرنے کیلیے
بے حد چھینکیوں کا انا اور زکام بھی بے حد رہتا ہو۔ دما غی کمزور ی بھی ہو ۔ اسے استعمال کریں ذہن اور حافظہ کے لیے مفید ہے ۔ دماغی کام کرنے والو ں کے لیے بے حد مفید ہے ۔ دما غی کمزوری سے لا حق ہونے والے سردرد میں مفید ہے ۔ بینائی کو قائم رکھتا ہے۔ کمزور نظر کو قوی کرتا ہے ۔ نظر گر تی جا رہی ہو تو اس کے متواتر استعمال سے ٹھہر جا تی ہے ۔ دما غی خشکی کو دور کر تاہے اور بے خوا بی میں مفید ہے ۔ بدن کی خشکی کو کم کر تاہے ۔ لا غری کے لیے مفید ہے ۔
نسخہ الشفاء ::: بہت عمدہ قسم کے میٹھے بادام بیس تولہ ، مغز کدو تین تولہ ، مغز خیا رین تین تولہ، مغز
خر بو زہ تین تولہ ، مغز تر بو ز تین تولہ ، پو ست آملہ خشک دو تولہ ، پو ست بہیڑہ دو تولہ ۔ کالی ہڑ ڑدو تولہ ، سونف دس تولہ ، سوکھا دھنیا دس تولہ ، خشخاش سفید ساڑھے سات تولہ ، چینی آدھ سیر ۔
ان تمام چیزو ںکو صاف کر کے کو ٹ چھا ن لیں یا گرائینڈ میں پیس لیں ۔ دوائیں تا زہ، عمدہ، بلا سوراخ ہونی چاہیے ، کیڑا لگی نہ ہو ں۔ نہ زیا دہ پرانی ہو ، جب سا را سفوف تیا ر ہو جائے تو بہت عمدہ قسم کا بنا ہوا کشتہ مر جان ایک تولہ بھی ملا دیں ۔ یہ کشتہ کسی اچھے ماہر طبیب کا بنایا ہوا خرید لیں ۔ بس دوا تیا ر ہے ۔ چائے کی ایک یا دو چمچ صبح نہا ر منہ جو ش دئیے ہوئے نیم گرم دودھ سے کھا ئیں ۔ لیکن اگر زکام رہتا ہو تو دو د ھ کے بجائے ہلکے نیم گرم پانی سے پھا نک لیا کریں ۔ ان شا ءاللہ فائدہ ہو گا ۔ فائدہ ہو نے پر مجھے اپنی دعاﺅں میں یا د رکھیں ، الشفاء
علاج: دل کے مریضو ں کے لیے
نسخہ الشفاء :: مر وارید 2 ماشہ ، طبا شیر نقرہ 6 ماشہ ، چھوٹی الا ئچی 6 عدد ، گل گاﺅ زبان 6 ما شہ ، (صاف شدہ )ور ق چا ندی ایک دفتری بڑا سا ئز ۔ گل گاﺅ زبان ایک تولہ ، ڈنڈیاں وغیرہ نکال کر 6 ما شہ رہ جا تا ہے ۔ سب ادویا ت کو پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لیں ایک کیپسول رات سوتے وقت پانی کے ساتھ کھا ئیں ۔ دل کی تمام کمزوریوں کیلیے بہترین ہے
ان شاءاللہ فا ئدہ ہو گا
بچوں کا حافظہ تیز ہوتا ہے
ایک سبز الائچی اور ایک چٹکی پسی ہوئی دار چینی چبا کر ایک گلاس دودھ پلانے سے بچوں کا حافظہ تیز ہوتا ہے۔
معجون۔فربہ،و،قوت اعصاب
نسخہ:مغزاخروٹ،مغزچلغوزہ،مغزحب القلقل،مغزحب القطن،مغزپستہ،مغزبادام شریں،مغزفندق،مغزحب الخضرا،مغزحب الزم
خشخاش سفید،ثعلب مصری،ریگ ماھی،درونج عقربی،ستاور،تال مکھانہ،موصلی سفید،موصلی سنبل،ہر ایک چیز دس دس گرام
عودغرقی،بہمن سرخ،بہمن سفید،تودریین،اسگندھ،تالیس پتر،تخم اوٹنگن،سمندر سوکھ،تخم پیاز،تخم گذر،مغزتخم کونچ،ہرایک چیز6گرام
سورنجاںشیریں،خرفہ،بوزیدان،خولنجاں،دارچینی،جائفل،جاوتری،قرنفل،دارفلفل،زنجبیل،مایہ شتراعرابی،زعفران خالص
ورق سونا خالص،ورق چاندی خالص،ہرایک چیز3گرام،کستوری خالص2گرام،عنبرخالص2گرام،ان تمام چیزوں
کو اچھی طرح
صاف کرکے باریک سفوف کر لیں،سفوف کرنے کے بعد تین گنا خالص شہد ملا کر اچھی طرح مکس کر لیں معجون بن جائے
گی،یاد رہے کہ کستوری،ورق سونا،ورق چاندی،یہ چیزیں عرق گلاب میں کھرل کرکے ملانی ہیں
طریقہ استعمال،اور،فوائد
2گرام معجون صبح نہارمنہ آدھا کلونیم گرم گائےکے دودھ کیساتھ ایک ماہ تک استعمال کریں
بدن کوفربہ بناتی ہےاعصاب کو مضبوط کرتی ہے درد کمرکو دورکرکے مضبوظ بناتی ہے منی بڑھاتی اورمنی کو گاڑھاکرتی ہےاور اولاد کے جراثیم پیدا کرتی ہے
اخروٹ:سے علاج
درد اعصاب : سردی کے باعث اعصاب میں درد ہوتو روغن اخروٹ کی مالش سے درد دور ہوجاتا ہے اور اعصاب نرم ہو جاتے ہیں
فالج، لقوہ،تشنج
روغن اخروٹ کی مالش اوراسے ناک میں سڑکنے سے فالج، لقوہ،تشنج نجات ملتی ہے
برودت،معدہ
مغزاخروٹ شہد کے ہمراہ کھانے سے رطوبات معدہ کو جذب کرکے معدہ کی سردی کو دور کرتا ہے
وجع الورک
مغزاخروٹ دس گرام ہم وزن مصری کے ہمراہ سات روز تک کھانا وجع الورک میں سود مند ہے
تقویت معدہ
مغزاخروٹ کو انجیر کے ہمراہ کھانے سے بھوک بڑھتی اور معدہ کو تقویت پہنچتی ہے
بواسیر کے مسے
روغن اخروٹ بواسیر کے مسوں پر لگانے سے سوج کم ہو جاتی ہے
اکسیر امساک
مغز تخم سرس کا تیل کولہو سے نکلوا لیں۔ ہاتھ اور پاوں کے تلووں پر ملیں اس سے خوب امساک ہوتا ہے استعمال کریں فائدہ ہی فائدہ ہے۔آپ کا دل اچھل اچھل کر اس بات کی خود ہی گواہی دے رہا ہوگا یاد کرتے پھرتے رہو گے۔ ذرا استعمال تو کرکے دیکھیں پھر تو اسی تیل سرس کو آنکھوں کا تارا بنائے رکھیں گے
علاج : درد کمر عرق النساء
ریوند خطائی دو تولہ‘ گندھک آملہ سار آٹھ تولہ‘ خردل (رائی) آٹھ تولہ‘ سوڈا بائی کارب آٹھ تولہ‘ اسگندھ ناگوری آٹھ تولہ‘ اجوائن چار تولہ‘ فلفل درازدو تولہ سفوف بنالیں۔ ایک ماشہ صبح وشام پانی سے دیں, وجع المفاصل کو دور کرنے میں بے حد مفید چیز ہے۔ پرانی سے پرانی تکلیف رفع ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں درد کمر عرق النساءمیں بھی اکسیر صفت مانی جاتی ہے
یورک ایسڈ کے اخراج گنٹھیا سمیت ہرقسم کی دردوں سے نجات
یورک ایسڈ کے اخراج اور گنٹھیا سمیت ہرقسم کی دردوں سے نجات کےلیے یہ نسخہ انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔آپ کےلیے درج ذیل ہے
نسخہ: ہوالشافی
سونٹھ۔۔50گرام
سورنجان شیریں۔۔50گرام
اسگند ناگوری۔۔50گرام
تمام چیزوں کو کوٹ چھان کریا گرائنڈرسے باریک پاوڈر بنا لیں
اور صبح و شام کھانے کے بعد آدھا چمچ چائے والا نیم گرم دودھ سے استعمال کریں،انشاء اللہ جلد شفا یابی ہو گی۔
بڑاگوشت کا استعمال نہ کریں پالک، سبز پتوں والی ترکاریاں،چاول،گوبھی،بینگن ، چنے اور دالیں استعمال نہ کریں
کم از کم پندرہ دن استعمال کریں
علاج : عصبی دردوں کا
عصبی درد سے مراد وہ درد ہے جس کا ظاہری سبب معلوم نہ ہو۔ مقامی سوزش اور ورم نہ ہو‘ عصب مائوف اور اس کی شاخوں کے محاذی درد کی شکایت ہو اس میں عصبی قوت کے زائل ہوجانے کی وجہ سے عصبی کمزوری پیدا ہوجاتی ہے۔ عصبی افعال میں فتور سے قوائے حیات میں ضعف پیدا ہوجاتا ہے۔
نسخہ:۔ ھوالشافی۔ کیماس 6 ماشہ‘ لملک 6 ماشہ‘ زنجبیل‘ ہلیلہ‘(عود صلیب) ایک ایک تولہ اور مرجان 2 تولہ تمام اشیاءکو پیس کر پانی کی مدد سے دانہ ماش کے برابر گولیاں بنالیں اور سایہ میں خشک کرلیں۔ طریقہ استعمال: ایک گولی صبح ایک گولی رات ہمراہ نیم گرم دودھ کیساتھ کھائیں (مکمل آرام آنے تک)
نسخہ بہت مجرب اور جامع ہیں بے شمار لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے شفاءدی ہے
نسخہ:بفضلہ تعالیٰ صحت قابل رشک رہتی ہے
پیٹ کے تمام امراض، ہر قسم کانزلہ، قبض، بدن کا ٹوٹتے رہنا، قبل از وقت بالوں کا سفید ہونا، دل کی گھبراہٹ اور دل کے تمام امراض کیلئے
بڑھاپے میں بھی تندرست جوان کی طرح سرخ و سفید چہرہ رہتا ہے۔ چہرہ و بدن پر جھری نہیں آتی۔ یہ نسخہ باقاعدگی سے استعمال کرتے رہنا چاہیےاور بفضلہ تعالیٰ صحت قابل رشک رہتی ہے، وہ نسخہ یہ ہے، سنا کی پتیوں کا سفوف، گلاب کے پھول کی پتیوں کا سفوف، شہد خالص ہم وزن، تمام ادویات کو خوب کھرل کرکے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنا لیں اور اللہ کا نام لے کر صبح و شام ایک ایک گولی تازہ پانی سے لیں اور ہر ماہ بائیس دن استعمال کرنے کے بعد 8روز ناغہ کریں، پیٹ کی تمام بیماریوں کیلئے اکسیر ہے۔ ہر قسم کا نزلہ، بھوک نہ لگنا، قبض، بالوں کا قبل از وقت سفید ہونا، بدن کا ٹوٹتے رہنا، دل کی گھبراہٹ اور دل کے تمام امراض کیلئے مفید ہے۔ (مایوسی، ٹینشن، بلڈپریشر Low اورHighدونوں کیلئے فائدہ رساں، غصہ کی زیادتی کو کم کرنے کیلئے اور برے خوابات سے محفوظ رہنے کیلئے، جریان و احتلام، لیکوریا میں بھی اکسیر ہے
پانچ منٹ میں شدید سردرد سے یقینی نجات
دو عدد بڑی الائچیوں کے دانے نکال کر منہ میں رکھیں ساتھ ہی ایک چمچ چینی ڈالیں اور انہیں اس طرح چوسیں جس طرح چیونگم چباتے ہیں اور چوس چوس کر رس پیتے رہیں پانچ منٹ میں شدید سردرد سے یقینی نجات مل جائے گی چند دن کے استعمال سے مکمل طور پر سر کا درد ختم ہو جائےگا میں نے یہ نسخہ کئی مریضوں کو بتایا جن کے سر میں اکثر درد رہتا تھا اس ٹوٹکے کی وجہ سے آرام مل گیا
تین دن کے اندربلڈپریشر نارمل ہوجائیگا
عناب کے فوائد
عناب ایک پائو لیں رات کو کسی مٹی یا چینی کے برتن میں پانی ڈال کر اس میں صرف سات دانے عناب بھگو کر رکھیں۔ صبح نہار منہ وضو کرکے تین تین بار اول و آخر درود شریف درمیان میں گیارہ مرتبہ سورۀ کوثر پڑھ کر اس عناب کے پانی جس کو پہلے مل کر چھان لیا ہو پر دم کرکے پی لیں انشاءاللہ تعالیٰ چند روز کے استعمال سے ہی بلڈپریشر نارمل ہوجائے گا
پیاز کا کرشمہ
علاج، و،نسخہ: دل کے بندوالوکھولنے کا
اگر آپ کے دل کے وال کولیسٹرول کی زیادتی کی وجہ سے بند ہیں
صرف پندرہ دن کے اندر یہ مسئلہ حل ہوجائے ۔ انشاءاللہ آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے پیاز کی شکل میں ہمیں ایک ایسی نعمت عنایت فرمائی ہے جو دیگر فوائد کے ساتھ ساتھ چربی کو بھی جلد خارج کردیتی ہے۔ آپ نے سفید پیاز دیکھی ہے؟ سفید رنگ کی پیاز یہی پیاز آپ کے مرض کا شافی علاج ہے طریقہ استعمال ایک عدد بڑا پیاز لے لیں جس کا وزن 100 گرام سے 150 تک ہو‘ اس کو کوٹ کر اس کا پانی نکال لیں‘ اس پانی کو صبح نہار منہ پی لیں اللہ کے حکم سے پندرہ دن کے اندر اندر وال بالکل صاف ہوجائیں گے۔ میں نے بے شمارمریضوں کو یہ نسخہ استعمال کروایا اور پندرہ دن کے بعد دوبارہ چیک اپ کروایا تو دل کے وال بالکل صاف ہوگئے (نوٹ: پیاز کا رس پینے کے تقریباً ایک گھنٹہ کچھ کھانا پینا منع ہے) اس کے ساتھ ساتھ نماز کی پابندی کی جائے اور اگر سفید پیاز نہ ملے تو سرخ پیاز بھی استعمال کروائی جاسکتی ہے۔
درد سر کا مجرب نسخہ
کوئی ایک بھی مریض نہیں اس جس نے یہ معجون استعمال کی ہو اور اس کا سردرد ختم نہ ہوا ہو کیا بوڑھے کیا‘ جوان مرد ہو یا خواتین جس نے بھی استعمال کی‘ اس کو شفاءملی۔ دعائوں کی درخواست کے ساتھ نسخہ حاضر خدمت ہے۔
نسخہ
گل سرخ بادر نجبویہ‘ برگ گائو زبان‘ گل بنفشہ اصل السوس ہر ایک ایک تولہ‘ انجیر زرد دس دانہ‘ مویز منقیٰ‘ عناب ہر ایک بیس دانہ سپستان سودانہ‘ سب دوائوں کو رات کے وقت تین پائو پانی میں بھگوئیں۔صبح کو جوش دیکر چھان کرقند سفید پائو سیر داخل کرکے قوام بنائیں اوور آخر قوام میں کشمش ایک پائو پیس کر شامل کردیں۔ بعدازاںبرگ سناءمکی سات تولہ‘ ہلیلہ زرد تین تولہ‘ ان تینوں دوائوں کو خوب باریک سفوف کرکے روغن بادام شیریں میں چرب کرکے قوام میں ملادیں۔ صبح کو ایک ماشہ سے تین ماشہ تک عرق بادیان بارہ تولہ یا پانی کے ساتھ استعمال کریں۔چندماہ۔
سنا مکی کا کمال جھریاں مٹ جائیں
جوانی عود کر آئے، قبل از وقت پڑی جھریاں مٹ جائیں
8 سنا کی پتیاں چن لیں اس میں پھلی یا اس کی ڈنڈیاں اور تنکے نہ آنے دیں اور ان کو حسب ضرورت لے کر چار گنا پانی ڈال کر ہلکی آگ پر پکائیں کہ پانی اس میںجذب ہو جائے۔ اس وقت نکال کر گھوٹنا شروع کر دیں اور گولیوں کے قوام پر آنے کے بعد دو، دو رتی کی گولیاں بنا لیں ۔ایک ایک گولی صبح و شام کسی بھی چیز سے لیں، اس سے قبل از وقت پڑی ہوئی جھریاں مٹ جاتی ہیں اور قبل از وقت آیا ہو بڑھاپا دور ہو کر جوانی عود کر آتی ہے
علاج ونسخہ:امراض عرق النسائ
ست اجوائن 6 ماشہ، ست کافور 6 ماشہ، ست پودینہ6 ماشہ‘ ان تینوں کو بوتل میں ڈالیں خود حل ہوجائینگے۔زنجبیل 6 ماشہ‘ زعفران6 ماشہ‘ دارچینی6 ماشہ۔افیون 2 ماشہ۔ ان چار اجزاءکا سفوف بنائیں۔
ایک پائو شہد میں ملائیں۔ اس کے بعد تینوں اجزاءجو حل شدہ ہیں وہ بھی اسی شہد میں ملائیں یعنی سب یکجان ہوجائیں گے۔ نسخہ تیار ہے۔ صبح وشام نہار منہ مکئی یا چنے کے دانے کے برابر دودھ اگر ہوتو بہتر ہے ورنہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ کم از کم ایک ہفتہ میں یہ مرض ختم ہوجائیگا۔
علاج:امراض معدہ
جلوتری‘ ایک تولہ‘ عاقر قرحا ایک تولہ‘سقمونیا ایک تولہ‘ سنامکی ایک چھٹانک‘ زنجبیل 3 تولہ‘ نوشادر 3 تولہ‘ مرچ سیاہ، الائچی خورد 3+3 تولہ۔
سب اجزا کا سفوف بنائیں۔ صبح‘ دوپہر‘ شام تیسرا حصہ چائے کا چمچ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ پرہیز: ترش‘ بادی اور ثقیل اشیاءسے پرہیز کریں
نسخہ الشفاء:جنسی قوت کیلئے
قوت مردی کیلئے ایک جامع النفع دوا (تریاق صفت گولیاں) ایسی ادویات جو بیک وقت جریان‘ احتلام‘ سرعت اور رقت منی سے لے کر ضعف باہ اور کامل نامردی تک کیلئے مفید ثابت ہوں‘ بہت ہی کم ہیں ان میں سے اگر کوئی دوا جریان اور احتلام کیلئے مفید ثابت ہو تو وہ ضعف باہ پیدا کردیتی ہے اور خواہش جماع کو کم کردیتی ہے اور اگر کوئی محرک باہ ہے تو وہ جریان احتلام میں اضافہ کا باعث بنتی ہے مگر بفضلہ تعالیٰ یہ دوا بیک وقت جنسی قوت کیلئے مفید ہے اگرچہ فائدہ کی رفتار ذرا دھیمی ہے مگر ہر قسم کے نقصان سے پاک‘ اگرچہ بنانے میں دیر طلب اور دقت طلب ہے۔ اس نسخہ کو آپ ایک لمبی مدت استعمال کریں فوائد دیکھ کر خوش ہونگے۔
ھوالشافی: درخت پیپل کا پختہ پھل ایک سیر‘ درخت برگد کا پھل ایک سیر‘ درخت پیپل کی ڈاڑھی ایک سیر‘ درخت برگد کی ڈاڑھی ایک سیر‘ اگر پیپل کی ڈاڑھی نہ مل سکے تو کونپل بجائے ایک سیر کے دو سیر۔ درخت پیپل کی سرخ سرخ کونپلیں ایک سیر‘ درخت برگد کی تازہ اور سرخ سرخ ایک سیر صاف پانی چشمہ یا نہر کا 8 سیر مٹی کے گھڑے میں تین چار روز بھگو رکھیں۔ چار روز کے بعد قلعی دار برتن میں ڈال کر یا نہ ملنے کی وجہ سے صاف کی ہوئی لوہے کی کڑاہی میں نرم نرم آگ پر اس حد تک پکائیں کہ آدھا پانی جل کر آدھا باقی رہ جائے۔ اس وقت اتار لیں اور ٹھنڈا ہونے پر ہاتھوں سے خوب اچھی طرح مل کر کپڑے میں چھان لیں اور پھر اس پانی کو بہت ہی نرم آگ پر پکائیں جب پانی شربت کی طرح گاڑھا ہوجائے تو اس وقت اتار کر کسی سلور (ایلومینیم) وغیرہ کے برتن میں ڈالیں اور پھر اس کو ایک برتن میں پانی ڈال کر اس کے منہ پر رکھیں اور پانی بھرے برتن کے نیچے آگ جلائیں تاکہ یہ دوا پانی کی بھاپ پر پکے اور پکتے پکتے افیون کی طرح گاڑھی ہوجائے اس وقت اس کو اتار لیں اور ٹھنڈا کریں اگر ٹھنڈا ہونے کے بعد گولیاں بننے کے لائق ہوجائے تو بہتر ورنہ پھر دھوپ میں چند روز رکھ کر خشک کرلیں اور پھر رتی رتی برابر گولیاں بنالیں بس دوائے مطلوب بفضلہ تعالیٰ تیار ہے۔
ترکیب استعمال: دو گولی سے تین گولی ہمراہ تازہ دودھ یا گرم کرکے سرد کیا ہوا دودھ پاو بھر صبح و شام۔
فوائد: جریان‘ احتلام‘ منی کا پتلا پن‘ جلد انزال ہوجانا‘ عضو میں پوری سختی نہ آنا‘ وقت پر دل دھڑکنا‘ نامردی سب کیلئے مفید ہے۔
مجرب علاج: نکسیر کیلئے
ھوالشافی: پھٹکڑی باریک کرکے پانی میں حل کردیں روئی کا پھایہ تر کرکے ایک دو قطرے ناک میں ٹپکائیں نکسیر فوراً رک جائے گی۔
نسخہ: گردہ و مثانہ پتھری کیلئے
کچری کے بیج ایک تولہ پیس لیں آدھا کلو پانی میں پکالیں جب آدھا پانی رہ جائے توپُن لیں دن میں 3 مرتبہ پی لیں انشاءاللہ پتھری نکل جائے گی۔
نیند کا نہ آنا
رات سونے سے پہلے ایک چٹکی اصلی پسا ہوا دھنیا زبان کے نیچے رکھ لیں انشاءاللہ نیند آجائے گی۔
مولی اور لیموں سے یورک ایسڈ کا علا ج
مولی باریک کاٹ کر اس پر ایک عدد لیموں چھڑک دیں اور کچھ نہیں ڈالنا اس کو صبح نہار منہ کھالیں ایک گھنٹے بعد ناشتہ کریں۔ مولی درمیانی ہو۔ انشاءاللہ یورک ایسڈ نارمل ہوجائے گا۔ یہ عمل 7 دن کرنا ہے۔
جوڑوں کے درد کیلئے
خولنجان5 تولہ‘ سنائے مکی5 تولہ‘زنجبیل 5 تولہ‘ سورنجاں شیریں 3 تولہ‘ کھانڈ سفید6تولہ۔
ترکیب تیاری: تمام اشیاءکو صاف کرکے باریک پیس لیں اور کپڑچھان کرکے باہم ملا کر رکھ لیں۔
خوراک: ایک ماشہ روزانہ صبح دوپہر رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد ہمراہ نیم گرم دودھ پندرہ سے بیس دن لگاتار
مقوی حلوا
گائے کے ایک سیر دودھ کو جو ش دیں ۔ جب ایک تہا ئی دودھ رہ جا ئے تو اس میں چار انڈو ں کی زرد یا ں ڈال کر چمچہ چلائیں ۔ دودھ گاڑھا ہو کر نصف رہ جائے تو اس میں نشا ستہ تیس گرام ، اصلی گھی تین چار چمچے میں بھون کر حلوے میں شامل کریں ۔ اب ڈیڑھ گرام دار چینی ، ثعلب مصری چھ گرام ، پسی ہو ئی شکر بقدر ذائقہ اور عرق گلا ب تین چمچے (کھانے کے ) اور ایک رتی یا چٹکی زعفران ملا کر نیم گرم کھائیں۔ جا ڑوں کے لیے یہ بہترین نا شتہ ہے ۔ اس کے بعد کسی اور نا شتے کی ضرورت نہیں ہو تی ، لیکن اسے ہضم کرنے کے لیے مضبو ط معدے اور اچھی ورزش کی ضرورت بھی ہو گی ۔
انڈے
انڈے ایک بڑی مقوی غذا ہیں ۔ اس مو سم میں انہیں استعمال کر نے سے جسم توانا ہو تاہے ۔ قوتِ شباب میں اضا فے کے لیے نیم بر شت یا ادھ ابلا انڈا بہترین ہو تا ہے ۔ سوتے وقت یا نا شتے میں ایک دوانڈے خو ب پھینٹ کر گرم گرم دودھ شامل کر کے پینا ایک بہترین قوت بخش ناشتا ہو تاہے ۔ زیا دہ مقوی بنا نا ہو تو اس میں شہد ، دس با رہ بادام اور تھوڑی سی زعفران کا اضا فہ کیا جا سکتا ہے ۔ خون میں کو لسٹرول کی کثرت کی صورت میں زیا دہ انڈو ں کا استعمال منا سب نہیں ہو تا
نسخہ:خاص مقوی شباب
مقوی حریرے
یو ں تو مغزیا ت کے تقریباً تمام حریر ے مقوی ہو تے ہیں ، لیکن یہ حریرہ خاص طور پر مقوی شباب ہے۔ میٹھے چھلے ہو ئے با دام 20 عدد، مغز اخروٹ ثابت 20 عدد، 20 چلغو زوں کا مغز اور نشا ستہ 20 گرام ، ان سب کو سِل یابلینڈ ر میں پانی کے ساتھ باریک کر لیں اور نرم آنچ پر پکائیں ۔ اسی میں تھوڑا سا مکھن اور چینی پسند کے مطابق ملا کر ثعلب مصری 2 گرام ، بہمن سفید 2 گرام اور شقاقل مصری 2 گرا م کا باریک سفوف ملا کر استعمال کریں ۔ اوپر سے دودھ بھی پی سکتے ہیں یا مغز یا ت دودھ ہی میں پیس لیں ۔
Posted by meriapniwebat 3:04 AM No comments:
hakimi aaaaggg
نسخہ الشفاء: خون کی کمی کیلئے
خون کی بوتلیں لگانے کی ضرورت پیش نہیں آتی‘ مریض ٹھیک اور تندرست ہوجاتا ہے۔
نسخہ الشفاء: کلونجی50گرام‘ کاسنی کے تخم50گرام،اجوائن دیسی50گرام،نوشادر30گرام،کالی مرچ30گرام،سفوف بنالیں
طریقہ استعمال: 2 گرام دوا گرم دودھ یا پانی سے دن میں تین مرتبہ کھانے کے آدھاگھنٹہ بعداستعمال کریں۔ پندرہ یوم تک
دیگر فوائد: خون کی کمی کیلئے مفید ہے۔ پیشاب کی سخت جلن کیلئے مفید ہے۔ پیشاب بہت زیادہ آتا ہو یا
رک رک کر آتا ہو۔ جگر کی کمزوری‘ بھوک کی کمی کیلئے مفید ہے۔خون کی سیاہی کو دور کرکے سرخ اور صالح خون پیدا کرتا ہے۔ ضعف جگر کی وجہ سے ہاتھ پائوں میں جلن اور تپش کیلئے آزمودہ ہے۔ ضعف جگر کی وجہ سے بخار اور لرزا کیلئے مفید ہے۔
پیروں کے تلووں میں شدید جلن ہوتی ہو سردیوں گرمیوں میں کسی دوا سے افاقہ نہ ہوتا ہو۔ سخت سردیوں میں بھی پائوں بستر کے لحاف سے باہر رکھتیں ہو ‘مذکورہ نسخہ سے۔ ہاتھ پائوں کی جلن ختم ہوجاتی ہے۔ ضعف جگر کے مریضوں کیلیے نہایت مفید ہے
سفوف قوت باہ
دارچنی،خولنجان،زنجبیل،ہر ایک 10گرام،چینی 100گرام سفوف بنالیں مقدار خوراک 2گرام ہرروز شام پانچ بجے آدھا کلو نیم گرم دودھ کیساتھ استعمال کریں صرف پندرہ دن تک
فوائد: قوت باہ کیلیے بہترین ہے
روغن طلا عضو خاص کو موٹا اور سخت کرنےکیلیے
عاقرقرحا10گرام،مغزپنبہ دانہ20گرام،دونوں کوجوکوب کرکے تلوں کا تیل 70گرام لےکراس میں جلا لیں جلانے کے بعد مل مل کے کپڑے سے پن لیں اورکسی شیشی میں ڈالکر رکھیں
طریقہ استعمال:رات سوتے وقت 15قطرے سے حشفہ اور سیون بچا کر عضو خاص کی مالش کریں عضو خاص کے اوپر کچھ نہیں باندھنا صبح اٹھکر نیم گرم پانی سے دھو لیں
فوائد:عضو خاص کو موٹا اور سخت اورلمبا کرتا ہے
حب مقوی باہ و مبہی
بہمن سرخ،بہمن سفید،تخم سنبھالو،سفوف کر لیں مساوی شہد،، شہد کی مدد سے کالے چنے برابر گولیاں بنائیں
طریقہ استعمال : دو گولیاں صبح و شام خالی بیٹ نیم گرم دودھ کیساتھ
فوائد: منی کو گاڑھا کرتی ہیں اور جریان احتلام کیلیے مفید ہیں،،،،،،حب کا مطلب گولی ہوتاہے
حب مقوی باہ
قرنفل9گرام،دارچینی7گرام،عاقرقرحا4گرام،کستوری خالص ڈیڑھ گرام،عنبر خالص آدھ گرام،زعفران خالص3گرام،پان کے پانی
میں کھرل کریں کم از کم 5گھنٹے کھرل کرنےکے بعد کالے چنے کے برابر گولیاں بنا لیں،شام پانچ بجے خالی پیٹ ایک گولی
تین پاؤ نیم گرم دودھ کیساتھ 15دن تک استعمال کریں
فوائد: مقوی باہ ہے امساک کرتی ہے پورے جسم کو تقویت بخشتی ہے
قوت باہ کیلیے
سفید پیاز2کلو چھیل کر،لہسن1کلو چھیل کرباریک باریک کاٹ لیں،24ذردیاں دیسی انڈے کی،چینی آدھا کلو،شہد خالص آدھا پا ؤ, دیسی گھی آدھا کلو, پیاز اور لہسن کو گھی میں ہلکا سا بریاں کریں چو لھے سے اتارنے سے دو منٹ پہلے چینی شہد اورذردیاں ڈالکر اچھی طرح مکس کرلیں
مقدار خوراک 50گرام صرف صبح نہار منہ گرم دودھ کیساتھ کم ازکم پندرہ دن استعمال کریں
فوائد،قوت باہ کیلیے عمدہ چیزہے جوڑوں کی دردوں اور تمام جسمانی و اعصابی کمزوریوں کیلیے بہترین ہے
نسخہ امساک لاجواب
نک چھکنی3گرام،کائپھل سرخ6گرام،شنگرف رومی9گرام،قرنفل4گرام ،ماجوپھل4گرام،زعفران1گرام،دارچینی6گرام،
مشک خالص8گرام،ریگ ماہی8گرام،ورق نقرہ7گرام،تمام چیزوںکاسفوف بنائیں
مقدار خوراک،1گرام ہمراہ دودھ گائے نیم گرم آدھا کلو
فوائد،امساک کیلیے جماع سے ایک گھنٹہ پہلے خالی پیٹ دودھ گائے نیم گرم آدھا کلو کے ساتھ کھائیں جب پیاس لگے دوبارہ دودھ پیئں جتنا پیا جاسکےامساک ہوتا رہے گا
جب کھٹائی کھائیں گے تو انزال ہوگا
نوٹ،،،،دوا بنانے سے پہلے معالج سے مشورہ ضروری ہے,حکیم محمد عرفان
نسخہ،ممسک،بےحد،مقوی،باہ
سفوف دارچینی10گرام،سفوف مالکینگنی10گرام،سفوف عاقرقرحا5گرام،سفوف خولنجاں10گرام سب کو اچھی طرح مکس کرلیں
مقدار خوراک 2گرام جماع سے 2گھنٹہ پہلے نیم گرم دودھ ایک گلاس کیساتھ
فوائد،مقوی باہ ہے اعصاب اور پٹھوں معدہ جگر کو تقویت بخشتاہے امساک پیدا کرتا ہے
طلاعضو خاص کے نقائص دور کرنے کیلیے
روغن لونگ3گرام،روغن دار چینی3گرام،روغن زیتون5گرام،روغن مالکنگنی3گرام ،روغن کلونجی3گرام،روغن بادام5گرام
تمام روغنیات کو اچھی طرح حل کرکے بحفاظت رکھ لیں، طریقہ استعمال،حشفہ اور سیون بچاکر 10قطرے تک کی مالش کریں رات سوتے وقت 10 سے 15 دن تک استعمال کریں،فوائد،عضو مخصوص کی نا ہمواری کو دور کرتا ہے عضو مخصوص
کو بےحد طاقت پہنچاتا ہے اور اس میں تندی اور سختی پیدا کرتا ہے جلق سے پہنچے ہوے نقصان کی تلافی کرتا ہے
مقوی باہ،مولد منی،مغلظ منی
گائے کا دودھ پانچ کلولے کر ہلکی آنچ پر پکائیں اور برابرچلاتے رہیں جب تیسرا حصہ رہ جائےتو اس میں چینی اور دیسی گھی خالص ہر ایک ڈیڑھ کلو دیسی انڈے کی زردیاں چالیس عدد شامل کر کے خوب پھینٹیں پھر نرم آنچ پر پکائیں اورچمچے سے برابرہلاتے رہیں جب تیاری کے قریب ہوجائے تواس میں مغزفندق
30گرام،مغزبادام100گرام،مغزاخروٹ،مغزچلغوزہ،مغزپستہ،ہر ایک50،50گرام،پیس کر ملائیں بعد میں آگ سے اتار کرثعلب مصری 30گرام،شقاقل،اورزعفران خالص،5،5گرام عرق گلاب میں کھرل کرکے ملائیں بس حلواتیار ہوگیا،روزانہ صبح نہار منہ 50گرام کھائیں نہایت مقوی باہ مولد منی اور مغلظ منی ہے اور تمام جسم کو قوت پہنچاتا ہے
نسخہ الشفاء:تخم ریحان‘ لاجونتی‘ مصری سو، سو گرام۔ سب اجزا کو باریک پیس لیں۔ چھ ماشہ خوراک صبح و شام ہمراہ پانی۔جریان و احتلام کیلیے بہترین نسخہ ہے15 دن تک استعمال کریں
نسخہ الشفاء:اعصابی قوت اور قوت باہ
عقر قرحا, جلوتری‘ سنڈھ, تینوں ایک ایک تولہ,جائفل20گرام۔ پانچ انڈوں کی زردی میں رگڑائی کریں۔ چنے کے برابر گولیاں بنالیں۔ ایک گولی شام کو دودھ کے ساتھ‘ ایک ہفتے میںناقابل برداشت قوت پیدا ہوجائے گی,الشفاء
شوگر کا مکمل خاتمہ
یہ نسخہ تمام شوگرکے مریض لازمی آزمائیں اللھ کے فضل سے بہت بہترین نسخہ ہے
نسخہ الشفاء: اندرائن ‘ تخم سرس‘ گوند کیکر‘کلونجی ہم وزن باہم باریک پیس کر سفوف بنائیں۔
طریقہ استعمال: دو ماشہ پانی کے ساتھ استعمال کریں‘ایک خوراک سے ہی واضح فرق محسوس ہوگا۔ انشاءاللہ شوگر ختم ہوجائے گی۔ کئی مریضوں کو استعمال کرایا مفید پایا یہ دوا میں مفت مریضوں کو دیتا ہوں۔ چند ہفتے استعمال کریں۔
قوت باہ کیلیے عمدہ چیز ہے
کلیجن،اسگند،موصلی سفید،ہموزن لے کر مثل میدہ کے سفوف بنائیں کل ادویہ کے ہموزن چینی ملا کر رکھ لیں3گرام آدھا کلو نیم گرم دودھ سے 15 دن تک استعمال کریں قوت باہ کیلیے عمدہ چیز ہے
مقوی باہ نسخہ
اسگند،مغز تخم کونچ،ثعلب مصری،ہموزن لے کر مثل میدہ کے سفوف بنائیں،بقدر3ماشہ شہد خالص 5گرام ملاکرصبح نہارمنہ
آدھا کلو نیم گرم دودھ سے 10 دن تک استعمال کریں مقوی باہ نسخہ ہے
مقوی باہ نسخہ
اسگند،مغز تخم کونچ،ثعلب مصری،ہموزن لے کر مثل میدہ کے سفوف بنائیں،بقدر3ماشہ شہد خالص 5گرام ملاکرصبح نہارمنہ
آدھا کلو نیم گرم دودھ سے 10 دن تک استعمال کریں مقوی باہ نسخہ ہے
بے حد مقوی باہ نسخہ
گوکھرو آدھ پاؤ لے کرسفوف تیار کریں اور اسکو 75گرام خالص گھی میں بریاں کریں پھر ایک پاؤ شہد خالص ڈالکر اچھی طرح مکس کرلیں اور شیشے کی ڈبی میں ڈالکررکھیں صبح نہارمنہ 10گرام آدھا کلو نیم گرم دودھ سے 10 دن تک استعمال کریں بے حد مقوی باہ نسخہ ہے
نسخہ الشفاء : یہ نسخہ بے ضرر ممسک اور بے حد مقوی باہ ہےنمایاں فرق محسوس کریں گے۔اس نسخہ کے فوائد لاجواب اور کمالات بے شمار ہیں۔ یہ نسخہ جسے بھی دیا گیا اس نے اس کے فوائد واضح طور پر محسوس کیے اور اس کی بے حد تعریف کی۔
نسخہ الشفاء
نسخہ: تخم سروالی دو تولہ‘ ملٹھی (چھلکا اتاری ہوئی) ایک تولہ پھر ان دونوں کو پیس کر سفوف بنائیںپھر دونوں کو ملائیں 3گرام کی۔ایک خوراک رات کے کھانے کے دو تین گھنٹے بعد جماع سے ایک گھنٹہ پہلے پانی سے لیں امساک کیلیے بہترین نسخہ ہے
نسخہ الشفاء:: سفوف ممسک
مجربات حکیم محمد عرفان
اسپند 10گرام،قرنفل 5گرام دونوں چیزوں کا باریک سفوف بنا لیں اور قبل از جماع دو گھنٹہ ایک گرام سفوف ہمراہ آدھا کلو نیم گرم دودھ کیسا تھ لیں امساک میں بہترین ہے
علاج :: برائے شوگر
نسخہ الشفاء :: سنگجڑا 1 پاﺅ، ون ویڑی سبز1 کلو، ڈولی 1عدد، اوپلے 30 کلو۔ون ویڑی کا گودا بنا کر سنگجڑا درمیان میں رکھ کر ڈولی میں گل حکمت کر کے اوپلوں کی آگ دے کر سرد ہونے پر نکال لیں۔خوراک: 2 کیپسول صبح وشام ہمراہ پانی لیں۔ یقین کے ساتھ استعمال کریں،انشاءاللھ فائدہ ہو
گا
Posted by meriapniwebat 2:46 AM No comments:
hakimi aaaa
نسخہ الشفاء:سرعت انزال
سفوف بُو پھلی بوٹی 50گرام،کوزہ مصری50گرام،دونوں کا باریک سفوف کرلیں
مقدار خوراک روزانہ صبح نہا رمنہ 3گرام نیم گرم دودھ سے
فوائد،سرعت انزال جریان احتلام کمی باہ کا بہترین نسخہ ہے
صرف پندرہ یوم استعمال کریں
نسخہ الشفاء:معجون بوڑھے کو جوان بنا دے
مرچ سیاہ20گرام،دیسی انڈے کی ذردیاں20عدد،زنجبیل20گرام،عقر قرحا20گرام،
کستوری خالص10گرام،ورق سونا خالص3گرام،ورق چاندی خالص6گرام،
عنبر خالص2گرام،شہد خالص300گرام
کستوری،ورق سونا ،ورق چاندی،عنبر،ان چیزوں کو عرق گلاب میں ایک
گھنٹہ کھرل کرکے مکس کرنا ہےسب ادویہ کا سفوف بنا کرشہد خالص300گرام
میں اچھی طرح مکس کر لیں معجون تیار ہے
مقدار خوراک 1گرام دن میں ایک بار کسی بھی وقت تین پاؤ
نیم گرم دودھ کیساتھ،صرف پندرہ یوم کافی ہے
فوائد،جوانی کی غلط کاریوں اور بڑھاپے کی جسمانی کمزوریوں
کو دور کرتی ہے غضب کی مقوی باہ ہے
دل و دماغ اعصاب پٹھوں جنسی کمزوری کیلیے بہترین ہے
،،نوٹ،اس دوا کے استعمال کے دوران
مکھن دیسی گھی دودھ کا ذیادہ سے ذیادہ استعمال کریں
ایک دن میں تین کلو تک دودھ پیئں ہضم ہوجائےگا
خوراک جسم کوخوب لگے گی،،نوٹ دوا بنانے سے پہلے
کسی حکیم سے مشورہ لازمی کریں یا مجھ سے
al_shifa.herbal@ yahoo.com
نسخہ الشفاء:معجون ممسک
خولنجاں10گرام،مغزبادام10گرام،مغزچلغوزہ10گرام،عقرقرحا10گرام،اسگندھ10گرام،جائفل10گرام
ثعلب مصری10گرام،شقاقل10گرام،بہمن سفید10گرام،بہمن سرخ10گرام،تودری سرخ10گرام
تودری ذرد10گرام،زنجبیل10گرام،زعفران4گرام،جلوتری10گرام،تخم گذر6گرام،تخم اوٹنگن6گرام
تخم کونچ6گرام،فلفل دراز10گرام،مصطگی10گرام،تخم ہالیوں10گرام،کنجد20گرام،
سمندرسوکھ6گرام کستوری خالص4گرام،ورق سوناخالص1گرام،سب کا باریک سفوف کرلیں،
شہد خالص400گرام میں اچھی طرح مکس کرلیں معجون تیار ہے
مقدار خوراک،2گرام شام پانچ بجے خالی پیٹ تین پاؤ نیم گرم دودھ کیساتھ
فوائد،،مقوی باہ ہےاعلی درجہ ممسک ہےاور اعلی درجہ مقوی قلب ہے مقوی اعضائے رئیسہ ہے
ضعف اعصاب عام جسمانی کمزوری کو دورکرکے قوت باہ بے حدپیدا کرتی ہے مایوس افراد کیلیے
لاجواب اثر رکھتی ہے
نسخہ الشفاء:سفوف سرعت انزال
پھلی ببول10گرام،چھال ببول10گرام،موصلی سفید10گرام،موصلی سیاہ10گرام,بیخ سنبل10گرام اندرجوشیریں10گرام،بہمن سرخ10گرام،گوند کیکر10گرام،گوند ڈھاک10گرام
بہمن سفید10گرام،چینی100گرام،سب کا سفوف بنا لیں
مقدار خوراک،3گرام صبح و شام نہار منہ نیم گرم دودھ کیساتھ صرف پندرہ یوم استعمال کریں
فوائد،،حد درجہ کی مغلظ و مولد منی ہے جریان احتلام سرعت رقت منی کو دور کر کے اعضاء ریئسہ کےضعف کودور کرتا ہےاور قوت باہ کو بڑھاتا ہے
اکسیر جریان
موصلی سیاہ40گرام،موصلی سفید40گرام،ثعلب مصری40گرام،شقاقل مصری40گرام،تالمکھانہ40 گرام،اوٹنگن40گرام،دارچینی40گرام،مصطگی رومی40گرام،کشتہ خبث الحدید10گرام
ہمدرد یاں قرشی کا بنا ہوا لیں یاں کسی اچھے حکیم کا بنا ہوا لیں ،سب دواؤں کا سفوف بنا لیں
مقدار خوراک صبح و شام 2گرام نیم گرم دودھ کیساتھ پندرہ یوم تک کافی ہے
فوائد،جریان احتلام کیلیے مفید ہے اورمقوی معدہ ہے
سفوف اکسیر باہ
مغزپنبہ دانہ،200گرام،ثعلب10گرام،دارچینی10گرام،گوکھرو10گرام،سمندرسوکھ10گرام
تخم کونچ20گرام،تال مکھانہ20گرام،یجبند20گرام،،طباشیر10گرام،لونگ10گرام موصلی20گرام،ستاور20گرام،موچرس20گرام،،کمرکس20گرام سلاجیت20گرام،چینی300گرام
سب دواؤں کا سفوف بنا دیں،مقدار خوراک 2گرام صبح نہار منہ آدھا کلو نیم گرم دودھ کیساتھ
کھائیں،،،فوائد جرجان کمزوری مثانہ کمزوری گردہ کودورکرتا ہےاور مقوی باہ ہے,,,,, پندرہ یوم تک کافی ہے
حبوب مغلظ،و،ممسک
مغزتخم کھرنی10گرام،مغزتخم سرس10گرام،مغزتخم کیکر10گرام،مغزتخم حرمل6گرام،دانہ الائچی خورد6گرام،سب باریک سفوف کرلیں بوہڑ کے 100گرام دودھ میں کھرل کرکے گولیاں کالے چنے کے برابر بنا لیں،،دو گولیاں صبح و شام نیم گرم دودھ کیساتھ خالی پیٹ استعمال کریں پندرہ یوم تک
فوائد:ہر قسم کے جریان منی کا پتلاپن دور کرتی ہیں اور بے حد مقوی و مہبی اور ممسک ہیں
مغلظ،منی،مقوی باہ
ستاور10گرام،گوکھرو10گرام،بیجبند10گرام،تا لمکھا نہ10گرام،تخم کونچ10گرام،تخم اوٹنگن20گرام،چینی100گرام،سب کا سفوف بنا لیں،مقدار خوراک2گرام سفوف رات کو کھانے کے 2 گھنٹہ بعد نیم گرم دودھ کیساتھ
فوائد:یہ سفوف مادہ منویہ کو پیدا کرتا ہے اور گاڑھا کرتا ہےجریان کو روکتا ہے اور مقوی باہ ہے
Thursday, 16 April 2015
بانجھ پن کے اسبابPr.Shahzaib
بہت کم نوجوان ایسے ہیں جنہیں اپنی جوانی پر ناز ہو اور وہ کہہ سکیں کہ ہم نے اپنے ہاتھوں اپنی جوانی کو روگ نہیں لگایا یا پھر دیگر ذرائع سے جنسی تسکین حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی-
آج کل کےنوجوان وی سی آر’ فحش فلموں و تصاویر’ شہوانی جذبات بھڑکانے والے ناول اور یورپی طرز معاشرت اپنانے کی وجہ سے مکمل بالغ ہونے سے قبل ہی جنسی فعل کی خواہش SEX DESIRE کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس خواہش کی تکمیل کیلئے زیادہ تر نوجوان خود لذتی’ مشت زنی MASTURBATION یا ہینڈ پریکٹس کی عادت کو اپنا لیتے ہیں بیشتر ہم جنسیت HOMO SEXUALITY میں مبتلا ہو جاتے ہیں بعض جنسی کجروی میں LESBIANS & GAYS بن جاتے ہیں یعنی ہم جنس پرستی میں مفعول بن کر جھوٹی لذت حاصل کرتے ہیں- کچھ لوگ جنسی تسکین کیلئے اس سلسلے میں پروفیشنلز طوائفوں سے رجوع کرتے ہیں-
بھوک پیاس جیسی فطری خواہشوں کی طرح جنسی تسکین کی خواہش بھی ایک فطری خواہش ہے جو کہ قدرت کی طرف سے انسان کو طبعی طور پر عطا کی گئی ہے سورہ روم آیت نمبر 21 میں اللّہ تعالیٰ فرماتا ہے-
”اور اس کے نشانات میں سے ایک نشان یہ ہے کہ اس نے تمہارے درمیان کشش و محبت رکھدی ہے-”
اس تسکین’ کشش و محبت اور خواہش کا اعلیٰ مقصد اور اہم غرض بقائے نسل انسان ہے لیکن انسان چونکہ فطری طور پر حریص واقع ہوا ہے اس لئے وہ اس قوت کا وقت بے وقت جگہ بے جگہ استعمال کر کے اپنے آپ کو اس نعمت خداوندی سے محروم کر لیتا ہے اور مختلف جنسی نفسیاتی اور خبیث امراض و عادات کا شکار ہو اجاتا ہے جن میں مشت زنی’ ہم جنسیت’ کثرت احتلام’ ذکاوت حس’ نامردی’ ضعف باہ’ جریان’ سرعت انزال’ سوزاک’ آتشک اور ایڈز سرفہرست ہیں- یہ سب کچھ جنسی معلومات سے لا علمی کی وجہ سے ہوتا ہے اس لئے والدین اور اساتذہ کو چاہیے کہ اس کتابچہ کو دیکھ کر ناک بھوں نہ چڑھائیں بلکہ حقیقت کا سامنا کریں اور دوستانہ ماحول میں اپنے بچوںکو جنسی معلومات سے روشناس کرائیں کیونکہ اگر آپ نے اس سلسلے میں ٹال مٹول سے کام لیا تو بچوں کے دماغ میں اس بارے میں جاننے کی خواہش ضرور رہتی ہے اور وہ اپنے سے بڑے کلاس فیلوز یا گلی محلے کے بری صحبت رکھنے والے دوستوں وغیرہ سے” سیکس ” SEX کی بے تکی معلومات حاصل کریں گے اور اپنے نازک دل و دماغ کو گندے خیالات سے بھر کر اپنی جوانی کو داغدار کر لیں گے لہذا سن بلوغ کو پہنچنے والے بچوں کو سمجھا دینا چاہیے کہ جنسی تسکین کی صحیح صورت مرد اور عورت کا ملاپ ہے اور مرد اور عورت کے ملاپ کی اخلاقی’ قانونی و شرعی صورت شادی ہے شادی سے انسان کی جنسی زندگی میں نظم و ضبط پیدا ہوتا ہے شادی کا ثمر اولاد ہے جس کی باقاعدہ پرورش سے انسان معاشرہ میں اپنا فرض ادا کرتا ہے- موجودہ ماحول کے مطابق والدین کو بالغ ہونے والے بچے کی شادی کا فریضہ جلد از جلد ادا کر دینا چاہیے کیونکہ جنسی کجرویوں برائیوں جنسی امراض اور جنسی جرائم کو کم بلکہ ختم کرنے کا یہی ایک طریقہ ہے-
جنسی امراض کے علاج کے سلسلے میں اکثر نوجوان انتہائی راز داری برتتے ہیں اور اس سلسلے میں جو بھی نیم حکیم فٹ پاتھئیے معالج اور ہیلتھ کلینکوں کے عطائی ڈاکٹروں سمیت جو بھی سامنے آتا ہے اس سے علاج کروانا شروع کر دیتے ہیں کسی نے کوئی نسخہ یا ٹوٹکہ بتا دیا تو اسے فوراً استعمال کرنا شروع کر دیا اس سے بعض اوقات خطرناک نتائج رونما ہوتے ہیں اور مریض اپنے جسم کو بگاڑ لیتے ہیں ہر شخص کا مزاج مختلف ہوتا ہے جو دوائی کسی دوسرے فرد کو موافق تھی اور اسے اس سے آرام آ گیا تھا آپ کو نقصان بھی دے سکتی ہے فٹ پاتھئیے نیم حکیم’ نام نہاد ہیلتھ کلینکس’ عطائی ڈاکٹر اور غیر مستند معالج اپنی گرما گرم باتوں اور چرب زبانی سے لوگوں کو آسانی سے بے وقوف بنا کر روپیہ وصول کر لیتے ہیں اور جنسی امراض سے متعلق اس قدر مبالغہ آمیز بیانات داغتے ہیں کہ مریض اپنے آپ کو زندہ در گور سمجھنے لگتا ہے اگر کسی فٹ پاتھئیے نیم حکیم کی تقریر سننے کا آپ کو موقع ملے تو آپ بھی اپنے آپ کو کسی نہ کسی شدید مرض میں مبتلا سمجھنے پر مجبور ہو جائیں گے اور جس وقت وہ دوا بیچنا شروع کرے گا آپ کا ہاتھ بھی وہ دوا خریدنے کیلئے اپنی جیب تک پہنچ جائے گا.
عضو مخصوص )PENIS(
عضو مخصوص کی لمبائی سے متعلقہ بہت سی بے بنیاد باتوں پر لوگ یقین رکھتے ہیں- اس سلسلے میں سائنسی انکشافات نے واضح کر دیا ہے کہ نارمل جنسی ملاپ کیلئے عضو مخصوص بحالت انتشار ساڑھے چار انچ سے پانچ انچ تک لمبا ہو تو مکمل مردانگی کا ثبوت ہے اگر عضو کی سختی اور شہوت کی کیفیت تسلی بخش ہے تو مرد دنیا کی کسی بھی نارمل عورت کو مطمئن کر سکتا ہے-
تازہ ترین میڈیکل رپورٹ کے مطابق امریکہ کی ایک خاتون ڈاکٹر نے واضح کیا ہے کہ نسوانی عضو مخصوص کا وہ حصہ جو جنسی لذت سے خاص تعلق رکھتا ہے اور جس کا عورت کی تسلی و تشفی سے بھی تعلق ہوتا ہے اس کا طول اور عمق )لمبائی اور گہرائی( ڈھائی انچ ہوتا ہے لہذا مرد کے عضو مخصوص کا ”طول” اتنا ضرور ہونا چاہئے-
غیر قدرتی ذرائع ”جلق و اغلام وغیرہ” سے عضو مخصوص کی قدرتی نشوونما رک گئی ہو تو قدیم نسخوں سے جدید اختراعات کر کے تیار کئے گئے طلاو ¿ں’ تکمید’ ٹکور اور دیگر ادویہ سے اس نشوونما کو قدرتی نشوونما کے مطابق بڑھایا جا سکتا ہے علاوہ ازیں دیگر خرابیاں مثلاً سستی’ لاغری’ کجی ”ٹیڑھا پن” رگوں کا ابھرنا وغیرہ بھی ختم ہو سکتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔
عقم اولاد نہ ہونا
عورتوں میں اولاد نہ ہونے کے مرض کو عقر )بانجھ پن( کہا جاتا ہے لیکن یہاں اس مرض کا ذکر کیا جا رہا ہے جو مرد کو اولاد سے محروم رکھنے کا موجب ہے واضح ہو کہ مرد کے ایک مرتبہ کے انزال میں جو منی خارج ہوتی ہے اس میں چار ارب حونیات منی )SPERMS( خارج ہوتے ہیں اور عورتوں میں استقرار حمل کے لئے صرف ایک سپرم کی ضرورت ہوتی ہے بعض اوقات جنسی غلط کاریوں کے برے اثرات کی وجہ سے حونیات منویہ کمزور یا کم ہو جاتے ہیں جس کی بنا پر حمل قرار نہیں پاتا اور اولاد نہیں ہوتی بعض حضرات کی مردانہ طاقت تو موجود ہوتی ہے لیکن سپرم کمزور ہوتے ہیں بعض اوقات مردانہ طاقت کمزور ہوتی ہے مگر سپرم طاقتور اور مکمل ہوتے ہیں عورت میں بھی یہ نقص پایا جاتا ہے جیسا کہ بتایا جا چکا ہے کہ بچپن کی غلط کاریوں کے علاوہ خصیوں کی کمزوری’ آتشک’ سوزاک ‘ سل و دق اور ریڈیم کی شعاعوں کے برے اثرات سے بھی یہ مرض ہو جاتا ہے بعض ایلوپیتھک ادویات اور سٹیرائیڈز کے استعمال سے بھی سپرم ختم ہو جاتے ہیں یا ان کی تعداد کم ہو جاتی ہے- منی میں پیپ’ خون’ بیکٹیریا کا اخراج بھی اولاد سے محرومی کا باعث بنتا ہے۔ اس مرض کا علاج مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں- طب یونانی میں ایسی ادویہ موجود ہیں جن سے منی گاڑھی ہو جاتی ہے خون اور پیپ ختم ہو جاتی ہے مادہ منویہ میں اولاد پیدا کرنے والے حونیات )Sperms( کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور وہ پہلے سے طاقتور ہو جاتے ہیں…………
نامردی IMPOTENCY
وہ جنسی امراض اور عوارضات جنکا ذکر اس تحریر میں کیا جا چکا ہے کسی نہ کسی سطح پر نامردی کی تعریف میں آتے ہیں تاہم اگر قوت مجامعت کمزور ہو جائے عضو مخصوص میں مکمل خیزش انتشار نہ ہو اور مریض وظیفہ جنسی کو پورے طور پر سرانجام نہ دے سکے تو اس حالت کو جنسی کمزوری یا ضعف باہ کہتے ہیں لیکن یہ قوت بالکل ناقص اور باطل ہو جائے عضو مخصوص میں کوئی خیزش نہ ہو جماع کی طرف رغبت نہ رہے طبعیت کو جذبہ شہوت سے نفرت ہو جائے اور باوجود کوشش کے جنسی فعل انجام نہ دیا جا سکے تو اسے نامردی کہتے ہیں-
اب پھر نامردی کو دو اقسام میں منقسم کیا جا سکتا ہے-
1- عضوی )ORGANIC(
-2 فعلی اور ذھنی )FUNCTIONAL AND PSYCHOLOGICAL(
-1 عضوی نامردی بیرونی طور پر عضو مخصوص کی ساخت اور جنسی گلینڈز کی خرابی سے تعلق رکھتی ہے-
-2فعلی اور ذھنی نامردی کے مختلف نفسیاتی اور دیگر اسباب ہیں نامردی کی تمام اقسام کی تشخیص کرنے کے بعد….
پروفیشنلز طوائفوں سے جنسی تعلقات
پروفیشنلز طوائفوں سے جنسی تعلقات قائم کرنا اگرچہ خلاف وضع فطری فعل نہیں لیکن قانونی اور شرعی حیثیت سے یہ ناجائز ہے علاوہ ازیں طوائف کا پیار اور محبت روپے پیسے کیلئے ہوتا ہے لہٰذا قدرتی پیار اور محبت کے فقدان کی وجہ سے وہ کسی بھی فرد کو جنسی طور پر مکمل آسودگی بہم نہیں پہنچا سکتی اس کے علاوہ طوائف کسی ایک فرد کی پابند نہیں ہوتی بلکہ طرح طرح کے لوگ اس سے جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں جن میں چھوتدار امراض کے مریض بھی ہو سکتے ہیں لہذا بازاری اور پروفیشنلز عورتوں سے مختلف امراض مثلاً سوزاک’ آتشک’ ایڈز وغیرہ لاحق ہو سکتی ہیں- ماہواری کے دوران عورت کے پاس جانا کئی بیماریوں کو دعوت دینا ہے- چونکہ طوائف کا تو کاروبار ہوتا ہے لہذا وہ یہ کبھی بھی نہیں بتاتی کہ وہ ماہواری سے ہے لہٰذا دوران ماہواری جنسی تعلقات قائم کرنے والے افراد اپنی جوانی کو روگ لگا لیتے ہیں اور کئی امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔
یورپ میں بانجھ پن دوگنا
سرعت انزال PREMATURE EJACULATION
جنسی امراض میں مرد کیلئے سب سے زیادہ شرمناک اور باعث خفت مرض سرعت انزال ہے جس کے مکمل علاج کے بغیر رشتہ ازواج کا قائم رہنا دشوار ہو جاتا ہے اپنی بیوی سے شرم و ندامت کی وجہ سے مریض زندگی پر موت کو ترجیح دینے لگتا ہے-
بوقت جماع )جنسی ملاپ( فوری طور پر )انزال( منی کا اخراج سرعت انزال کہلاتا ہے جب یہ مرض شدت اختیار کرتا ہے تو دخول سے قبل ہی انزال ہو جاتا ہے بعد ازاں حالت یہ ہو جاتی ہے کہ ادھر جنسی ملاپ کا خیال آیا اور ادھر ادھوری سی شہوت ہو کر فوراً مادہ تولید خارج ہو گیا اور جوش ٹھنڈا پڑ جاتا ہے بعض مریضوں کے ایسے حالات تو اس قدر بدتر ہو جاتے ہیں کہ محض شہوانی تصور یا کوئی خوبصورت لڑکی دیکھنے یا عضو مخصوص کے کسی ملائم کپڑے سے چھو جانے سے خیزش ہو کر یا خیزش ہوئے بغیر معمولی سا دغدغہ محسوس ہو کر مادہ تولید خارج ہو جاتا ہے-
احتلام NIGHT DISCHARGE
رات کو سوتے وقت منی یا مادہ منویہ کا خارج ہو جانا احتلام کہلاتا ہے طبعی احتلام زیادہ تر خواب کے ساتھ ہوتا ہے اس میں انتشار کی کیفیت پائی جاتی ہے اور احتلام کے بعد صبح طبیعت چست اور فرحت کا احساس ہوتا ہے طبعی احتلام مہینے میں دو تین بار سے زیادہ نہیں ہوتا جبکہ مرض کی حالت میں ہر روز یا دوسرے تیسرے روز اور بعض اوقات ایک رات میں دو دو مرتبہ احتلام ہو جاتا ہے یہ یاد رکھنا چاہئے کہ احتلام کی کثرت دراصل جریان کی ابتدائی سٹیج ہے- اس کے نقصانات جریان کی طرح کے ہیں پیشاب جل کر آتا ہے خصیوں میں درد ہونے لگتا ہے سستی کمزوری نسیان چڑ چڑاپن کی شکایت ہو جاتی ہے- یہ مرض بھی باقاعدہ علاج اور پرہیز سے ٹھیک ہو جاتا ہے
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونا
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے)ED(سے مُراد یہ ہے کہ متعلقہ مَرد،جنسی ملاپ کے لئے اپنے عضو تناسل میں مطلوبہ تناؤحاصل نہ کر سکے یا اس تناؤ کو جنسی ملاپ کی تکمیل تک قائم نہ رکھ سکے۔ اگرچہ یہ کیفیت بڑی عمر کے مَردوں میں زیادہ عام ہے،تاہم یہ عام صورت حال کسی بھی عمر میں پیش آسکتی ہے۔بعض اوقات عضو تناسل میں تناؤ قائم نہ رکھ پانا لازمی طور پر فکر مندی کی بات نہیں ہے لیکن اگر ایسا بار بار یا مستقل طور پر ہوتا ہے تو اِس کے نتیجے میں ذہنی دباؤ اور باہمی تعلقات کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور خود احترامی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔پہلے اِس کیفیت کو نامَردی کہا جاتا تھااور اِسے ایک ممنوعہ موضوع سمجھا جاتا تھا۔اِس معاملے کو ایک نفسیاتی مسئلہ یا بڑی عمر کا نتیجہ خیال کیا جاتا تھا۔یہ خیالات حالیہ برسوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔اب یہ بات معلوم ہو گئی ہے کہ عضو تناسل میں تناؤ کا نہ ہونا یا اِسے قائم نہ رکھ پانے کے مسئلے کا تعلق نفسیاتی عوامل کے بجائے جسمانی عوامل سے زیادہ ہوتا ہے اور یہ کہ بہت سے مَردوں میں 80سال کی عمر تک بھی یہ صلاحیت معمول کے مطابق ہوتی ہے۔اگرچہ اپنے معلاج سے جنسی مسائل پر بات کرنا مشکل محسوس ہو سکتا ہے ،تاہم اِس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کی اپنی ایک افادیت ہے۔ اِس مسئلے کے علاج میں ادویات سے جرّاحی )آپریشن (تک بہت سے علاج دستیاب ہیں جن کے ذریعے اکثر صورتوں میں متعلقہ مَردمعمول کی جنسی سرگرمیاں کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں۔
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے جسمانی اسباب
ایک وقت تھا جب معالجین کا خیال تھا کہ عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کی بنیاد نفسیاتی عوامل ہوتے ہیں،لیکن یہ بات دُرست نہیں ۔اگرچہ خیالات اور جذبات عضو تناسل میں تناؤ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں تاہم تناہو پیدا نہ ہونے کا سبب جسمانی بھی ہو سکتا ہے مثلأٔ صحت کا کوئی پُرانامسئلہ یا ادویات کے ذیلی اثرات وغیرہ۔ بعض اوقات بہت سے عوامل کا مشترکہ اثر عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے مسائل پیدا کرتا ہے۔
اِس مسئلے کے عام اسباب درجِ ذیل ہیں:
دِل کے امراض۔
خون کی نالیوں میں رُکاوٹ ہونا)atherosclerosis(۔
ہائی بلڈ پریشر۔
ذیابیطیس۔
مُٹاپا۔
غذا کے ہضم ہونے اور اس کی جسم میں ترسیل کے مسائل )metabolic syndrome(۔
دِیگر اسباب:
بعض تجویز کردہ ادویات۔
تمباکو نوشی۔
الکحل اور دِیگر منشّیا ت ک استعمال۔
پراسٹیٹ کے سرطان کا علاج۔
توازن اور حرکت کی خرابی کا مرض )Parkinson’s disease(۔
مُدافعتی نظام کا مرکزی اعصابی نظام کو تباہ کرنا )Multiple sclerosis(۔
ہارمونز کی بے قاعدگیاں مثلأٔ ٹیسٹوس ٹیرون کی مقدار میں کمی )hypogonadism(۔
عضو تناسل کی ساخت کے اندر خرابی )Peyronie’s disease(۔
نچلے پیٹ میں کئے جانے والے آپریشن یا زخم جو حرام مغز )spinal cord(کو متاثر کرتے ہیں ۔
بعض صورتوں میں عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونا کسی اور مرض کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے نفسیاتی اسباب
عضو تناسل میں تناؤ پیدا کرنے کے لئے مطلوبہ جسمانی کیفیتوں کے سلسلے کو جاری کرنے میں دِماغ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، مثلأٔ جنسی جوش کے احساسات کا شروع ہونا۔ جنسی احساسات میں بہت سے عوامل خلل ڈال سکتے ہیں اور تناؤ نہ ہونے کے معاملے کو مزید خرابی سے دو چار کرسکتے ہیں۔اِن عوامل میں درجِ ذیل اسباب شامل ہیں:
ڈپریشن۔
تشویش۔
ذہنی دباؤ۔
تھکن۔
اپنے ساتھی سے بہت کم بات کرنا یا اُس سے اختلافات ہونا۔
ؑعضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے نفسیاتی اور جسمانی عوامل ایک دُوسرے کے ساتھ مِل کر کام کرتے ہیں۔مثال کے کے طور پر، ایک معمولی جسمانی مسئلہ ،جنسی ردِّعمل کو سُست رفتار بنادیتا ہے اور نتیجے کے طور پر تناؤ کے بارے میں تشویش پیدا ہو سکتی ہے اور اِس کے نتیجے میں تناؤ نہ ہونے کا مسئلہ مزید شدّت اختیار کو سکتا ہے۔
خطرے کے عوامل۔:
بہت سے عوامل عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بن سکتے ہیں:
بڑی عمر کا ہونا:
75سال یا اس سے زائد عمر کے 80فیصد لوگوں میں عضو تناسل کا تناؤ نہ ہونا ظاہر ہوسکتا ہے۔بہت سے مَرد اپنی بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ جنسی فعالیت میں پیدا ہونے والی تبدیلیاں محسوس کرتے ہیں۔تناؤ حاصل کرنے میں زیادہ وقت در کار ہوتا ہے ،تناؤ میں زیادہ شِدّت نہیں ہوتی، اور ممکن ہے ہے کہ عضو تناسل کو براہِ راست تحریک دینے کی زیادہ ضرورت پیش آئے۔لیکن عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا تعلق براہِ راست عمر سے ہونا ضروری نہیں ہے۔ بڑی عمر کے لوگوں میں اِس مسئلے کے پیدا ہونے کا سبب اُن کی صحت کی حالت یا صحت کے حوالے سے لی جانے والی ادویات پر منحصر ہوتا ہے۔
صحت کا پُرانا مسئلہ ہونا:
پھیپھڑوں، جگر، گُردوں،دِل، عصاب، شریانوں اور نَسوں کے امراض ،عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بنتے ہیں ۔اِسی طرح اینڈو کرائن سسٹم )endocrine system(کے امراض ،خصوصأٔ ذیابیطیس وغیرہ بھی عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا مسئلہ پیدا کرتے ہیں۔ شریانوں میں مادّوں کے جمع ہوجانے)plaque( سے بھی عضو تناسل کو خون کی فراہمی میں رُکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔اور بعض مَردوں میں ٹیسٹوس ٹیرون کی کم سطح )male hypothyroidism(بھی عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بنتی ہے۔
بعض مخصوص ادویات کا استعمال:
ڈپریشن روکنے والی ادویا ت، اینٹی ہسٹامینز،ہائی بلڈ پریشر ،درد اور پراسٹیٹ کے سرطان کا علاج کرنے والی ادویات کے علاوہ اور بہت سی ادویات کے اثر سے،اعصابی پیغامات یا عضو تناسل میں خون کے بہاؤ میں رُکاوٹ پیدا کرنے کے ذریعے ، عضو تناسل میں تناؤ پیدا نہ ہونے کاسبب بن سکتی ہیں۔سکون آور اور نیند لانے والی گولیاں یا ادویات بھی اِ ن مسائل کا سبب بنتی ہیں۔
بعض آپریشن اور زخم:
عضو تناسل کے تناؤ کو کنٹرول کرنے والے اعصاب کے ضائع یا اُنہیں نقصان پہنچنے سے عضو تناسل میں تناؤ پیدا ہونا ممکن نہیں رہتا۔یہ خلل نچلے پیٹ یا حرام مغز )spinal cord( کونقصان پہنچنے سے ہو سکتا ہے۔ مثانے، پراسٹیٹ گلینڈ یا مقعد کے آپریشن کے نتیجے میں عضو تناسل کا تناؤ حاصل نہ ہونے اِمکانات بڑھ جاتے ہیں۔
منشّیات کا استعمال:
الکحل، میری یو آنااور دِیگر منشّیات کے طویل استعمال سے اکثر اوقات عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونا اور جنسی خواہش میں کمی پیدا ہوجاتی ہے۔
ذہنی دباؤ، تشویش اور ڈپریشن:
دِیگر نفسیاتی عوامل بھی بعض صورتوں میں عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بنتے ہیں۔
تمباکو نوشی: تمباکو نوشی ،شریانوں اور نَسوں میں خون کے بہاؤ میں کمی لاتی ہے لہٰذا عضو تناسل میں تناؤ پیدا نہیں ہوتا ۔سگریٹ پینے والے مَردوں میں، ؑ عضو تناسل کا پیدا نہ ہونے کا اِمکان بڑھ جاتا ہے۔
مُٹاپا:
معمول کے مطابق وزن رکھنے والے مَردوں کے مقابلے میں زائد وزن یا مُٹاپے کے حامل مَردوں میں ، عضو تناسل میں تناؤ پیدا نہ ہونے کا اِمکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔
غذا کے ہضم ہونے اور اس کی جسم میں ترسیل کے مسائل )metabolic syndrome(: اِس کیفیت میں پیٹ پر چربی کا بڑھ جانا ، کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی غیر صحت بخش سطح ہونا،ہائی بلڈ پریشر ہونا اور انسولین کی مُزاحمت مخصوص
Pr.Shazaib 00923000426946
Monday, 13 April 2015
مردانہ طاقت کا نسخہPr.Shahzaib
نسخہ : امساک
بوپھلی50گرام،سنکھاہولی50گرام
کمرکس50گرام،موچرس50گرام
تیاری
تمام ادویات کا سفوف
: مقدارخوراک:2گرام،صبح نہار منہ،2گرام شام پاچ بجے نہار منہ ہمراہ نیم گرم دودھ
فوائد= سرعت انزال جیسی مرص کرتی ہے . ۔ مردانہ طاقت اور طبعی امساک پیدا کرتی ہے
نسخہ الشفاء:
ناریل60گرام،چھوہارہ بغیر گٹھلی60گرام،کشمش60گرام،مغزاخروٹ60گرام
مغز پستہ60گرام،مغزبادام60گرام،چینی60گرام
تیاری:
تمام کو پیس کررکھ لیں
مقدار خوراک:
بارہ گرام صبح و شام نہار منہ ہمراہ نیم گرم دودھ ایک گلاس
فوائد:
جسم کی سوئی ہوئی قوتوں کو بیدار کرتا ہے جسمانی طاقت اور قوت باہ بڑھاتا ہے
مادہ تولید پیدا کرتا ہے بے اولادوں کے اولاد پیدا کرتا ہے مرد و عورت دونوں کے لیے
مفید ہےعورت ڈھیلے ڈھالے جسم کو خوبصورت سمار ٹ جوان بنا دیتا ہے . ہر موسم میں استعمال کر سکتے ہیں دس دن استعمال کر کے تین دن ناغہ
کریں پھر استعمال کریں اسی طرح ایک ماہ استعمال کافی ہے ایک ماہ کے وقفے کےبعد پھراستعمال کرسکتے ہیں.PrShahzaib 009230004246
کافور1گرام, سہاگہ1گرام، لونگ12عدد، سیاہ مرچ16عدد،
سب کوخوب باریک کرکے تھوڑاپانی ڈال کر چنے برابر گولیاں بنا لیں.
طریقہ استعمال: روزانہ ایک گولی تین قطرے پانی میں حل کرکے عضو تناسل پر
دس دن طلاء کریں :::::فوائد:عضو تناسل میں مظبوطی پیدا کرتاہے اور موٹائی بھی کر
نسخہ :فلفل دراز10گرام،فلفل سیاہ10گرام،فلفل سفید10گرام،خوب باریک پیس کرپاؤڈربنالیں
کسی پنساری کی دوکان سے مربہ سونٹھ کا شیرہ 100گرام لے لیں سفوف شیرہ میں اچھی طرح
ملائیں پیسٹ سی بن جائے گی پھر کسی شیشی میں ڈال کر رکھیں
طریقہ استعمال::رات سوتے وقت تھوڑا سا پیسٹ اگلا اور نیچے والا حصہ چھوڑ کر عضوخا ص
پر لگائیں اُوپرکپڑے کی پٹی لپیٹ لیں اگر عضو خا ص پر دانے نکل آئیں تو دو دن کاوقفہ دے
لیں اور عضو خا ص پر دیسی گھی رات کو لگا لیا کریں پھر دودن بعد طلاء کریں اسی طر ح
پندرہ یوم عمل کریں
فوائد::عضو خا ص کے کھجی لاغری ٹیڑھاپن اور تمام نقائص دور ہوں گے سختی و قوت پیداہو گی بڑے بڑے مہنگے طلاؤں سے بہتر سستا علاج ہے
طلاء پیاز
سفید پیازیاں سرخ کو کوٹ پیس کر 5گرام عضو خاص پر رات کو لگا کراُوپرکپڑے کی پٹی
باندھ لیں صبح دھولیں متواتر ایک ہفتہ تک لگا نے سے سختی و شدت حاصل ہوتی ہے
مقوی باہ
ادرک ایک تولہ نکچھکنی 9 ماشہ، شیر گاؤ آدھا سیر میں جوش دے کر رات کو پی لیں اور اسی طرح روز عمل کریں۔ مقاربت یعنی ہم بستری سے پرہیز نہایت
طبی مشورے Pr.Shahzaib
کر لیں حب بقدر نخود تیار کرلیں۔ بواسیر خونی کیلئے حیرت انگیز طور پر مفید اور نافع ہے نہایت زود اثر بے خطر دوا ہے۔ ان گولیوں کے استعمال سے قبض کی شکایت بھی رفع ہوجاتی ہے بار ہا مرتبہ ہزاروں مریض شفاءپاچکے ہیںاور ان گولیوں کے بینظیر منفعت کے شاہد ہیں۔
بخار اکسیر
اس مجرب اکسیر کو ایک بچے کیلئے جس کو بہت عرصہ سے بخار آتا رہا تھا اس کو یہ نسخہ تجویز کیا گیا جو بہت ہی مفید ثابت ہوا تھا۔ بے شک بخار کیلئے تیربہدف دوا ہے ایک موٹر مکینک جو لکھنو شہر )انڈیا( کا رہائشی تھا اس کے والد حکیم فلک شیر خان کا تجربہ شدہ مجرب نسخہ ہے۔ تعریف کے قابل ہے۔
ست گلو خالص‘ کشتہ مرجان‘ دانہ الائچی خورد‘ طباشیر‘ زہرمہرہ ‘ نارجیل دریائی‘ جدوار خطائی‘ فلفل سیاہ‘ کونپل نیم‘ صندل سفید مساوی الوزن لیکر سفوف بنالیں۔ خوراک چار رتی سے پانچ رتی تک ہمراہ پانی دیں ۔
مانع حمل
میتھرے‘ چھوہارے‘ منقیٰ‘ گری )ناریل(‘ مغز تخم ارنڈ‘ ہردوا ایک ایک تولہ وزن میں لیں گے۔ کوٹ پیس کر تیار کرلیں۔
خوراک: 6 ماشہ دوا صبح و شام دیں۔ حیض جاری ہو جاتا ہے۔ تین یوم اگر کھلایا جائے تو حمل گرجاتا ہے حاملہ عورت اس کو ہرگز نہ استعمال کرے۔
نوٹ: پیخال کبوتر کو بھگو کر اس کا پانی عورت کو پلانے سے وہ عورت کبھی حاملہ نہیں ہوتی ہے اس لیے پیخال کبوتر کو کوئی عورت کبھی بھی استعمال نہ کرے۔
اکسیر مفاصل
ریوند خطائی دو تولہ‘ گندھک آملہ سار آٹھ تولہ‘ خردل )رائی( آٹھ تولہ‘ سوڈا بائی کارب آٹھ تولہ‘ اسگندھ ناگوری آٹھ تولہ‘ پلوگوا ئیٹکم ریزن چار تولہ‘ لیتھیا سائٹراس چار تولہ سفوف بنالیں۔ ڈیڑھ ماشہ صبح وشام پانی سے دیں گے وجع المفاصل کو دور کرنے میں بے حد مفید چیز ہے۔ پرانی سے پرانی تکلیف رفع ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں درد کمر عرق النساءمیں بھی اکسیر صفت مانی جاتی ہے۔
اکسیر عشیرین
سم الفار سفید ایک حصہ‘ بیش دس حصہ‘ دودھ مدار )آک( ایک سو حصہ‘ کھانڈ ایک ہزار حصہ سب کو ملا کر کھرل کرکے رکھیں۔ دوا تیار ہے۔ خوراک 1/4 گرین صبح و شام پانی سے دیں تمام بخاروں‘تمام قسم کی زہریلی بیماریوں اور ہر قسم کے دست ومعدے کی خرابیاں سب دور ہوجاتی ہیں۔
نایاب اکسیر نمک
سوڈا سلفیٹ چار اونس‘ سوڈا کلورائیڈ ڈیڑھ اونس‘ میگنیشیا سلفیٹ دو اونس‘ پوٹاشیم آیوڈائیڈ 45 گرین‘ پوٹاشیم سلفیٹ پانچ ڈرام‘ پوٹاشیم کلورائیڈ دس ڈرام‘ ایسڈ سائبٹریٹ دو ڈرام‘ تمام اجزا کو ملا کر اچھی طرح سے کھرل کرکے شیشی میں محفوظ رکھیں۔ )کل سات دوا ہیں۔(
استعمال وترکیب: صبح سویرے ایک پیالی چائے لیں اس قدر دوا شامل کریں جو ایک اٹھنی پر آسکتی ہو۔ اس طرح استعمال کرنے سے نمک کا مزہ خراب معلوم نہیں ہوتا۔
فوائد: جن لوگوں کو نقرس وجع المفاصل کمردرد ‘ ایگزیما‘ قبض مزمن جگر و گردے کے امراض لاحق ہوں انہیں چاہیے کہ آدھا چمچہ چائے برابر دوا کو ایک گلاس گرم پانی میں ملا کرصبح سویرے ناشتہ سے قبل استعمال کریں۔
یورک ایسڈ کی خون میں زیادتی کو دور کرنے کی ایک خاص دوا ہے۔ ایک مدت تک استعمال کریں تاکہ اس کا پورا پورا فائدہ ظاہر ہوسکے اور یورک ایسڈ بدن کے اعضاءو جھلیاں سے خارج ہوجائے۔
انمول امساک
ایک شخص کا اسی نسخے پرہی گزارہ تھا حکیم صاحب کی حکمت کا ڈنکا بجتا تھا دور دور تک شہرت تھی انڈیا کے پرانے طبیب تھے۔ ان کا تجارتی نسخہ تھا۔ مغز تخم سرس کا تیل کولہو سے نکلوا لیں۔ ہاتھ اور پاوں کے تلووں پر ملیں اس سے خوب امساک ہوتا ہے استعمال کریں فائدہ ہی فائدہ ہے۔آپ کا دل اچھل اچھل کر اس بات کی خود ہی گواہی دے رہا ہوگا یاد کرتے پھرتے رہو گے۔ ذرا استعمال تو کرکے دیکھیں پھر تو اسی تیل سرس کو آنکھوں کا تارا بنائے رکھیں گے۔
اکسیر سرعت انزال
تخم سبنھالو‘ بیج بند‘ سریالی‘ سمندر سوکھ‘ تخم اٹنگن‘ مغز تخم سرس‘ پوٹاشیم برومائیڈ‘ بزرالبنج )اجوائن خراسانی(‘ تخم بھنگ‘ دھتورہ برابر برابر دوا ہونی چاہیے اسے بہت باریک مثل غبار پیس کر معجون فنجنوش پانچ ماشہ میں اس دوا کو ایک رتی سے دو رتی تک دوا ملا کر کھلائیں گے انشاءاللہ آپ کو ساری عمر میں بھی کبھی سرعت انزال کی شکایت نہ ہونے پائے گی۔
Sayhat.net
جادو اکسیری
ایکسٹریکٹ ایکو نائٹ ایک حصہ۔ )کھانڈ یا شوگر آف ملک( یا گلوکوز۔ یا پھر طباشیران میں سے کوئی بھی ایک چیز ایک سو حصہ لیکر خوب کھرل کرلیں سفوف تیار ہوگا بس یہی جادو اکسیری دوا ہے۔ صبح و شام ایک رتی دوا پانی ہمراہ استعمال کرلیں۔
فوائد دوا: یہ دوا محض دل کی حرکت اور دوران خون کی تیزی کو کم کرنے کیلئے نہایت اعلیٰ دوا ہے جس کے بہت جلد اثرات ظاہر ہوتے ہیں‘ ان تمام امراض میں مفید ہے جن میں حرکت قلب کی افراط ہو‘ دوران خون تیز ہو ان مریضوں کو اور تیز بخاروں میں اور بڑے بڑے ورموں میں کھلانے سے نمایاں فائدہ ہوتا ہے اگر مریض طاقتور جوان ہو‘ نبض قوی اور خون سے بھری ہوئی ہو‘ ورم کسی اعلیٰ عضو میں ہو جیسے دماغ پھیپھڑے‘ دل جگر وغیرہ میں ایسی حالت میں صبح شام پانی سے کھلائے فائدہ ہوگا۔
نوعروسی انمول
سم الفار سفید ایک تولہ‘ ہڑتال ایک تولہ‘شنگرف ایک تولہ‘ عنبر اشہب 6ماشہ‘ باریک کردہ دوا کو پانچ انگشت کی بڑی موٹی لوہے کی نلی اس طرح سے تیار کرلیں کہ ایک خول دوسرے خول پر آجائے اس میں دوا ڈال کر تین سیر اوپلوں کی آگ دیں گے لوہے کی اس نلی میں چھید ہوجائے گا۔ اگر چھید نہ ہو اور دوا بچ جائے تو بس یہی اکسیر ہے۔ سرخ رنگت نکلے گی دوا نصف چاول حلوہ میں رکھ کر دیں۔ نامردی کی بہترین دوا ہے۔ اگر اس دوا میں درج ذیل ادویہ اور بھی ملالیں تو بے شمار دیگر فائدے بھی حاصل ہوں گے۔ مومیائی ایک تولہ‘ جدوار خطائی دو تولہ میں یہی اکسیر سرخ دوا ایک رتی ملالیں اور ان کو ملا کر خوب کھرل کرلیں اور قرص بقدر پانچ گرین بنالے۔
خوراک: ایک قرص غذاکے دو گھنٹے بعد دودھ نیم گرم آدھا سیر سے استعمال کرلیں۔ صرف ایک ہی وقت استعمال کرنا ہے۔
فوائد اکسیر صفت
آپ نے تندرست و توانا قوی ہونا ہو‘ وجاہت اور بارعب ہونے کی خواہش ہو ہر وقت نوجوان رہنا چاہتے ہوں تو اس دوا کو استعمال کریں۔ دوا کایہ ادنیٰ و صف ہے کہ انسان کو نوجوان بناڈالتی ہے سرخ و قوی اور مضبوط بنا کر مردانہ قوت کو خوب بڑھا دیتی ہے اگر نوجوان کی سی حالتیں پیدا کرنا چاہتے ہوں تو استعمال کرلیں مقوی اعضائے رئیسہ ہے دل و دماغ جگر کو بھی خاص طاقت دیتی ہے۔ اعضائے تناسل اور مادہ تولید پر بھی اس کا خاص اثر ہوتا ہے۔ رجولیت اور مردی کی قوت کو برانگنجیتہ کرنا اس کا خاص فعل ہے بدن میں سیروں خون زیادہ کردیتی ہے آج اپنا وزن کرلیں اور ایک ماہ دوا استعمال کرنے کے بعد پھر دیکھو آپ کا کتنا وزن ہے اور خون کتنا زیادہ ہوگیا ہے یہ عجیب و غریب چیز ہے
Pr.Shahzaib 00923000426946
Pr.Shahzaib سیلان الرحم
سیلان الرحم
سیلان الرحم , لیکوریا،اس مرض میں عورت کی اندام نہانی سے سفید یا ہلکے زرد رنگ کی رطوبت خارج ہوتی ہے۔ لیکوریا کی مریضہ آہستہ آہستہ کمزور اور لاغر ہوجاتی ہے۔ مرض پرانا اور دائمی ہونے کی صورت میں کمر‘ سر اور ٹانگوں میں درد رہنے لگتا ہے جسم میں خون کی کمی ہوجاتی ہے اور مریضہ کو چکر آنے لگتے ہیں۔ مریضہ کا مزاج چڑچڑا ہوجاتا ہے۔ لیکوریا کا مرض اگر پرانا ہوجائے تو رطوبت بدبودار ہوجاتی ہے۔
نسخہ الشفاء: کلونجی 6 گرام‘ تخم جامن 6 گرام‘ تخم کیکر 6 گرام‘ بلگری6 گرام۔
طریقہ استعمال: ان سب کا سفوف بنا کر آدھا چمچ چائے والا شام کھانے کے 1 گھنٹہ بعد پانی یاں نیم گرم دودھ کے ساتھ بیس دن استعمال کریں۔ کئی مریضائوں کو استعمال کرایا انتہائی مفید پایا کئی عورتوں کو استعمال کرایا انتہائی
Pr.Shahzaib 00923000426946
برائے نسوانی حسن/جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاجPr.Shahzaib
پن کا علاج
برائے نسوانی حسن/جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن )پروٹین( اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔
دبلے پن کا علاج
.1رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅگرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅدودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
.2تل سیاہ ایک پاﺅ+ مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ+ مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
.3مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅدودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔
برائے نسوانی حسن
مندرجہ بالا نسخہ نسوانی حسن کے لئے بھی بہتر ہے جو عورتیں نسوانی حسن میں اضافے کی خواہش مند ہوں وہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔حسن میں نکھار آجائے گا۔
.1نسخہ نمبر 3 صبح کو دی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور رات کو سفوف کا ایک چمچ ہمراہ سادہ دودھ استعمال کریں ،مسلسل ایک ماہ تک یہ عمل کریں۔ پھر چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک دی ہوئی ترکیب کے مطابق صرف صبح کو استعمال کریں۔
.2ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش
Pr.Shahzaib 00923000426946
Pr.Shahzaib محبت کے سوا ? عورت کیا چاہتی ہے
عورت کیا چاہتی ہے” ۔صدیوں سے یہ سوال اْلجھن بنا ہوا تھا ۔نفسیا ت کے ماہرین نے بھی جو جواب دئے وہ اْدھور ے جواب رہے ہیں ۔بالآخر دور جدید کے نفسیات دانوںجو عورت کی نفسیات بیان فرمائی وہ کسی قدر اسلام کی بیان فرمودہ نفسیات کے قریب ہے ۔ ماہرین کے مطابق محبت انسانی زندگی کے انتشار میں فطرت جیسی ہم آہنگی پیدا کرتی ہے ۔محبت ایک ذات ہے دوسری ذات تک بڑھنے اور نشو نما پانے کا ایک عمل ہے۔ قرآن مجید کے مطابق محبت کے پہلے مرحلہ میں انسان کو اپنی ذات کی تکمیل کے لئے اپنے جوڑے کی تلاش تھی ۔لیکن انسان کی فطرت میں اصل مقصود تو اس کی خالق مالک کی محبت ہے ۔اسکے خالق مالک نے انسان کی فطرت میںاپنی محبت کا بیج بوایا ہے۔بجز خدا تعالیٰ کی محبت کے انسان کی تکمیل ممکن نہیں ۔بہرحال قرآن مجید نے اپنی محبت کے سفر کے ابتدائی مرحلہ میں اسے ازواجی بندھن کی شکل میں پیش کیا ہے ۔یعنی مرد عورت میں محبت کا آسمانی شعلہ آسمان سے نازل ہوتا ہے۔ جو جوڑے فی الحقیقت اپنے اندر محبت کی سچی جستجو رکھتے ہیں ۔ یقیناََ ایسے حقیقی جوڑے ہی خدا ملاتا ہے اور ایسے جوڑے محبت کے آسمانی شعلہ کو اپنے اندر جذب کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ خدا تعا لیٰ فرماتا ہے کہ مرد عورت کو ہم نے جوڑوں میں پیدا کیا فرمایا اْس کے نشانو ں میں ایک یہ بھی نشان ہے کہ اْس نے تمہارے جوڑے بنائے ۔تاکہ تمہیں آپس میں ملنے سے سکون حا صل ہو ۔” ) سورة روم آیت ٢٢(اس آیت میں عورت مرد کے تعلقا ت کا بتایا گیا ہے کہ مرد کے لئے
عورت اور عورت کے لئے مرد سکون کا باعث ہے ۔گویا انسان کے اندر ایک اضطراب تھا ۔اْس اضطراب کو دور کرنے کیلئے انسانیت کے دو ٹکڑے یعنی عورت مرد کی صورت میں کردئے گئے ۔ اور ان کا آپس میں ملنا سکون کا موجب قرار دیا۔۔اور دوسر ی جگہ فرمایا کہ یعنی ” عورتیں تمہارے لئے لباس ہیں اور تم اْن لئے لبا س ہو”) بقرہ آیت ٨٨١( پس موجب سکون اور آرام ہونے میں دونوں برابر ہیں ۔مرد عورت ایک دوسرے کی محبت کے طلبگار ہیں۔اور وہ اس محبت کے رشتہ ازواج میں بندھے ہوتے ہیں۔اور بجز تعلقات محبت ان کی روح کو قرار کہاں ۔جیسے فرمایا یعنی شادی بندھن سے” تم میں مودّت پیدا کی گئی ۔” ) سورة روم آیت ٢٢(مودّت محبت کو کہتے ہیں۔لیکن مودّت محبت میں ایک فرق پایا جاتا ہے۔وہ یہ کہ مودّة اس محبت کو کہتے ہیںجو دوسروں کو اپنے اندر جذب کرلینے کی طاقت رکھتی ہے ۔لیکن محبت میں یہ شرط نہیں ۔شادی سے قبل بھی کئی جوڑے محبت کے نام پر ایک دوسرے سے تعلقات قائم کرتے ہیں۔لیکن ایسے جوڑوں کی تقریباََ سب محبتیں ناکام ثا بت ہوتی ہیں ۔ ) گویا رشتہ ازواج کے سوا ایسے تعلقات محبت خدا کے نزدیک قابل قبول نہیں( بقول شاعر” جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا وہ ناپائیدار ہوگا”۔ لیکن شادی کے بندھن میں بندھ جانے والے جوڑوں ایسے جوڑوں کا آپس میں ملاپ دل کی دودھڑکنیں ہیںجو دو وجودوں میں ایک ساتھ چلتی ہیں گاڑی کے دوپہئے ہیں جو ایک ساتھ آگے بڑھتے ہیں ۔ یقیناََ خود دور جدید کی عور تیں ۔ اس سوال کا جواب جانتی ہیں کہ شادی سے قبل کی محبت اور رشتہ ازواج میں بندھ جانے کے بعد محبت کا کیا فرق ہے ۔ لیکن بعض آزاد خیال آزاد زندگی بسر کرنے والی عورتیں شائد وہ پورا سچ بول کر اپنے دائرہ عمل کو) گھریلو زندگی سے وابستہ کرکے( اپنی زند گی کو محدود نہیں کرنا چاہتی ۔ مگر دور جدید کے نفسیات کے ماہرین کی نظر میں رشتہ ازواج میں بندھ جانے والی عورت کیا چاہتی ہے ؟انکا تجزیہ ہے کہ ”وہ عام طوروہی چاہتی ہے جو مرد چاہتا ہے ۔یعنی وہ کامیابی ‘ قوت ‘ مرتبہ ‘دولت ‘محبت ‘ شادی’بچوں اور خوشیوں کی طلبگار ہوتی ہے ۔وہ اپنی تکمیل چاہتی ہے ۔دور جدید کی عورتوں کی اکثر یت اس جواب کو چھپا کر رکھنا نہیں چاہتی ہیں ۔بلکہ وہ چاہتی ہیںکہ سب لوگ خاص طور پر ان کے مرد ‘اس ‘ راز’ سے آگاہ ہو جائیں ۔ہمارے لوک گیتوں میں محبوبہ اور بیوی دونو ں کے روپ میں عورت سونے چاندی اور کبھی ہیرے جوہرات کی فرمائش کرتی ہیں ۔اس کی زیادہ سے زیادہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ یہ اس کی فطرتی طلب ہے تاکہ وہ قیمتی جواہرات سے اپنے حسن کی حفاظت اور اپنے حسن کو زیادہ سے زیادہ جازب نظر بنا سکے۔لیکن دورجدید کی تعلیم یافتہ اور مہذب عورتوں کا رویہ کسی قدر مختلف ہے۔وہ اس قسم کے تحفوں کو اتنی اہمیت نہیں دیتیں۔وہ محبت کو ترجیح دیتی ہیں ۔اور زیادہ تر عورتیں ان گراں قدر تحفوں کی موجودگی میں مرد سے سچی اور ذاتی محبت کا اظہار مانگتی ہیں ۔عورت کے دل میں ایسے تحائف جگہ بنا سکتے ہیںجن کے ساتھ مرد کی دلی محبت کی وارفتگی ہو ۔مگردور جدید کے بالخصوص مغربی شادی شدہ جوڑے کا المیہ یہ ہے کہ ان جوڑوں کی زیادہ تر محبت کی بنیاد حسن و جمال جنسی لذات شہوات تک محدود ہے۔ لیکن کچھ عرصہ بعد جنسی شہوات پر مبنی محبت کے جذبات ٹھنڈے پڑنے لگتے ہیں۔اور زندگی کے حقائق کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو محبت کے ڈرامے کے ڈراپ سین کے بعد زندگی میں مرد کا رومان باقی نہیں رہتا ۔تو ایسی ازواجی زندگی پھسپھسی میکانکی اور بے لطف ہوتی ہے۔جبکہ ماہرین کے بیان کے مطابق ایسا کوئی روگ نہیںجس سے نجات ممکن نہیں ۔ یعنی اس کے لئے ضروری ہے کہ رومان کی شمع بھجنے نہ پائے ۔رومان کی شمع روشن رکھنے کے لئے مرد کو چاہیے کہ عورت کی دلکشی کو نظر انداز نہ ہونے دے ۔ کم ہی عورتوں کو اپنے حسن کا یقین ہوتا ہے اس لئے عورت کے حسن کی تعریف فقط دور جونی تک محدود نہ ہو لیکن عمر کے ساتھ عورت کی خوبصورتی کم ہوجانے کے باوجو د اس کے حسن کو سراہا جانا ضروری ہے ور نہ عورت مرد کی توجہ نہ پاکر دور دراز اندیشوں میں اْلجھ کر رہے جائے گی اور وہ اپنے خاوند کی محبت کو بھی شک کی نظروں سے دیکھے گی۔اصل بات یہ ہے کہ جب عورت کو گول مول اور مبہم الفاظ میں جتلایا جائے کہ وہ دلکش ہے تو اس مسئلہ کا حل نہیں ہوتا ۔وہ واضح براہِ راست اقرار چاہتی ہے ۔جیسے تمہارے بالوں کا یہ انداز مجھے پسند آیا ۔یا اس لباس میں تم شاندار نظر آرہی ہو ۔یعنی وہ اپنے حسن کی تفصیلات کو پسند کرتی ہے بجز تفصیل کے وہ سمجھتی ہے ۔کہ وہ محض باتیں نہیں بنا رہا اور نہ ہی رسمی جملے ادا کر رہا ہے۔ بلکہ اس کے برعکس جب وہ پوری توجہ دے رہا ہے ‘ وہ اس کو واقعی دیکھ رہا ہے ۔اس لئے عورت کی خود اعتما د ی اور عزت نفس بڑھ جاتی ہے ۔ماہرین کے مطابق سچائی کی بجائے محبت و ہمدردی سے کام لیجئے اور اسے یقین دلائیے کہ عمر کے ماہ و سال اس کا کچھ بگاڑ نہیں سکے ۔اس کو دیدہ ذیب لباس پہننے پر آمادہ کیجئے ۔یوں رومانوی محبت کو قائم کیا جاسکتا ہے ۔ ازواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لئے رومان کی شمع جلائے رکھنا ضروری ہے ۔ اور اسے کسی صورت میں بھی نظر انداز نہ کیا جائے ۔عورت کو مرد سے مشورہ لینے کا کم ہی شوق ہوتا ہے ۔زیادہ ترعورتوں کی گفتگو اپنے ساتھی سے مسائل کا تجزیہ کرنے اور مسائل کا حل تلاش کے لئے نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنے جذبوں کے اظہار اور جذبوں میں ایک دوسرے کو شریک کرنے کے لئے بولتی ہے ۔لہذا وہ اْس وقت تک بولتی چلی جاتی ہیں جب تک ان کے دل کا بوجھ ہلکا نہ ہو جائے ۔ ماہرین کا کہنا یہ ہے کہ عورت کے نقطئہ نگاہ سے اچھی سیکس کے مقابلہ میں زیادہ اہم بات یہ ہے کہ مرد گھریلو کام کاج میں اس کا ہاتھ بٹائے ۔عورت کی اس قسم کی مدد صحت مند ازواجی زندگی کو قائم رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے لیکن جدید دور کے ماہرین نفسیات عورت کی نفسیات کا صحیح ادراک بعد از خرابیء بسیار دور جدید میں ہوا ۔ مگر اسلام کانفسیاتی تجزیہ جو یہ ہے کہ اسلام نے عورت مرد کو انسانیت کے دائیرہ میں برابر کا شریک قراردیا ۔فرق یہ ہے کہ مرد قوام ) مضبوط ا عصاب کے ( ہیں اور عورتیں قواریر ) صنف نازک( ہیں اسی لئے آنحضرت ۖ نے فرمایا۔۔۔عورت ایک کمزور جنس ہے ویسے ہی حسن سلوک کی مستحق ہے اور دوسرے بوجہ اس کے کہ انسان کو اپنی بیوی کے ساتھ سب سے زیادہ قر یب کا واسطہ پڑتاہے۔انسان کے اخلاق کا صحیح امتحان بیوی کے ساتھ سلوک کرنے میںمضمر ہے ۔) جامع الترمذی( ۔ ۔ ۔عورتوں سے حسن سلوک کی تعلیم حدیث میں ہے۔۔ آپۖ نے فرمایا کہ” اے مسلمانو! تم میں سے ز یادہ اچھے وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ سلوک کرنے میں زیادہ اچھے ہیں۔” )جامع الترمز ی( اسلام نے بیویوں سے بہترین معاملہ کرنے و ان کی دلجوئی کونیکی کا معیار قرار دیا۔غرض اسلام نے عورت کے حقوق اور اس سے حسن سلوک کو بیان کر کے نسوانی دنیا کی کایا پلٹ دی ہے ۔فرمایا ” )عورتوں( سے نیک سلوک کے ساتھ زندگی بسر کرو ۔اگر تم ان کو ناپسند کرو تو عین ممکن ہے کہ تم ایک چیز کو ناپسند کرو اور اللہ اس میں بھلائی رکھ دے ۔) النساء ( اورفرمایا” وہ عورتیں تمہارا لباس ہیں اور تم عورتوں کا لباس ہو”) سورة البقرہ ٨٨١( پس لباس کی مثال میں توجہ دلانا مقصود ہے کہ مر د وں عورتوں کے تعلقات کیسے ہونے چاہیے ۔فرمایا مردوں عورتوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ ایک دوسر ے کیلئے ہمیشہ لباس کا کام دیں ۔ یعنی ایک دوسرے کے عیب چھپائیں۔ایک دوسرے کیلئے زینت کا موجب بنیں۔پھر جس طرح لباس سردی گرمی کے ضرر سے انسانی جسم کو محفوظ رکھتا ہے اْسی طرح مرد عورت سْکھ دْکھ کی گھڑیو ں میں ایک دوسرے کے کام آئیں۔اور پریشانی کے عالم میں ایک دوسرے کی دلجمعی اور سکون کا باعث بنیں۔ لیکن مذہبی دنیا میں اور دنیاوی معاشروں میں بھی عورت سے یکساں سلوک نہیں ہوا ۔ اسلام کی تعلیم کے برعکس بعض مشرقی معاشروں میں مرد نے عورت کو اپنی نفسانی جنسی اغراض کا ذریعہ بنایا ہوا ہے ۔ جبکہ مغربی معاشرہ میں تو عورت مرد کا فقط جنسی تسکین کا کھلونا بن کر رہ گئی ہے۔جبکہ اسلام نے مرد کو عورت سے حسن سلوک اور اس کے جذبات کی پاسداری کا حکم دیا ۔ اسلام نے عورت سے نیک سلوک اور اس کی عزت احترام کو ہر حیثیت میں قائم یبنفرمایا ۔مختلف احادیث میںجو تعلیم دی گئی کہ بیویوں سے بہترین معاملہ کریں اور ان کی دلجوئی کو نیکی کا معیا ر سمجھیں ۔ ۔آنحضر ت نے عورت اور خوشبو کو پسندیدہ قراردیا ۔آپ نے فرمایا ” نیک عورت سے Pr.Shahzaib 00923000426946
شوگرختم کرنےکابہترین نسخہPr.Shahzaib
گہوکاآٹا=100گرام
گدند=100گرام
جو=100گرام
کلونجی=100گرام
دوا تیارکرنے کا طریقہ
چاروں چیزوں کوکسی برتن میں ڈال کر اس میں پانچ کپ پانی ڈالیں
پھر اسےدس منٹ تک آگ پر جوش دیں
پھر خودبخد ٹھنڈا ہونےدیں
اب اسے چھان لیں اوربچے ہوے پانی کو رکھیں
طریقہ استمال:
شوگر کا مریض صبح ناشتے سے پہلے نہار منہ چاے کی چھوٹی پیالی سات دن مسلسل پیے
7)سات(دن کے بعدایک ہفتہ ایک دن پیے اور ایک دن ناغہ کرے
ایک ہفتہ
گزنے کے بعد دوا کا اسستعمال بند کر دے اور پھر جو دل چاہے کھایا کرے نقصان ن
40 دلچسپ حقایقPr.Shahzaib
1۔آپ خواب میں صرف ان چہروں کو دیکھتے ہیں جنھیں آپ جانتے ہیں۔
2۔سونے کی جتنی زیادہ کوشش کریں نیند آنے کے چانس اتنے ہی کم ہیں۔
3۔کی بورڈ کی آخری لائن میں موجود بٹنوں سے آپ انگلش کا کوئی لفظ نہیں لکھ سکتے ۔
4۔انسانی دماغ ستر فیصد وقت پرانی یادوں یا مستقبل کی سنہری یادوں کے خاکے بنانے میں گزارتا ہے۔
5۔پندرہ منٹ ہنسنا جسم کے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہے جتنا دو گھنٹے سونا۔
6۔کسی بھی بحث کے بعد پچاسی فیصد لوگ ان تیزیوں اور اپنے تیز جملوں کو سوچتے ہیں جو انھوں نے اس بحث میں کہے ہوتے ہیں۔
7۔ A nut for a jar of tuna
ایسا جملہ ہے جس میں اسے دائیں سے پڑھ لیں یا بائیں سے ۔ایک ہی بات بن سکتی ہے صرف کچھ سپیس کو درست کرلیں تو۔۔۔۔
8۔ فلاسفی میں ایک لمحے کا مطلب ہوتا ہے نوے سیکنڈ
9۔سردی کی کھانسی میں چاکلیٹ کھانسی کے سیرپ سے پانچ گنا زیادہ بہتر اثر دکھاتی ہے۔
10۔جتنی مرضی کوشش کر لیں جو مرضی کر لیں آپ یہ یاد نہیں کر سکتے آپ کا خواب کہاں سے شروع ہوا تھا۔
11۔کوئی بھی جذباتی دھچکا پندرہ یا بیس منٹ سے زیادہ نہیں ہوتا اس کے بعد کا جذباتی وقت آپ کی "اوور تھنکنگ " یعنی اس کے بارے میں زیادہ سوچنے کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے آپ خود کو زخم لگاتے ہیں۔۔
12۔ عام طور پر آپ اپنے آپ کو آئینے میں حقیقت سے پانچ گنا زیادہ حسین دیکھتے ہیں۔ یا سمجھتے ہیں۔
13۔ سائنس کے مطابق نوے فیصد لوگ اس وقت ڈر جاتے ہیں جب انھیں یہ میسج آتا ہے
"کچھ پوچھوں آپ سے"
Can I Ask you a question
14۔ زمین سے سب سے نزدیک ستارہ سورج ہے جو زمین سے 93 ملین میل دور واقع ہے
15۔ مکھی ایک سیکنڈ میں 32 مرتبہ اپنے پر ہلاتی ہے
16۔ دنیا کے 26 ملکوں کو سمندر نہیں لگتا
17۔ مثانے میں پتھری کو توڑنے کا خیال سب سے پہلے عرب طبیبوں کو آیا تھا
18۔ گھوڑا، بلی اور خرگوش کی سننے کی طاقت انسان سے زیادہ ہوتی ہے، یہ کمزور سے کمزور آواز سننے کے لیے اپنے کان ہلا سکتے ہیں
19۔تیل کا سب سے پہلا کنواں پینسلوینیا امریکا میں 1859ء میں کھودا گیا تھا
20۔ کچھوا، مکھی اور سانپ بہرے ہوتے ہیں
21۔ تاریخ میں القدس شہر پر 24 مرتبہ قبضہ کیا گیا
22۔ دنیا کا سب سے بڑا پارک کنیڈا میں ہے
23۔ہٹلر برلن کا نام بدل کر جرمینیا رکھنے کا ارادہ رکھتا تھا
24۔ دنیا میں سب سے زیادہ پہاڑ سوئٹزر لینڈ میں پائے جاتے ہیں
25۔دنیا کے سب سے کم عمر والدین کی عمر 8 اور 9 سال تھی، وہ 1910ء میں چین میں رہتے تھے
26۔ تمام پھلوں اور سبزیوں کی نسبت تیز مرچ میں وٹامن سی کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے
27۔اللہ تعالی نے سب سے پہلا دن ایتوار بنایا تھا۔) بائبل میں ایسا ہی لکھا ہے اور شائد قرآن اور حدیث اس بارے میں خاموش ہے۔واللہ اعلم(
28-فرعونوں کے زمانے کے مصر میں ہفتہ 10 دن کا ہوتا تھا
29۔تتلی کی چکھنے کی حس اس کے پچھلے پاؤں میں ہوتی ہے
30-دنیا کی سب سے طویل جنگ فرانس اور برطانیہ کے درمیان ہوئی تھی، یہ جنگ 1338ء کو شروع ہوئی تھی اور 1453 کو ختم ہوئی تھی، یعنی یہ 115 سال جاری رہی تھی
31-قطبِ شمالی کے آسمان سے سال کے 186 دن تک سورج مکمل طور پر غائب رہتا ہے
32۔ٹھنڈا پانی گرم پانی سے زیادہ ہلکا ہوتا ہے۔ کیمسٹری
33۔دنیا کے ہر شخص کی اوسط فون کالز کی تعداد 1140 ہے
34-وہیل کی اوسط عمر 500 سال ہوتی ہے
35-فرانس کے اٹھارہ بادشاہوں کا نام لوئیس تھا
36-دنیا پر سب سے پہلا گھر کعبہ معظمہ ہی بنایا گیا تھا۔
37-ربڑ کے زیادہ تر درخت جنوب مشرقی ایشیا میں پائے جاتے ہیں
38-اگر موٹے گلاس میں گرم مشروب ڈال دیا جائے تو پتلے گلاس کی نسبت اس کے ٹوٹنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں
39-انسان جب پیدا ہوتا ہے تو اس کے جسم میں 300 ہڈیاں ہوتی ہیں جو بالغ ہونے تک صرف 206 رہ جاتی ہیں
40-اٹھارویں صدی میں کیچپ بطور دواء استعمال
Sunday, 12 April 2015
جسم میں تکلیف محسوس ہو تو یہ دعا پڑھی جائےPr.Shahzaib
پڑھی جائے
حضرت عثمان بن ابي العاص رضي اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ان کے جسم میں اسلام لانے کے وقت
سے درد رہتا تھا ، انہوں نے نبی کریمﷺکو بتایا تو آپﷺنے فرمایا
جسم کے جس حصے میں درد ہے اس پر ہاتھ رکھو اور تين مرتبہ كہو:بسم الله
پھر سات مرتبہ کہو
أَعُوذُ بِاللهِ وَقُدرَتِهِ مِن شَرِّ مَا أَجِدُ وَ أُحَاذِرُ
میں اللہ کے جلال اور اس کی قدرت کی پناہ طلب کرتا ہوں اس بیماری کے شر سے جو مجھے اس
وقت لاحق ہے اور جس کے آئندہ ہونے کا خدشہ ہے
Pr.Shahzaib 00923000426946
Pr.Shahzaib RBS Clinicاذان کا جواب
جب اذان سنے تو اذان کا جواب دینے کا حکم ہے۔ اور اذان کے جواب کا طریقہ یہ ہے کہ اذان کہنے والا جو کلمہ کہے سننے والا بھی وہی کلمہ کہے مگر حی علی الصلوٰۃ اور حی علی الفلاح کے جواب میں لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہے۔ اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کہے اور فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کے جواب میں صدقت وبررت وبالحق نطقت کہے۔
مسئلہ:- جب مؤذن اشھد ان محمدا رسول اللہ کہے تو سننے والا درود شریف بھی پڑھے اور مستحب ہے کہ انگوٹھوں کو بوسہ دے کر آنکھوں سے لگائے اور کہے قرت عینی بک یارسول اللہ اللھم متعنی بالتمع
مسئلہ:- خطبہ کی اذان کا جواب دینا مقتدیوں کو جائز نہیں۔
مسئلہ:- جنب بھی اذان کا جواب دے۔
مسئلہ:- حیض و نفاس والی عورت پر اور جماع میں مشغول ہونے والے پر اور پیشاب
اللہ تعالیٰ کا حکم ہے مباشرت کے حدودPr.Shahzaib RBS Clinic
Sep27
اسلام
اللہ تعالیٰ کا حکم ہے
مباشرت کے حدود
دین کا مقصد تزکیہ ہے۔ وہ ہرگز پسند نہیں کرتا کہ بیوی کے ساتھ منہ یا دبر کے راستے سے جنسی تعلق قائم کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ عورتوں سے ملاقات لازماً اُسی راستے سے ہونی چاہیے جو اللہ نے اُس کے لیے مقرر کر رکھا ہے۔ چنانچہ فرمایا ہے: ‘فَاْتُوْهُنَّ مِنْ حَيْثُ اَمَرَکُمُ اللّٰهُ’ * )تو اُن سے ملاقات کرو، جہاں سے اللہ نے تمھیں حکم دیا ہے(۔ یہ چیز بدیہیات فطرت میں سے ہے اور اِس پہلو سے، لاریب خدا ہی کا حکم ہے۔ اگر کوئی شخص اِس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ درحقیقت خدا کے ایک واضح، بلکہ واضح تر حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے، اور اِس پر یقینا اُس کے ہاں سزا کا مستحق ہو گا۔
یہ آیت جہاں آئی ہے، قرآن نے یہی بات اِس کے بعد کھیتی کے استعارے سے واضح فرمائی ہے۔ استاذ امام امین احسن اصلاحی اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں:
”عورتوں کے لیے کھیتی کے استعارے میں ایک سیدھا سادہ پہلو تو یہ ہے کہ جس طرح کھیتی کے لیے قدرت کا بنایا ہوا یہ ضابطہ ہے کہ تخم ریزی ٹھیک موسم میں اور مناسب وقت پر کی جاتی ہے، نیز بیج کھیت ہی میں ڈالے جاتے ہیں، کھیت سے باہر نہیں پھینکے جاتے، کوئی کسان اِس ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کرتا، اِسی طرح عورت کے لیے فطرت کا یہ ضابطہ ہے کہ ایام ماہواری کے زمانے میں یا کسی غیرمحل میں اُس سے قضاے شہوت نہ کی جائے، اِس لیے کہ حیض کا زمانہ عورت کے جمام اور غیرآمادگی کا زمانہ ہوتا ہے، اور غیرمحل میں مباشرت باعث اذیت و اضاعت ہے۔ اِس وجہ سے کسی سلیم الفطرت انسان کے لیے اِس کا ارتکاب جائز نہیں۔” )تدبرقرآن ١/٥٢٧(
اِس کے بعد ‘فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ’ * )لہٰذا تم اپنی اِس کھیتی میں جس طرح چاہے، آؤ( کی وضاحت میں اُنھوں نے لکھا ہے:
”)اِس( میں یہ بیک وقت دو باتوں کی طرف اشارہ ہے۔ ایک تو اُس آزادی، بے تکلفی، خود مختاری کی طرف جو ایک باغ یا کھیتی کے مالک کو اپنے باغ یا کھیتی کے معاملے میں حاصل ہوتی ہے، اور دوسری اُس پابندی، ذمہ داری اور احتیاط کی طرف جو ایک باغ یا کھیتی والا اپنے باغ یا کھیتی کے معاملے میں ملحوظ رکھتا ہے۔ اِس دوسری چیز کی طرف ‘حَرْثَ’ کا لفظ اشارہ کر رہا ہے اور پہلی چیز کی طرف ‘اَنّٰی شِئْتُمْ’ کے الفاظ۔ وہ آزادی اور یہ پابندی، یہ دونوں چیزیں مل کر اُس رویے کو متعین کرتی ہیں جو ایک شوہر کو بیوی کے معاملے میں اختیار کرنا چاہیے۔
ہر شخص جانتا ہے کہ ازدواجی زندگی کا سارا سکون و سرور فریقین کے اِس اطمینان میں ہے کہ اُن کی خلوت کی آزادیوں پر فطرت کے چند موٹے موٹے قیود کے سوا کوئی قید، کوئی پابندی اور کوئی نگرانی نہیں ہے۔ آزادی کے اِس احساس میں بڑا کیف اور بڑا نشہ ہے۔ انسان جب اپنے عیش و سرور کے اِس باغ میں داخل ہوتا ہے تو قدرت چاہتی ہے کہ وہ اپنے اِس نشہ سے سرشار ہو، لیکن ساتھ ہی یہ حقیقت بھی اُس کے سامنے قدرت نے رکھ دی ہے کہ یہ کوئی جنگل نہیں، بلکہ اُس کا اپنا باغ ہے اور یہ کوئی ویرانہ نہیں، بلکہ اُس کی اپنی کھیتی ہے، اِس وجہ سے وہ اِس میں آنے کو تو سو بار آئے اور جس شان، جس آن، جس سمت اور جس پہلو سے چاہے آئے، لیکن اِس باغ کا باغ ہونا اور کھیتی کا کھیتی ہونا یاد رکھے۔ اِس کے کسی آنے میں بھی اِس حقیقت سے غفلت نہ ہو۔” )تدبرقرآن١/٥٢٧(
یہ ہدایات کس درجہ اہمیت رکھتی ہیں؟ قرآن نے سورہ بقرہ کی اِنھی آیات میں اِسے ‘اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيْنَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِيْنَ’* )بے شک، اللہ توبہ کرنے والوں اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے( کے الفاظ میں بیان فرمایا ہے۔ آیت کے اِس حصے کی وضاحت استاذ امام امین احسن اصلاحی نے اِس طرح کی ہے:
”توبہ اور تطہر کی حقیقت پر غور کیجیے تو معلوم ہو گا کہ توبہ اپنے باطن کو گناہوں سے پاک کرنے کا نام ہے اور تطہر اپنے ظاہر کو نجاستوں اور گندگیوں سے پاک کرنا ہے۔ اِس اعتبار سے دونوں کی حقیقت ایک ہوئی اور مومن کی دونوں خصلتیں اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں۔ اِس کے برعکس جو لوگ اِن سے محروم ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک مبغوض ہیں۔ یہاں جس سباق میں یہ بات آئی ہے، اُس سے یہ تعلیم ملتی ہے کہ جو لوگ عورت کی ناپاکی کے زمانے
میں قربت سے اجتناب نہیں کرتے یا قضاے شہوت کے معاملے میں فطرت کے حدود سے تجاوز کرتے ہیں، وہ اللہ کے نزدیک
Wednesday, 8 April 2015
Pr.shahzaib RBS Clinic Naujawanon Kay Masail Aur Unka Hal Naujawanon Kay Masail Aur Unka Hal Mazeed Jinsi Mughalitey Masa'el AurHal
Naujawanon Kay Masail Aur Unka Hal
Mazeed Jinsi Mughalitey
Masa'el AurHal
Zakar Ka Size(Size of penis)
Ek walid apney naujawan betey ko ley kat merrey paas aya, baap ney bataya kay iss kay betey ko koi masla hai. Naujawan bohut khaufzada aur ghabraya hua lag raha tha. Meine walid ko kamrey sey janey ko kaha ta'kay mein bachey sey khul kar baat kar saku'n. Ju'nhi walid kamrey sey baher nikla, betey ney foran apni shalwar khol di aur bataya kay uska zakar bohut chota hai, jiski wajah sey woh apni biwi ko mutma'en nahion kar sakey ga. Uski jald shadi honay wali thi.
Mardon mein zakar kay hawaley sey bohut sey khadshaat aur ghalat fehmiyan paee jati hain. Aksar mard apney zakar ki shakal, size, saakht aur motaee kay hawaley sey bohut hassas (concious) hain. Sab sey pehley lambaee ko letey hain.
Jis tarah saarey mard qadd kay lehaz sey baraber nahin yani unn kay qadd mein farq aur ikhtilaf hai, isi tarah unn kay zakar ka size ek jaisa nahin.Kisika zakar bara aur kisi ka chota.Zakar ki lambaee ka fard kay qadd kaath kay sath koi ta'alluq nahin. Iss silsiley meinAmericamein ek survey hua to ma'aloom hua kay sab sey lamba zakar uss fard ka tha jis ka qadd ausat (average) sey kam tha. Mera ek client jiska qadd 6 feet sey zyada tha, kay zakar ka size aam logon sey kam tha.
Bohut sey naujawanon ka khayal hota hai kay unn ka zakar lambaee mein chota hai jis ki wajah sey woh shaadi kay qabil nahin hotey. Aksar naujawanon ko apney zakar kay hawaley sey sirf ghalat fehmi hoti hai kay woh chota hai hala'n kay woh chota nahin hota. Iss ghalat fehmi ki kaee wajoohaat hain.
1.
Fard apney zakar ko ooper sey dekhta hai, jiski wajah sey sara zakar nazar nahi aata aur fard samajhta hai kay uss ka zakar chota hai. Mazeed agar fard ka paet kuch nikla hua ho to woh bilkul hi chota nazar aata hai.
2.
Iss kay elawa naujawan fahash films kay hero kay zakar kay sath apney zakar ka mawazna kartey hain. Fahash films mein kaam karney kay liye aisey afraad ka intekhab kya jata hai jin ka zakar lamba ho maslan ek American actor ka zakar 18 inches lamba hai. Iss kay elawa camera trick ki madad sey aam zakarko lamba kar kay dikhaya jata hai jis ki wajah sey iss actor ka zakar muqablatan bohut lamba nazar aata hai.
3.
Ba'az naujawan apney sukrrey juey bohut chotey zakar sey apney asal zakar kay size ka andaza lagatey hain jab kay ba'az logon ka sukrra hua zakar bohut chota ho jata hai jab kay akarr kar kafi lamba ho jata hai. Lehaza zakar ka asal size akrrahat wala hota hai.
4.
Iss tarah ba'az naujawan apney doston kay barey zakar kay sath apna muqabla kartey hain agarcha inn ka zakar kuch chota hota hai magar unko kuch zyada hi chota mehsoos hota hai Iss ghalat fehmi ko iss tarah duur kya jasakta hai.
1.
Tanau (erection) honay per fard aaeyney kay samney khara ho kar side sey apney zakar ko dekhey to uss ki ghalat fehmi duur ho jaey gi.
2.
Akrey huey zakar ki paemana sey aazma'esh kar li jaey to bhi ghalat fehmi duur ho jaey gi. Khushkhabri yeh hai kay aksar afraad ka zakar unn kay apney khayal sey bara hota hai.
Agarcha zakar ki lambaee ka koi meyar nahin ta'hum ek survey kay mutabiqAmericamein 50% logon ka zakar 5 inch sey kam hota hai aur lambey sey lamb 13 inch ka. Magar wahan 4 inch ka akrra hua zakar normal mil jata hai.Pakistanmein 3 inch ka akrra (erected) hua zakar normal samjha jata hai. Qadd kaath ka zakar ki lambaee kay sath koi ta'alluq nahin. Albatta hathon kay size ka zakar kay size kay sath kuch ta'alluq hai. Amooman barey hathon waley afraad kay zakar lambey hotey hain. Mahireen ka khayal hai kay woh zakar jo faraj (vagina) mein dakhil ho jaey normal hai. (Hyde)
Kya Aurtein Lamba Zakar Pasand Karti Hain?
Aam mardon ka khayal hai kay bara zakar behter hai kyunkay aurtein lamba zakar pasand karti hain, jab kay aurtein zakar kay size kay hawaley sey kam hi sochti hain. Bohut kam aurtein lambey zakar ko pasan d karti hain. Hite ki research kay mutabiq aksar aurtein chotey zakar ko pasand karti hain. Ek aur research sey ma'aloom hua kayaurton ko ausat (average) size ka zakar pasand tha.
Zakar Kay Size Kay Hawalewy Sey Aurton Ka Khayal
Bohut lamba zakar kisi bhi aurat ko pasand na tha kyun kay bohut lamba zakar bacha dani kay mu'nh per zarb lagata hai jis sey aurat ko takleef hoti hai. Isi liye bohut lambey zakar waley afraad nakhush hain, kyun kay unn kay lambey zakar ko dekhtey hi aurton ney mubaashirat sey inkar kardiya, isliye unn ki khwahish thi kay kaash unn ka zakar chota hota. (Hite)
Jinsi Lutf Aur Aurat Ki Tasalli Kay Liye Lamba Zakar Zaroori Nahin
Yeh khayal bhi aam hai kay bharpoor jinsi lutf, khushgawar azdwajii zindagi aur biwi ko mutma'en karney kay liye lambey zakar (penis) ki zaroorat hai. Haqeeqat yeh hai zyada jinsi lutf aur biwi ki tasalli ka zakar ki lambaee kay sath koi ta'alluq nahin, kya lambi naak sey insaan ko zyada khushbuu aati hai ya kya barri aankhon sey zyada nazar aata hai. Aurat ko gosht nahin bulkay ek mohabbat karney waley insaan ki zaroorat hai. Waisey mubaashirat mein zakar ki lambaee kay bajaey uski sakhti zyada ahem hai aur chota zakar nisbatanzyada sakht hota hai. Uani iss mein zyada tanau (erection) hota hai. Mazeed aurat ki faraj ka size 3 ta 4 inch hota hai aur faraj ka sirf baerooni 1/3 hissa yani pehla 1 ta 1.5 inch hissa hi zyada hassas hota hai. Iss ka peechey wala hissa zyada hassas nahin hot. Hassas hissey tak 3 inch ka zakar bohu aasani sey pohonch jata hai. Mahireen ka khayal hai kay agar mard kay zakar ki lambaee 2 inch sey kuch zyada ho to yeh aurat ki faraj kay hassas hissey tak aasani sey pohonch jata hai jis sey aurat bharpoor lutfandoz hoti hai. (Kothari)
Zakar Ko Lamba Karnay Ka Tariqa
Kya Zakar Ko Masnooee Tareeqey Sey Lamba Kya Ja Sakta Hai?
Zakar ko lamba karney ki bohut si koshishein hui hain magar kaamyaabi nahin ho saki. Ba'az auqaat jar kay ird gird ka gosht kaat diya jata hai jis sey is ski lambaee mein ma'amooli sa farq parr jata hai. Yeh bhi ek dhoka hai kyun kay asal zakar ki lambaee mein to koi izafa nahin hota. Ba'az log vacuum waghaera sey zakar ko lamba karney ka da'awa kartey hain iss ki madad sey 5 % tak ka izafa ho sakta hai jo kay na honay kay baraber hoga. Iss tarah ba'az iehteharo'n mein organ developer ka zikr hota hao is ski bhi kpoi haqeeqat nahin, qissa mukhtasir yeh kay zakar ki lambaee mein izafa nahin kya ja sakta aur na hi iss ki zaroorat hai. (Reuben)
Sukrra Hua Bohut Chota Zakar
Ba'az afraad ka narm zakar (penis) bohut hi chota hota hai lekin tanau (erection) mein ek ma'aqool hudd tak lamba ho jata hai. Ba'az naujawan iss fotri soorat-e-haal sey bhi bohut pareshan ho jatey hain. Zakar (penis) darasal radio kay antenna ki tarah hai, jisey zaroorat kay waqt lamba kya ja sakta hai. Zaroorat na ho to chota ho jata hai ta'kay yeh fard kay chalney phirney ki activities mein rukawat na baney. Lehaza yeh koi masla nahin. Dilchasp baat yeh hai kay agar sukrra hua zakar zyada chota hai to tanau mein woh nisbatan zyada lamba ho jata hai aur sukrra hua lamba zakar tanau mein kam lamba hota hai. Maslan ek fard ka sukrra hua zakar 2 inch ka hai to tunn kar woh 4 inch ka ho jaey ga doosri taraf 3 inch ka sukrra hua zakar tanau mein 4.5 inch ka hoga.
Chotey Zakar Sey Aulaad Paeda Nahin Hoti…?
Merey clinic mein ek naujawan client aaya jokay bohut fikrmand aur pareshan tha. Jis ki haal hi mein shadi hui thi woh pareshan is liye tha kay uska zakar bohut chota tha. Uska khayal tha kay chotey zakar sey aulad paeda nahin hoti. Yeh ek bilkul ghalat tasawwur hai kay aulad ki paeda'esh kay liye lamba zakar hona zaroori hai. Mani (semen) ko agar chamach mein daal kar faraj (vagina) kay ander daal diya jaey to bhi bacha paeda ho jaey ga. Iss tarah chotey sey chota zakar bhi bachey ki paeda'esh mein koi rukawat nahin. Doosrey alfaz mein zakar kay size ka aulad ki paeda'esh kay sath koi ta'alluq nahin. (kothari)
Zakar Ka Mota Hona Zaroori Nahin
Zakar ki lambaee kay elawa bohut sey naujawan uski motaee kay hawaley sey bhi ghalat fehmi ka shikar aur pareshan hain.Innka khayal hai kay aurat kay bharpor jinsi lutf kay liye zakar ka mota hona zaroori hai. Iss mein bhi koi haqeeqat nahin. Zakar ki lambaee ki tarah zakar ki motaee bhi mukhtalif logon ki mukhtalif hoti hai. Faraj (vagina) darasal khali tube ya syringe ki tarah koi khula rasta nahin hai bulkay yeh ek bund gali hai jis ki donon deewarein aapas mein mili hoti hain. Jinsi haejaan mein faraj ka baerooni 2/3 hissa phool kar faraj kay mu'nh ko mazeed tung kar deta hai, iss soorat mein agar faraj kay ander suii bhi dakhil I jaey to aurat ko iss ka poora ehsaas ho ga. Lehaza kamyaab aur khushgawar mubaashirat kay liye zakar ki motaee ki koi khas ahmiyat nahin.Agarcha ba'az khawateen motey zakar ko pasand karti hain ta'hum patley sey patla zakar bhi aurat ko bharpoor jinsi lutf sey humkinar kar dey ga. Waisey zakar ki amoomi motaee 4 inch ta 4.5 inch hoti hai.
Jarr Sey Patla Zakar Kamzori Ki Alamat…?
Majeed ek naujawan client tha. 24 sala majeed ki haal hi mein shadi honay wali thi who sakht fikrmand tha kyun kay uska zakar jarr sey patla tha. Uska khayal tha kay yeh mardana kamzori ki alamat hai, amooman aksar afraad ka zakar jarr sey patla aur ooper sey mota hota hai. Naujawan isey kamzori samajhtey hain neem hakeem iski wajah mushtzani (masturbation) qarar detey hain hala'n kay yeh ek normal jismani haqeeqat hai na kay koi kharabi, lehaza pareshan honay ki zaroorat nahin. Darasal zakar ek ghubbarey ki tarah hai jo pubic bone kay sath jurra (fix) hota hai. Jab iski naliyon mein khoon daurta hai to yeh akarr jata hai magar chu'n kay neechey waley hissey mein zyada khoon nahin hota jis ki wajahsey nichla hissa kuch patla jab kay ooper wala hissa nisbatan zyada phool jata hai. Iss tarah ba'az afraad ka zakar darmiyan mein sey qadrey patla hota hai yeh bhi koi beemari nahin na hi iska elaj karaney ki zaroorat hai. Iski wajah yeh hoti hai kay ba'az afraad kay zakar ki naliyan darmiyan mein kuch p[atli hoti hain jis ki wajah sey wahan zyada khoon nahin jata aur wahan sey zakar kuch patla reh jata hai magar inn logon ko mukammal tana'u hota hai. (mubeen)
Zakar Ki Jarr Per Baal Kamzori Ki Alamat…?
Baloghat mein har naujawan kay zer-e-naaf baal ugg aatey hain j okay baloghat ki nashani hai. Islam mein inn baalo'n ko har 15 din ba'ad saaf karney ka hokum hai. Ba'az logon ka khayal hai kay safaee kay elawa iss sey mardana quwwat mein bhi izafa hota hai. Ba'az auqaat zakar kay neechey waley hissey yani jarr per bhi baal ugg aatey hain. Isssuratmein bhi pareshan honay ki zaroorat nahin kyun kay yeh koi kharabi ya beemari nahin. Iss tarah mardon ki chaati per bhi baal hotey hain, kisi kay zyada, kisi kay kam aur kisi kay nahin bhi hotey. Yeh sab kuch normal hai albatta agar kisi fard kay chehrey aur zer-e-naaf baal na aaein to kisi zchey doctor sey mashwara karein magar iska bhi fard ki mardana quwwat kay sath koi ta'alluq nahin. (mubeen)
Zakar Ka Ek Taraf Jhuka Hona Kamzori Ki Alamat…?
Aksar naujawanon ka khayal hota hai kay zakar ko pencil ki tarah seedha hona chahiyie na kay da'ein, ba'ein, ooper ya neechey ko jhuka hua. Akrra hua zakar da'ein taraf ko terha hota hai ya ba'ein taraf ko.Kisika ooper aur kisi ka neechey jhuka hota hai. Bohut hi kam logon ka akrra zakar bilkul seedha hota hai. Aisa hona bhimushkil hai kyun kay zakar haddi ya kisi sakht cheez ka bana hua nahin hota (agarcha ba'az janwaron kay zakar mein haddi hoti hai) bulk ay narm gosht ka bana hota hai. Jab iss mein zyada khoon jata hai aur doosri taraf kam khoon nikalta hai to yeh akarr jata hai aur phir yeh kisi na kisi taraf murr jata hai. Amooman 85% logon ka zakar baei'n taraf ko terha hota hai, isi tarah amomman fard ka baya'n khusya (testicle) daei'n sey kuch neechey hota hai.
Zakar Ki Kamzori Ki Alamat
Amooman 1 cm. Fard kay zakar ka taerha pan koi beemari nahin, yeh ek bilkul normal, fitri amar hai. Iss wajah sey dakhool (penetration) mein koi diqqat nahin hoti. Jab kay neem hakeem isey khatarnaak beemari samajhtey hain, jis ki wajah mushtzani (masturbation) ko qarar detey hain. Agar aap apni ungliyon ko akrra kar dekhein to woh bhi pencil ki tarah seedhi nahin hala'n kay innkay ander haddiyan hoti hain. Lehaza iss hawaley sey pareshan honay ki zaroorat hai aur na hi elaj ki. Albatta agar zakar bohut terha (45 ka zawiya) ho to yeh ek beemari hai. 'Peyronie's' hai ta'hum iski wajah bhi mushtzani nahin. Yeh beemari amooman darmiyani umr kay mardon ko hoti hai. Ba'az auqaat yeh beemari achanak ho jati hai. Yani fard jab raat ko soya to woh bilkul theek tha magar jab subah jaga to zakar terha hogaya. Isssuratmein zakar jar sey sakht aur ooper top per narm hota hai. Iss ka elaj amooman vitamin E sey kya jata hai. Aksar yeh elajkay baghaer 6 maah tae k saal mein khud hi theek ho jata hai. Isliye elaj kay liye jaldi karney ki zaroorat nahin. Ta'hum behter yeh hai kay kisi acheydoctor sey mashwara kar lein.
Agar zakar thorey sey kuch zyada terha hai magar beemari nahin to yeh khush bakhti hai kyun kay iss surat mein ya to faraj (vagina) ki sides ko rugrrey ga jo zyada hassas hoti hain aur aurat ko zyada lutf aaey gay a phir G spot ko j okay aurat ka doosra hassas tareen jinsi maqam hai jis ko rugerrney sey taqreeban 50% aurteinpani kharij karti hain.
Ek homeo doctor ney apni kitab meinlikha kay zakar ka terha pan khatarnaak beemari hai jis ki wajah mushtzani hai aur iss kay elaj ki zaroorat hai. Meine inn ko khat likha "doctor sahib aap apni shalwar utarein aur eeman dari sey dekhein kay kya aap ka zakar bilkul seedha hai" abhi taki jawab nahin aaya.
Zakar Kay Ooper Ubhri Rugein Mardana Kamzori Ka Sabab Nahin Bantiin
Fard kay zakar mein tanau tab paeda hota hai jab uski khoon ki naliyan khulti hain aur zyada miqdar mein khoon inn naliyon mein dorta hai aur doosri taraf nisbatan kam khoon baher nikalta hai iss wajah sey khoon ki yeh naliyan numayan ho jati hain aur phool jati hain. Yeh naliyan jitni zyada khulein gi itna hi zyada khoon inn mein daakhil ho ga aur nateejatan tanau itna hi zyada aur jald hoga. Yeh ek bilkul normal aur mufeed kaifiyat hai. Neem hakeemon ki wajah sey naujawanon ki aksaryat isey bhi khatarnaak beemari aur kharabi samajhti hai. Iss kibariwajah mushtzani bataee jati hai jab kay iss ki koi haqeeqat nahinkyun kay woh afraad jinho ney kabhi mushtzani nahin kii unnk ay zakar ki naliyan bhi ubhri hoti hain.
Darasal jism kay har hissey mein jild kay neechey khoon ki naliyan (veins) hoti hain. Jism kay jin hisson mein charbi hoti hai wahan yeh saaf nazarnahin aatiin jaisey bazu waghaera magar jahancharbi nahi hoti wahan yeh saaf nazar aati hain. Zakar kay elawa hath ki pusht per bhi yeh naliyan amooman saaf nazar aati hain. Ba'az logon ki yeh naliyan zyada numayan hoti hain aur ba'az ki kam. Jin kay hathon ki naliyan zyada numayan hoti hain kya unn kay hath zyada kamzor hotey hain.
Zakar Ki Kamzori Ki Alamat
Woh aurtein jin kay hath gudaaz hotey hain unn kay hath ki naliyan nazar nahin aatiin to kya unn kay hath mardon kay hathon sey zyada taqatwer hotey hain. Zahir hai kay aisa nahin. Lehaza zakar ki naliyon ka nazar aana bhi koi beemari nahi aur na hi koi fardiss sey jinsi tor per kamzor hota hai. Albatta khusya dani (scrotum) ki naliyan agar bohut zyada numayan hon to yeh ek beemari Varicose hai jis sey kuch logon ko banjhpan (infertility) ho sakta hai magar lazmi nahin. Isssuratmein kisi achey urologist sey mashwara kiya jaey.
Zakar Per Massey
Kisibhi sehatmand insaan kay jism kay kisi bhi hissey per massey nikal saktey hain. Aam haalaat mein hum iss kaifiyat sey pareshan nahin hotey khwah yeh massey chehrey per hi kyun na hun. Isi tarah zakar per masson ka namoodaar hona bhi aam si baat hai na kay koi beemari. Yeh massey jinsi salahiyat ya jinsi amal per kisi tarah sey asarandaz nahin hotey, lekin la ilmi ki wajah sey aam naujawan inn masson per pareshan ho jatey hain. Yeh massey aasani sey nikaley ja saktey hain aur agar nab hi nikaley jaei'n to bhi koi harj nahin.
Zakar Per Sakht Gatthey Parr Jana
Amooman adherh umer kay ba'az logon kay zakar mein sakht qism kay gatthey ya gaanthein ban jati hain, yeh ek beemari hai jis ka pehli baar zikr ek French surgeon ney kya. Inn ki wajah sey zakar ka tanau muta'assir hota hai. Jab thori bohut erection hoti hai to fard ko nehayat takleef hoti hai jis ji wajah sey fard mubaashirat nahin kar sakta kyun kay usey shadeed jismani aur zehni kost hoti hai. Abhi tak iska koi mu'asser elaj daryaft nahin hua lekin yeh beemari bohut hi ka mhai.
Fori Tanau
Aksar afraad ka khayal hai kay fard ko bijli kay bulb ki tarah fori tanau hona chahiyie. Jab aisa nahin hota to isey jinsi kamzori samajhtey hain aur pareshan ho jatey hain. Naujawanon ka tanau 20 saal ki umer tal fori hota hai magar phir umer kay barhney kay sath batadreej kam hota jata hai yani shuru mein tanau fori hota hai 40 saal ki umer kay ba'ad qadrey takheer sey hota hai. 60 saal ki umer kay ba'ad zara der sey hota hai. Yeh bhi hosakta hai kay iss umer mein tanau kay liye biwi kay chuney aur sehlaney ki zaroorat parey. Yeh sab kuch normal amal (function) hai. Taza tareen research sey ma'aloom hua hai kay 20 saal ki umer mein fard ko fori tanau hota hai. 50 saal kay ba'ad jawani sey do guna aur 70 saal kay ba'ad teen guna waqt darkaar hota hai. Yeh sab kuch normal hai na kay koi beemari.
Zakar Kay Tanau Ka Meyaar
Ba'az auqaat kuch afraad iss wajah sey pareshan ho jatey hain kay shayad unn kay zakar ka tanau kafi nahin aur shayad woh mubaashirat kay qabil nahin. Hala'n kay unn kay paas tanau mapney aur janchney ka koi paemana aur meyar nahin. Yeh sirf unn ka khayal hota hai kay unn ka tanau kafi nahin.
Tanau Ka Meyar
Tanau ka ek hi meyar hai agar mian mubaashirat kay waqt apney zakar ko biwi ki faraj mein dakhil kardey to uss ka tanau bilkul normal hai. Ta'hum ek baat yaad rahey kay insaani zakar kisi sakht cheez ya haddi ka bana hua nahin hai bul kay yeh narm gosht ka bana hua hai j okay khoon ki naliyon mein zyada khoon janey sey tunn jata hai aur sakht ho jata hai. Tanau kisuratmein zakar kay bohut zyada sakht honay ki tawaqqa nahin ki jasakti. Yeh ek bilkul normal kaifiyat hai.
Tanau Kay Waqt Zakar Mein Dard(Painful Erection)
Ba'az naujawan zakar mein tanau kay waqt dard mehsoos kartey hain iss ki wajoohaat mein zyada aam wajah maqami chot, ulcer, peeshab ki nali ya prostate gland mein sozish hai. Iss kay elawa zakar ka bohut zyada terha pan Peyroie's Disease hai. Isssuratmein kisi achey urologist sey raabta karein.
Kamyaab Jinsi Amal Kay Liye Zakar Ka Bohut Sakht Hona Zaroori Hai…?
Aksar naujawanon ka khayal hai kay biwi ki jinsi tasalli kay liye zakar ka bohut sakht hona zaroori hai. Allah Ta'ala ney zakar bohut hi narm-o-nazuk faraj mein dakhil honay kay liye banaya hai na kay deewar mein soorakh karney kay liye. Ta'hum 17 ta 19 saal ki umer mein fard ka zakar tanau mein bohut sakht (hard) hota hai. Iss umer mein isey jins-e-mukhalif kay liye istaemal nahin kya jata, chunancha adam istaemaal aur umer kay barhney kay sath sath iss ki sakhti mein qadrey kami aa jati hai jo kay ek bilkul normal amal hai.
Tanau Mein Kami Jinsi Kamzori Ki Alamat
Aurat ki jinsi taskeen kay liye zakar kay sakht akrrao (hardness) ki hargiz zaroorat nahin. Hyte report sey bhi yehi sabit hua kay aurton ki aksaryat bohut sakht zakar aur zordaar jhatkon aur zarbaat (strokes) ko pasand nahin karti. Zakar ko kisi qadar sakht hona chahiyie, ta'hum iss ka koi paemana nahin. Iss ka ek hi meyar hai kay faraj mein daakhil ho jaey.
Tanau Mein Pehley Sey Kami Jinsi Kamzori Ki Alamat…?
Kuch afraad jab unn ki umer 30 saal sey zyada ho jati hai to woh apney jinsi jazbaat ki shiddat mein kuch kami aur zakar kay tanau ki taaqat (strength) mein 17/18 sal ki umer ki nisbat qadrey kami mehsoos kartey hain, jo agarcha bohut ma'amooli hoti hai magar yeh afraad pareshan ho jatey hain. Jinsi jazbaat ki shiddat aur zakar ka tanau aur akrrao (hardness) 15 aur 20 saal ki umer kay doran bohut zyada hota hai. Neem hakeem iss ma'amooli kami ka ba'es mushtzani ya kasrat-e-jama'a (mubaashirat (Intercourse)) ko qarar detey hain. Yeh kaifiyat aur ma'amooli kami pareshani ka sabab nahin honi chahiyie kyun kay umer kay barhney kay sath sath jism kay har uzu ki taqat mein kami aa jati hai.Yeh cheez khel kay maedan mein bohut numaya'n hai. Aksar khelon kay numaya'n khilarri 20/25 saal ki umer kay lug bhug hotey hain. Magar 25 saal kay ba'ad inn ki karkardagi (strength) pehley ki tarah na
Tanau
Yani 30 saal ki umer mein fard jismani tor per 20 saal ki umer ki tarah mu'asser (efficient) nahin hota. Agarcha iss ki karkardagi bilkul khatam nahin ho jati. Zakar kay sath bhi yehi mu'amla hai. Yani umer kay barhney kay sath doosrey jismani a'aza ki tarah jinsi jazbaat ki shiddat aur zakar kay tanau aur sakhti mein qadrey kami aa jati hai. Yeh ek fitri amal hai jis sey pareshan honay ki zaroorat nahin. (zakar ki sakhti mein kami kay bawajood agar fard ki amoomi sehat theek hai to woh martey dum tk mubaashirat kay qabil hota hai, agarcha 60 saal kay ba'ad ba'az logon ko shakhsi (self) ya biwi ki taraf sey ishte'aal (stimulation) ki zaroorat parrti hai).
Kya Apni Marzi Sey Tanau Paeda Kya Ja Sakta Hai…?
Ba'az naujawanon ka khayal hai kay jis tarah fard apni marzi sey jab chahey apni ungli ya bazu ko khara krsakta isi tarah woh apni marzi sey jab bhi chahey apney zakar ko akrra sakta hai. Magar jab woh aisa nahin kar pata topareshan ho jata hai aur apney aap ko jinsi tor per kamzor aur na mard khayal karta hai. Yeh baat zehen mein rakhein kay tanau ka ta'alluq fard kay dimagh aur jism kay sath hai aur yeh tanau apni marzi, khwahish aur hukum (order) sey paeda nahin kya ja sakta yani koi fard humesha apni marzi sey tanau paeda nahin karsakta. Isi liye mahireen kehtey hain kay apni marzi sey har cheez hasil ki jasakti hai siwaey tanau (erection) kay. Darasal yeh bhook ki tarah ka ek uzwiati (physiological) amal (process) hai jis tarah koi fard apni marzi sey bhook paeda nahin kar sakta isi tarah
Tanau Kay Liye Munasib Mahol
Tanau bhi apni marzi sey paeda nahin kya ja sakta. jis tarah bhook paeda honay kay liye munasib uzwiati aur maholi (environmental) halaat (circumstances) zaroori hain, isi tarah tanau (erection) paeda karney kay liye bhi munasib uzwiati aur maholi muhij (stimulus) ka hona zaroori hai. Fard sirf uss waqt bhook mehsoos karta hai jab khana khaey kuch waqt guzargayaho. Iss kay elawa mahol aur khana kitna hi acha aur lazeez ho yeh awamil bhi bhook per asar andaz hotey hain. Isi tarah zakar mein tanau jab hoga jab fard jins (sex) kay hawaley sey sochey ga, parhey ga, dekhey ga, suney gay a lums mehsoos karey ga waghaera. Yeh cheezein tanau (erection) kay liye muheej hain. Kyun kay kisi bhi fard ko apney tanay per control nahin. Isliye ba'az auqaat fard ko kisi namunasib jagah maslan class room ya ghar mein maan baap kay samney tanau ho jata hai. Jisey woh shaoori tor per khatam nahin kar sakta aur sharminda hota hai. Yani tanau per fard ko shaoori control nahin. Iss tarah naujawan apney tanau ko check karney kay liye kisi paeshawar aurat kay paas jatey hain, magar wahan kkoshish kay bawajood unnko tanau nahin hota aur phir unn ko yaqeen aa jata hai kay woh biwi kay qabil nahin. Guzishta dinon merey paas ek naujawan larka elaj kay liye aya. Isey yaqeen tha kay woh na mard hai jab uss ka nafsiyati tajziya kyagayato ma'aloom hua kay uss ko kaee baar zina ka moqa mila. Uss ney koshish bhi ki magar ehsas-e-gunah aur khauf ki wajah sey usey tanau hi na hua.
Khusyon Ka Size
Khusyon (Testicles) Ka Size:
Baaz naujawan apney Khusyon ki jisamat kay hawaley sey fikar mand hotey hain. Aam tor per tasawur kiya jata hai ka chotey size kay Khusyon wala insan jinsi tor per kamzor hota hai. Essi tarhan ki scrotum agar tani honay ka bajai dheli dhali aur latki hui ho ya bhi jinsi kamzori ki alamat samjhi jati hai. Jabka haqeeqat yeh hai ka testicles ka size yeh theli ki jild ki lachak ka jinsi qowat kay sath koi ta'alluq nahi.
Khusyon (Testicles) Ki Golion Ka Ooper Neechey Hona:
Kuch naujawan isliye bhi pareshan hotey hain ka enka testis ki golian kabhi ooper chali jatin hain aur kabhi neechey. Es hawaley sey pareshan hona ki zarorat nahi kyun ka yeh kisi kharabi ki alamat nahi bul kay aik normal physiological process hai. Darasal Sperms testis mein paeda hotey hain. Enka zinda rahna ka liye zarori hai ka testis ka temperature jism sey kuch kam ho. Kyun ka agar testis ka temperature jism ka temperature ka baraber hojaiga to sperm marjaingai aur insan yeh to aulad paeda na kar sakaiga aur agar aulad hogi bhi to yeh zyada tar larkian hongi. Fitrat nai es silsilai mein aisa nizam banaya hai ka sardion mein yeh golian ooper jism ka kareeb chali jatin hain taqai required temperature barqarar rahey kyun ka zyada thandhak bhi sperms ka liye nuqsan deh hai aur garmion mein yeh golian jism sey door neechey chali jati hain taqai enka temperature jism ka temperature sey kam rahey aur sperms ko koi nuqsan na pohnchey. Yad rahey kay hiddat (heat) sperms ki dushman hai.
Mani Kay Hawaley Sey Mashhoor Ghalat Baatein
Isliye garam jagahoon per kam karna walai log maslan truck driver aur bakery mein kam karna walai logo ki garmi ki wajha sey sperms ki ta'adad kam hojati hai aur enki aksar batiyan paeda hoti hai. Essi tarhan computer per zyada kam karna walai logon ki bhi batiyan zyada hoti hain. Es liye nojawano ko chahiya ka woh apna testis ko thanda rakhai. Garmion mein tight kaprey special tight underwear na pahnai aur jab bhi bathroom jain apna testis ka ooper 2 to 3 mins thanda pani dal lain. (Shettles)
Golion ka ooper neechey jana koi kharabi nahi bul kay enka healthy function ka liye zarori hai. Es tarhan aik goli kuchbarihoti hai aur dusri kuch choti, yeh bhi koi defect nahi. Es sey pahla yeh bhi bataya ja chuka hai ka usually 85% left goli thora neechey hoti hai yeh bhi bilkul aik normal cheez hai. (Mobeen:Hyde)
Mani (semen)
Mushtzani (masturbation) kay baad sab sey zyada ghalat batain mani (semen) ka barai mein mashoor hain. Aksar naujawan mani (semen) ki quality ka hawaley sey pareshan hotey hain kay yeh patli hai ya garhi, thori hai yeh zyada, taqat sey nikalti hai yeh baghair taqat ka. Neem hakeem isey bhi khoob exploit kartain hain.
Mani Ka Function
Mani (semen) 3 jagha banta hai:
1.Testis
2.Prostate Glands
3.Seminal Vesicles
En teeno jagha sey nikal kar peeshab ki nali mein jama hojata hai. Testis mein 2 types ka cells hotain hain. Aik kisim jinsi hormones testosterone paeda kartey hain jinka ta'alluq sexual drives aur mardana potency yani tanau (erection) ka sath hai. Yani es hormone ki wajha sey shawat aur penis mein tanau (erection) paeda hoti hai. Doosrey cell sperms paeda kartey hain jo bachai paeda karna ka sabab bantai hain. Insan jab aik bar ejaculate kar daita hai to kharij hona wali mani (semen) ki ta'adad 3.5ml hoti hai jismai 20 crore sey 1 million sperms hotey hain. Pregnancy ka liye 3 crore active sperms ki zarorat hai magar essuratmein usually larki paeda hoti hai. Agar sperms zyada hongai to larka paeda hona ka chances mein ezafa hojata hai. Sperm ka jinsi quwwat ka sath koi ta'alluq nahi. Agar sperms bilkul khatam bhi hojain to bhi insan ki mardana quwwat per koi asar nahi parta aur woh jinsi amal ka liye bilkul fit hota hai. Essi liye baaz afrat jinsi lihaz sey bohut mazboot aur active hotey hain magar woh bacha paeda nahi kar saktey hain. (Kothari:Shettle)
Mani Ki Quality Mein Farq
Infiraadi ikhtilafaat ki wajha sey mani (semen) ki quality mein farq hota hai. Jiska mardana quwwat (potency) kay sath koi ta'alluq nahi. Mani (semen) ka siwaey bachey paeda karney kay aur koi function nahi isliye iski quality ki bhi koi ahmiyat nahi. Mani (semen) sperms ka ekhraj ka liye aik carrier hai yani iss ka zariya sperms bahir attain hain. Iss ka elawa mani (semen) mein proten aur sugar waghaira ki sorat mein sperms ka liye khoorak hoti hai. Lehaza mani (semen) ki quality ka hawaley sey har giz pareshan hona ki zarorat nahi hai. Mani (semen) urine aur stool ki tarhan napak nahi. Kuch ulma esko bilkul napak samajhtai hain aur baaz essai khafef napak samajhtai hain. Lehaza dry mani (semen) ko ragarna hi kafi hai. Hazrat Ayesha Hazrat Muhammad(P.B.U.H) ki dry mani (semen) ko ragar kar saf kardiya karti theen aur wash nahi karti thee albatta geli mani (semen) ko dhoya karti thee aur Hazrat Muhammad(P.B.U.H) unhi gelai kapron mein namaz ka liye masjid jaya kartey thai. Hazrat Ayeshafarmati hain ka "Mein Hazrat Muhammad(P.B.U.H) ka kapray sey mani (semen) ko mul deti phir Hazrat Muhammad(P.B.U.H) es mein namaz parhtey". (Muslim)
Aik dusri hadees mein ap farmati hain ka "Hazrat Muhammad(P.B.U.H) ka kapra sey mani ko mein dhoti phir Hazrat Muhammad(P.B.U.H) namaz ka liye tashreef laijatai aur dhona ka neshan usmai hota". (Bukhari,Muslim)
Es silsila mein aik ahem masla yeh hai ka agar mani (semen) lutf ka sath yeh phir puri tarhan baghair lutf sey nikal jai to insan per ghussal farz hojata hai.
Mani Khoon Sey Qeemti Cheez Hai_Ghalat Fehmiyan
Mani Kay Hawaley Sey Mashhoor Ghalat Fehmiyan
Mani Aik Qeemti Cheez Hai – Khoon Sey Bhi Qeemti?
Neem Hakeemon ka khayal kay mutabiq mani (semen) johar-e-hayat aur aik bohut qeemti cheez hai. Famous formula hai ka 100 qatrey (drops) desi ghee ka to aik drop khoon ka aur 100 qatrey (drops) khoon ka to aik drop mani (semen) ka. Yani mani (semen) ka behna khoon kay behney sey bhi zyada qeemti hai. Mera aik naujawan client es khayal ki wajha sey pagal hogaya kyun ka iss ka khayal tha ka yeh aik bohut qeemti cheez hai. Aik bar yeh naujawan mushtzani (masturbation) kar raha tha. Inzaal (ejaculation) ka kareeb esko khayal aya ka to aik bohut qeemti cheez hai to esna mani (semen) ko collect kara aur drink kargaya.
Latest research sey sabit howa hai ka mani (semen) quwwat-e-hayat nahi aur na hi yeh khoon sey qeemti hai aur na hi iss ka khoorak kay sath direct koi ta'alluq hai. Agar hota to ghareebon kay bachey paeda hi nahi hotey. Mardana kamzori ki wajha sey enki biwiyan bhag jatin. Aik Indian doctor Kaiwal Dheer nai hisab kitab kar kay andaza lagaya hai ka agar mani (semen) waqai khoon sey qeemti hai to aik bar inzaal (ejaculation) sey khoon ki aik bottle (500ml) nikal jati hai. Bohut sey logon nai kabhi na kabhi din mein 2 bar mushtzani (masturbation) zaror kari hogi. Essuratmein 2 bottles khoon ki nikalnay ka baad woh zinda kaisay rahey. Mera woh client jo din mein 15 bar tak kar leta tha essai to kisi bhi surat zinda nahi hona chahiya jab kay woh na sirf zinda hai bul kay healthy hai aur bachai paeda kar raha hai. Darasal mani (semen) thook sey ziyda qeemti nahi aur iss ka banney mein jism ki etni hi taqat sarf hoti hai jitni thook bananey mein.
Subscribe to:
Posts (Atom)